میرپورخاصمینگو فیسٹیول کا افتتاح کاشتکاروں کی بھرپور شرکت

ایکسپورٹ نہ ہونا بد قسمتی ہے،محکمہ زارعت کو سنجیدہ اقدامات کرنیکی ضرورت ہے خیرالنسا


Express News Desk June 06, 2013
برآمدات پیدوار کا صرف 5فیصد ہے ،آفات کے باعث باغات ختم ہورہے ہیںسیکریٹری زراعت۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: رکن سندھ اسمبلی خیرالنساء مغل نے کہا ہے کہ میرپورخاص کے سندھڑی آم ایشیامیں پہلے نمبر اورپوری دنیا میں مشہور ہیں۔

یہ بات انھوں نے شہید بینظیر بھٹو ایگزیبشن ہال میں 48ویں مینگو فیسٹیول کا افتتاح کرنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ انھوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے منعقدہ مینگو فیسٹیول سے چھوٹے کاشتکاروں کو اپنی پیداوار کو بیرون ممالک کی مارکیٹوں میں متعارف کرانے کا موقع ملا ہے۔ انھوںنے کہا کہ ہمارے آموں کی ایکسپورٹ نہ ہونا ہماری بد قسمتی ہے، اس سلسلے میں محکمہ زارعت اور ضلعی انتظامیہ کو سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا حکومت نے چھوٹے کاشتکاروں کو 5ہزار ٹریکٹر سبسڈی پر دیے ہیں اور زمین ہموار کرنے والی مشین 2لاکھ کی سبسڈی پر دی ہیں۔

اس موقع پرسیکریٹری زراعت جعفر عباسی نے کہا کہ فیسٹول میں 100سے زائد آموں کی اقسام رکھی گئی ہیں مزید 22اقسام پر ریسرچ جاری ہے۔ انھوں نے کہا قدرتی آفات، سیلاب اور تیز بارشوں کی وجہ سے آموں کے باغات ختم ہورہے ہیں، انھوں نے کہا کہ فیسٹیول میں میرپورخاص، ٹنڈوالہیار، حیدرآباد، ٹھٹھہ، تھرپارکر، سانگھڑ، نوشہروفیروز، نواب شاہ، سکھر اور دیگر اضلاع کے کاشتکاروں نے اپنے آموں کے اسٹال لگائے ہیں۔ جعفر عباسی نے کہا کہ آموں کی پیداوار 371000میٹرک ٹن ہے لیکن صحیح پروسینگ نہ ہونے کی وجہ سے ایکسپورٹ صرف 5فیصد ہے۔ اس موقع پر کمشنر سعید احمد منگیجو نے کہا کہ فیسٹیول کا مقصد چھوٹے کاشتکاروں کی پیداوار بیرون ممالک کی مارکیٹوں تک پہنچانا ہے۔فیسٹیول میں آم کے کاشتکاروں نے بھرپور انداز میں شرکت کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں