آ دیکھیں ذرا کس میں کتنا ہے دم

’’کنگ خان‘‘ اور ’’کھلاڑی‘‘ کا ٹکراؤ، گھمسان کا رن پڑنے کی توقع


Alif Khay June 10, 2013
فوٹو :فائل

کیاہے باکس آفس؟ ایک محاذ، ایک جنگ۔ ایک کی فتح، دوسرے کی شکست۔ ایک کی کام یابی، دوسرے کی ناکامی۔ پھر کہیں جشن، اور کہیں ماضی بھلا کر آگے بڑھنے کا عزم۔

بولی وڈ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ جہاں بیرون ملک بھارتی فلموں کے چرچے ہیں، وہیں لوکل مارکیٹ میں بھی اس کے اثرات کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔ سنگل اسکرینز اور ملٹی پلیکس کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے گذشتہ چند برس میں۔ اگر صحیح ڈھب پر فلم ریلیز کی جائے، تو پہلے ہی دن بزنس پندرہ سے بیس کروڑ کی حد عبور کر جاتا ہے، پہلے ہی ہفتے فلم بجٹ پورا کر لیتی ہے۔

جب دولت کی ریل پیل ہو، منافع بے پناہ ہو، تو مقابلہ بھی کڑا ہوتا ہے، باکس آفس پر گھمسان کا رن پڑتا ہے۔ اور اِس برس بھی ایسا ہی ہونے کو ہے۔ عید کے موقع پر بادشاہ خان اور خطروں کے کھلاڑی میں ٹکراؤ ہونے والا ہے۔ فلمی پنڈت متفق ہیں کہ یہ گذشتہ پانچ برس میں ہونے والا سب سے بڑا ٹکراؤ ہے، جو شاید رائج کلیوں کو توڑ ڈالے۔

خطروں کے کھلاڑی، اکشے کمار اپنی فلم Once Upon a Time in Mumbaai Again کے ساتھ میدان میں ہوں گے۔ فلم کی پروڈیوسر، ٹیلی انڈسٹری کی کوئن، ایکتا کپور ہیں۔ فلم میں عمران خان اور سوناکشی سنہا بھی شامل ہیں۔ یہ فلم 2010 میں ریلیز ہونے والی سپرہٹ فلم Once Upon a Time in Mumbaai کا سیکوئل ہے۔ خاصی توقعات وابستہ ہیں اِس فلم سے۔

دوسری طرح ہیں کنگ خان۔ اپنی مسالے دار فلم ''چنائے ایکسپریس'' کے ساتھ۔ جس کے ڈائریکٹر، روہت شیٹھی ہیں۔ فلم کی ہیروئن دیپکا پاڈوکون ہیں۔ فلم کا بڑی شدت سے انتظار ہورہا ہے۔

یہ دنوں فلمیں 8 اگست کو سنیما گھروں میں ٹکرائیں گی۔ دھماکا متوقع ہے۔ کیوں کہ دونوں ہی فلمیں بھاری بھرکم ہیں۔ واضح رہے کہ اگست میں وہ ہی صورت حال جنم لینے کو ہے، جو گذشتہ برس ظاہر ہوئی تھی، جب ''سن آف سردار'' اور ''جب تک ہے جان'' دیوالی کے تہوار پر ایک ساتھ ریلیز ہوئیں۔ اُس تصادم نے ایک بڑے تنازعے کو جنم دیا تھا۔ کیس تاحال کورٹ میں ہے۔



تصادم تو اب بھی ہونے کو ہے۔ کیا پتا، کوئی تنازع بھی جنم لے۔ کیوں کہ ابھی پردوں کی تقسیم کا معاملہ طے نہیں ہوا۔ واضح رہے کہ گذشتہ برس 3500 پردوں پر ریلیز ہونے والی فلم ''ایک تھا ٹائیگر'' نے پہلے دن 32 کروڑ کمائے تھے، اور اس کا مجموعی بزنس 300 کروڑ کی نفسیاتی حد عبور کر گیا تھا۔ اس حیران کن ردعمل کے باعث ہرفلم پروڈیوسر خواہش کرتا ہے کہ اُس کی فلم، بڑے تہوار پر زیادہ سے زیادہ اسکرینز پر ریلیز ہو۔ اسی خواہش کے باعث گذشتہ برس دیوالی پر جھگڑا کھڑا ہوگیا۔ شاید عید پر ایسا ہی کوئی واقعہ پیش آئے۔ واضح رہے کہ ابھی اس بات کا اعلان نہیں ہوا ہے کہ کس فلم کے پاس کتنے پردے ہیں۔

ابتدائی تجزیہ:
متوقع بزنس اور کام یابی سے متعلق ابھی کچھ کہنا مشکل ہے، مگر چند اندازے ضرور لگائے جاسکتے ہیں۔

کنگ خان کی گذشتہ تین فلموں ''را۔ون''، ''ڈان ٹو'' اور ''جب تک ہے جان'' نے سو کروڑ کلب (نیٹ کلیکشن یا خالص منافع) میں جگہ بنائی۔ تینوں ہی فلموں کا مجموعی منافع 200 کروڑ کی حدعبور کرنے میں کام یاب رہا۔ دوسری جانب اکشے ہیں، جن کی گذشتہ تین فلمیں ''اسپیشل 26''، ''کھلاڑی786'' اور ''او مائی گاڈ'' گو کام یاب رہیں، مگر سو کروڑ کلب کا حصہ نہیں بن سکیں، البتہ گذشتہ سال ریلیز ہونے والی ''روڈی راٹھور'' اور ''ہاؤس فل ٹو'' نے اس اہم ترین کلب میں جگہ بنالی تھی۔ ماضی کے بزنس کے نقطۂ نگاہ سے تو کنگ خان آگے دکھائی دیتے ہیں، مگر اکشے کو کسی طور نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔

پردوں کی تعداد: دونوں فلموں کی ریلیز میں خاصا وقت ہے۔ یہ حتمی طور پر کہنا مشکل ہے کہ ملٹی پلیکس اور سنگل اسکرینز کے مالکان کسے ترجیح دیں گے، لیکن اب تک کی اطلاعات میں کنگ خان کی چنائے ''ایکسپریس'' کچھ آگے دکھائی دیتی ہے۔

ایک خطرہ: بلاشبہہ ریلیز کی تاریخ شان دار ہے۔ جتنا بزنس فلم عید کے تہوار پر کرتی ہے، اس کا کسی اور تہوار سے موازنہ مشکل ہے۔ دنوں فلموں کو پہلے عید کی چھٹیاں ملیں گی، فوراً بعد ایک اتوار کی آمد ہوگی، پھر پندرہ اگست ہے۔ مگر ایک خطرہ بھی ہے۔ یہ سفر 23 اگست کو معروف ڈائریکٹر، پرکاش جھا کی میگا اسٹارز فلم Satyagraha کی ریلیز کے ساتھ دم توڑ سکتا ہے۔ یعنی دنوں فلموں کے پاس بزنس کرنے کے لیے فقط دو ہفتے ہیں۔ اس مختصر عرصے میں اُنھیں ایک دوسرے کو بھی پچھاڑنا ہے۔

حروف آخر: فلمی پنڈت یہ خیال ظاہر کر رہے ہیں کہ اس ٹکراؤ کا نتیجہ بھی گذشتہ برس سا ہی ہوگا۔ ''جب تک جان'' اور ''سن آف سردار'' کے مانند دونوں فلمیں سو کروڑ کلب کا حصہ بنیں گی۔ ہاں، انٹرنیشنل مارکیٹ میں ''چنائے ایکسپریس'' خاصی آگے ہوگی۔ البتہ چند تجزیہ کاروں کا خیال مختلف ہے۔ ان کے نزدیک اس بار صورت حال 2007والی ہوسکتی ہے، جب ''اوم شانتی اوم'' اور ''سانوریا'' ایک ساتھ ریلیز ہوئیں، مگر ایک فلم نے ریکارڈ بزنس کیا، دوسری ناکامی کی کھائی میں اتر گئی۔

8 اگست کو کیا ہوگا؟ یہ جاننے کے لیے تھوڑا انتظار کرنا پڑے گا، مگر یہ طے ہے کہ کنگ خان اور کھلاڑی کا ٹکراؤ ایک دھماکے کو جنم دینے والا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں