بھاری ٹریفک کی آمدروفت کے اوقات پر عمل کرایا جائے لواحقین متوفیان

کورنگی روڈ پر ٹرک کی زد میں آکر جاں بحق نوجوانوں محمد علی اور شاہ زیب کا سوئم۔


Sajid Rauf May 19, 2013
ڈرائیور کیخلاف کارروائی سے انکار،بچے تڑپتے رہے کسی نے اسپتال نہ پہنچایا،والدین۔ فوٹو: فائل

کورنگی روڈ آغا خان سگنل پر بدھ کو ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے والے جواں سال 2 نوجوانوں کے لواحقین نے کہا ہے کہ انتظامیہ شہر میں ہیوی ٹریفک کی آمدورفت کے وقت کا تعین کرکے اس پر سختی سے عمل کرائے۔

ٹریفک حادثے کے ذمے دار ٹرک کی کمپنی کے افسران خود آکر معذرت کریں تو انھیں معاف کردیں گے،تفصیلات کے مطابق بدھ کو کورنگی روڈ پر آغا خان سگنل کے قریب نجی کمپنی کے ٹرک JU-375 نے کالا پل کے قریب ہزارہ کالونی کے رہائشی موٹر سائیکل پر سوار جواں سال 2 نوجوانوں 16سالہ محمد علی ولد ریاض محمد اور17سالہ شاہ زیب ولد محمد اجمل کو روند ڈالا تھا جس کے نتیجے ایک نوجوان موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا تھا جبکہ دوسرا نوجوان اسپتال پہنچ کے دم توڑ گیا تھا جبکہ موقع پر موجود ہجوم نے ٹرک کے ڈرائیور محمد امین کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ڈیفنس پولیس کے سپرد کردیا تھا۔

متوفی محمد علی اور شاہ زیب کا سوئم ہفتے کو ان کی رہائش گاہ پر ہوا، متوفی محمد علی گھر کے قریب واقع کرن پبلک اسکول میں نویں جماعت کا طالب تھا،محمد علی کے والد محمد ریاض نے بتایا کہ وہ ڈیفنس ہائو سنگ اتھارٹی میں ڈرائیور ہیں،انھوں نے بتایا کہ محمد علی6 بہن بھائیوں میں چوتھے نمبر پر تھا اور متوفی علی روزانہ انھیں موٹر سائیکل پر بٹھا کر دفتر چھوڑا کرتا تھا اور حادثے کے روز بھی محمد علی نے انھیں دفتر چھوڑا اور دودھ خرید کر گھر لے کر گیا تھا، اس کے بعد شاہ زیب اپنے دوست کے ساتھ کھڑا تھا اور دونوں موٹر سائیکل پر بیٹھ کر کہیں جا رہے تھے کہ آغا خان سگنل پر ٹریفک حادثہ ہوگیا۔



انھوں نے کہا کہ محمد علی کی خواہش تھی کہ وہ گھر کی کفالت میں میرا ہاتھ بٹائے لیکن اﷲ کو کچھ اور ہی منظور تھا، ہم ٹریفک حادثے کے ذمے دار ٹرک کے ڈرائیورکے خلاف کارروائی نہیں کرنا چاہتے، متوفی شاہ زیب کے والد محمد اجمل نے بتایا وہ واٹر بورڈ میں وال مین ہیں،متوفی شاہ زیب ان کا اکلوتا بیٹا اور عائشہ بھوانی کالج میں پڑھتا تھا،حادثے کی ذمے دار ٹرک کمپنی کے افسر معذرت کریں تو ہم معاف کردیں گے۔

ہمیں اس بات کا دکھ ہے کہ شاہ زیب 20 منٹ تک زخمی حالت میں جائے حادثے پر پڑا رہا اور اسے اسپتال نہیں پہنچایا جاسکا، جس جگہ حادثہ ہوا چند قدم پر نجی اسپتال ہے اگر کوئی ہمارے بچوں کو اسپتال پہنچادیتا توشاید وہ زندہ ہوتے،نجی اسپتالوں کو ٹریفک حادثات کے زخمی افراد کو فوری طبی سہولت دینی چاہیے لیکن انتظامیہ سمیت تمام ادارے بے حس ہیں اور صرف تماشا دیکھ رہے ہیں ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے والے جواں سال نوجوانوں کے لواحقین نے مطالبہ کیا ہے انتظامیہ شہر میں ہیوی ٹریفک کی آمدورفت کے وقت کا تعین کرکے اس پر سختی سے عمل درآمد کرائے ۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔