بجلی کمپنیوں کی من مانی عوام سے اربوں روپے لوٹے جانے لگے

300 یونٹ سے500 یونٹ تک کے لیے فی یونٹ 25 روپے 54 پیسے وصول کئے جاتے ہیں۔


شبیر حسین September 24, 2018
بجلی کمپنیوں کی من مانی، عوام سے اربوں روپے لوٹے جانے لگے فوٹو: فائل

نیا پاکستان بننے کے بعدبھی بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کی جانب سے تکنیکی بنیادوں پرعوام کو لوٹنے کا سلسلہ جاری۔

نیپراکے معین کردہ ٹیرف ریٹس کے برعکس بجلی کے بلوں میں50 یونٹ سے 200 یونٹ تک کے ٹیرف ریٹس سے عوام کومحروم کرکے ماہانہ اربوں روپے اضافی وصولیاںکی جارہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں نے سابقہ دور حکومت کی طرح نئے پاکستان میں بھی بجلی کے بلوں میں50 یونٹ، 100 یونٹ اور200 یونٹ کے لیے نیپرا کے معین کردہ ٹیرف ریٹس سے عوام کو محروم رکھا ہوا ہے۔

حالاںکہ نیپرا کی جانب سے معین کردہ ٹیرف ریٹ کے مطابق 50یونٹ، 100 یونٹ اور200 یونٹ کے لیے الگ الگ ٹیرف ریٹس ہیں تاہم بجلی کی تقسیم کارکمپنیاں ڈائریکٹ 300 یونٹ کے لیے مختص کردہ ریٹس کے حساب سے عوام سے بل وصول کررہی ہیں۔

جس کے نتیجے میں عوام کی جیبوں پر ماہانہ اربوں روپے اضافی بوجھ پڑ رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق2018 کے برعکس 2013 میں بجلی کے بلوں میں عوام کے لیے100 یونٹ اور200 یونٹ کے الگ الگ ٹیرف ریٹس مقرر تھے اور اسی ریٹ سے بل وصول کیے جاتے تھے۔

اگرکسی صارف نے300 سے زائد بجلی کے یونٹس استعمال کیے ہیں تو اس سے ڈائریکٹ 300 یونٹ کے لیے مختص ٹیرف ریٹ کے مطابق بجلی کی قیمت وصول کی جاتی ہے جس میں300 یونٹ تک کے لیے فی یونٹ 14 روپے 23 پیسے وصول کیے جاتے ہیں جبکہ 300 یونٹ سے500 یونٹ تک کے لیے فی یونٹ 25 روپے 54 پیسے وصول کئے جاتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں