حکومت ہاکی ورلڈ کپ 1994 کی فاتح ٹیم سے ہاتھ کر گئی

کاغذات ملنے کے باوجود 24سال بعد بھی گورنمنٹ کی جانب سے پلاٹ نہ مل سکے، کھلاڑی


حکومت وہ وعدے کیوں کرتی ہے جو پورے نہیں کرسکتی، عمران خان مدد کریں، پلیئرز۔ فوٹو : فائل

حکومت ورلڈ کپ1994 کی فاتح قومی ہاکی ٹیم سے ہاتھ کر گئی، 24سال گزر جانے کے باوجود پنجاب حکومت کی طرف سے اعلان کردہ ایک ایک کنال کے پلاٹس نہیں مل سکے ہیں۔

کھلاڑیوں کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں منظوراحمد وٹو نے لاہورکے علاقے موہلنوال میں ہرکھلاڑی کے لیے ایک، ایک کنال کا پلاٹ دینے کا اعلان کیا، ابتدائی مرحلے میں زمین کی نشاندہی کے بعد کاغذات بھی دے دیے گئے تاہم بھرپورکوششوں کے باوجود تاحال یہ پلاٹس حاصل نہیں کرسکے ہیں۔

کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ حکومت وہ وعدے ہی کیوں کرتی ہے جو بعد میں پورے نہیں کرسکتی۔ تفصیلات کے مطابق ہاکی پاکستان کا قومی کھیل ہے جس نے سب سے زیادہ میڈلز ملک کی جھولی میں ڈالے ہیں تاہم حکومت کی جانب سے اس کھیل سے وابستہ کھلاڑیوں کے ساتھ ہمیشہ سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا گیا ہے۔

1994 میں پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی کے بعد آسٹریلیا میں شیڈول ورلڈ کپ کا ٹائٹل بھی اپنے نام کیا تو ملک بھر میں جشن کا سا سماں تھا، ایک ہی سال میں پاکستان کو 2 عالمی اعزازات دلوانے والوں قومی ٹیم کے کھلاڑیوں میں منصور احمد، مجاہد علی رانا، نوید عالم، محمد عثمان، محمد عرفان، خواجہ محمد جنید، محمد آصف باجوہ، طاہر زمان، کامران اشرف، شہباز احمد سینئر( کپتان)، وسیم فیروز، محمد شہباز اور شفقت ملک شامل تھے۔

گرین شرٹس کی جیت کی خوشی میں اس وقت کی وزیر اعظم بے نظیر بھٹو نے عالمی چیمپئن قومی اسکواڈکے کپتان اور موجودہ سیکریٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن شہباز احمد سینئر سمیت ٹیم کے ہر کھلاڑی کو اسلام آباد میں ایک، ایک کنال پلاٹ دینے کا اعلان کیا۔

وفاقی حکومت کی دیکھا دیکھی پنجاب حکومت بھی میدان میں آئی، قومی ٹیم کے لیے پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں وزیر اعلیٰ میاں منظور احمد وٹو نے لاہور کے علاقہ موہلنوال میں ہر کھلاڑی کے لیے ایک، ایک کنال کا پلاٹ دینے کا اعلان کیا، ابتدائی مرحلے میں پلیئرز کو زمین کی نشاندہی کے بعد کاغذات بھی دے دیے گئے تاہم کھلاڑی یہ پلاٹس تاحال حاصل نہیں کرسکے ہیں۔

کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ حکومت وہ وعدے ہی کیوں کرتی ہے جو بعد میں پورے نہیں کر سکتی، پنجاب حکومت کی طرف سے ٹیم کے ہر رکن کیلیے ایک، ایک کنال کے پلاٹ کا اعلان کیا گیا تو ہمارے گھروں میں خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ تھا تاہم بھر پورکوششوں کے باوجود ہم یہ پلاٹس حاصل نہیں کرسکے ہیں، اس ملک میں صرف کرکٹرز ہی کے ناز نخرے اٹھائے جاتے ہیں جبکہ قومی کھیل سے وابستہ کھلاڑیوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، بیشتر کھلاڑی غربت کا مقابلہ کرتے کرتے منوں مٹی میں دفن ہو چکے ہیں۔

کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین اور ممکنہ وزیر اعظم عمران خان خود اسپورٹس مین رہے ہیں اور کھلاڑیوں کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں۔ ان سے مطالبہ ہے کہ وہ ماضی کی حکومت کے کیے گئے وعدے کے مطابق ہمیں پلاٹس دلوانے میں مدد کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں