طارق روڈ اور ہل پارک انڈر پاسز کی تعمیر اگلے ماہ شروع ہوگی

خالدبن ولیدروڈانٹرسیکشن اورناہید سپراسٹور انٹرسیکشن کوبند کرکے انڈرپاسزپر یوٹرن دیے جائیں گے۔


Syed Ashraf Ali September 30, 2018
حکومت سندھ انڈر پاسز کا تعمیراتی کام چند روزمیں شروع کریگی۔ فوٹو : آن لائن

سندھ حکومت اگلے ماہ (اکتوبر) سے طارق روڈ اور ہل پارک انٹر سیکشن پر 2 انڈر پاسوں کی تعمیر کا کام شروع کرے گی جب کہ انڈر پاسز کی تعمیر 6 ماہ میں مکمل کرلی جائے گی۔

محکمہ بلدیات سندھ نے رواں مالی سال شہید ملت روڈ پر ایک فلائی اوور اور 2 انڈر پاسز تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے منصوبہ بندی کے تحت ٹیپوسلطان انٹرسیکشن پر فلائی اوور کی تعمیر کا کام مکمل کرکے رواں ماہ اسے ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے جبکہ اگلے ماہ (اکتوبر) سے طارق روڈ چورنگی اور ہل پارک چورنگی پر انڈر پاسز کی تعمیر کا کام شروع کیا جائے گا۔

محکمہ بلدیات سندھ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نیاز سومرو نے ایکسپریس کو بتایا ہے کہ ٹیپو سلطان انٹرسیکشن پر فلائی اوور کی تعمیر کا کام مکمل کرکے اسے ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے ہل پارک انٹرسیکشن اور طارق روڈ انٹرسیکشن پر انڈر پاسز کی تعمیر کا کام اگلے ماہ سے شروع کردیا جائے گا اور ان منصوبوں کو 6 ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا۔

نیاز سومرو نے بتایا کہ ہل پارک اور طارق روڈ چورنگیوں پر انڈر پاس کی تعمیراتی لاگت 50، 50 کروڑ روپے آئے گی، انڈر پاسز کی تعمیر کے دوران پرانی و خستہحال پانی اور نکاسی کی نئی لائنیں نصب اور منتقل کی جائیں گی گیس کی لائنیں، بجلی، اور ٹیلی فون کے کیبل بھی منتقل کیے جائیں گے، یوٹیلیٹی سروسز کی لائنوں کی منتقلی پر آنے والے اخراجات پروجیکٹ کی تخمینی لاگت میں شامل ہے۔

منصوبے کے متعلقہ افسران کا کہنا ہے کہ طارق روڈ انٹرسیکشن اور ہل پارک انٹرسیکشن پر تعمیر ہونے والے انڈر پاسز دوطرفہ ٹریفک کے لیے تعمیر کیے جائیں گے، دونوں انڈر پاسز کی تعمیر سے قبل ٹریفک کا متبادل پلان بنایا جائے گا تاکہ ٹریفک کی روانی برقرار رہ سکے۔

منصوبے کی تکمیل کے بعد ناہید سپراسٹورانٹرسیکشن اور خالد بن ولید روڈ انٹرسیکشن کو بند کردیا جائے گا اور انڈر پاسز پر یو ٹرین تعمیر کیے جائیں گے اس طرح یہ کوریڈور کورنگی ہینوچورنگی تا یونیورسٹی روڈ جیل چورنگی تک سگنل فری ہوجائے گا اور اس کے ساتھ ہی سگنل فری کوریڈور ٹو یونیورسٹی روڈ، صفورا چورنگی سے منسلک ہوجائے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں