برطانیہ میں کشمیریوں اور سکھوں نے بھارتی یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا

لندن اور برسلز میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرے، کشمیر کی آزادی کا مطالبہ


خبر ایجنسی August 17, 2018
35A کی منسوخی کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب بگاڑنے کی بھارتی سازش پر شدید تشویش کا اظہار۔ فوٹو : فائل

برطانیہ میں مقیم کشمیریوں، سکھوں اور ان کے ہمدردوں نے بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مظاہرین نے ہاتھوں میںبینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر درج نعروں میں بھارت کو سب سے بڑی دہشت گرد ریاست قراردیاگیا تھا۔ مظاہرین بھارتی قبضے سے کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے بلند کر رہے تھے۔ مظاہرین نے بھارتی ریاستی دہشت گردی، بھارتی فوج کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بنداور کالے قوانین منسوخ کرانے کا مطالبہ کیا۔

پروفیسر نذید احمد شال سمیت مقررین نے آئین کی دفعہ 35A کی منسوخی کے ذریعے مقبوضہ کشمیرمیں آبادی کا تناسب بگاڑنے کی بھارتی سازش پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ کشمیریوںنے اپنی شناخت اور حقوق کے تحفظ کا عزم کررکھا ہے ۔ دیگر مقررین میں رنجیت سنگھ سرائی، چوہدری دل پذیر اور دیگر شامل تھے ۔ ادھر برسلز میں بھی بھارتی سفارتخانے کے باہر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیاگیا ۔ مظاہر ے کا اہتمام کشمیرکونسل ای یونے کیاتھا۔

اس موقع پر ایک احتجاجی یادداشت بھی بھارتی سفارت خانے کے حکام کو پیش کی گئی جس میں مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کرنے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے پر زور دیا گیا تھا۔

کشمیری کونسل کے چیئرمین علی رضا سید نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں