ڈیوڈ بیکھم

دُنیائے فٹ بال کے عظیم کھلاڑی کا20سالہ کیریئر اختتام کو پہنچا.


Basheer Wasiq June 16, 2013
دُنیائے فٹ بال کے عظیم کھلاڑی کا20سالہ کیریئر اختتام کو پہنچا. فوٹو : فائل

تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرا اسٹیڈیم اور سب کی نظریں گراؤنڈ میں اچھلتے بھاگتے فٹ بال پر ،گویا ہزاروں کا مجمع فٹ بال کے سحر میں ڈوبا ہو، جو ش و جذبے کا وہ عالم کہ جیسے تمام لوگوں میں برق سرایت کر گئی ہو، ایسے میں فٹ بال حاصل کرنے لئے میدان میں بھاگتے کھلاڑی گویا شاہین کی مانند لپکتے ہیں۔

وہ جنھوں نے تاریخ رقم کرنا ہوتی ہے ان کی چال ڈھال ہی بالکل علیحدہ ہوتی ہے، مانچسٹر یونائیٹڈ کا ڈیوڈ بیکھم بھی فٹ بال پر باز کی طرح لپکا اور سب کو غچہ دیتے ہوئے فٹ بال لے کر یہ جا ، وہ جا، اس سے پہلے کہ کھلاڑی اس کی گرد کو چھو سکیں اس نے مخالف ٹیم کے گول کیپر کو گول سے کافی باہر دیکھا ،تب اس نے سنٹر ہاف سے ایسی شاندار کک لگائی کہ فٹ بال گول کیپر کے سر کے اوپر سے ہوتا ہوا سیدھا گول میں چلا گیا ، بس پھر کیا تھا مانچسٹر یونائیٹڈ کے چاہنے والوں نے آسمان سر پر اٹھا لیا ، سب کی زبان پر ڈیوڈ بیکھم کا نام تھا ، اتنا خوبصورت گول تھاکہ ڈیوڈ عام فٹ بالروں کی صف سے نکل کر سٹارز کی صف میں جا کھڑا ہوا، ابھی اسے مانچسٹر یونائیٹڈ کی لیگ پریمیئر شپ کا حصہ بنے دوسرا سال تھا اور اس سے قبل بھی وہ اچھی کا ر کردگی کا مظاہرہ کرتا آیا تھا،مگر 1996ء کا سال اس کے لئے کامرانیوں کا ایک نیا دور لے کر آیا اور دنیائے فٹ بال میں بیکھم کا نام گونجنے لگا۔

اگر انسان زندگی میں کچھ بننا چاہتا ہو اور پھر وہ اس میں کامیاب بھی ہو جائے تو وہ د ل و جان سے اس کام کو سرانجام دیتا ہیں۔ ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ ایسے فر د کی کارکردگی بہت اچھی ہوتی ہے کیونکہ وہ اس کام کو مجبوراً یا فرض سمجھ کر انجام نہیں د ے رہا ہوتا بلکہ اس کا شوق اسے کشاں کشاں آگے بڑھائے چلا جاتا ہے، ڈیوڈ بیکھم نے ایک مرتبہ انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسے بچپن سے ہی فٹ بالر بننے کا شوق تھا، سکول میں اس سے جب بھی پوچھا جاتا کہ وہ بڑا ہو کر کیا بننا چاہتا ہے تو اس کا جواب ہمیشہ یہی ہوتا کہ وہ بڑا ہو کر فٹ بالر بنے گا۔

اصل میں اسے یہ شوق ورثے میں ملا تھا، اس کا والد ڈیوڈ ایڈورڈ ایلن اور والدہ سیندرا جارجینا بھی فٹ بال کے جنون کی حد تک شوقین ہیں، حالانکہ پیشے کے حوالے سے ڈیوڈ ایڈورڈ کچن فٹر اور سیندرا ہیئر ڈریسر ہیں۔ جب وہ لندن کے علاقے لٹن سٹون میں رہائش پذیر تھے تو 2مئی1975ء کو ان کے ہاں ڈیوڈ بیکھم پیدا ہوا ، مانچسٹر یونائیٹڈ کلب سے انھیں شروع سے ہی محبت تھی اور وہ اپنے بیٹے کو ساتھ لے کر دور دراز کا سفر کر کے بھی میچ دیکھنے پہنچ جاتے تھے۔

یوں مانچسٹر یونائیٹڈ سے محبت اسے اپنے والدین سے ملی ، وہ قریب ہی موجود رگ وے پارک میں باقاعدگی سے کھیلنے جاتا ، سکول میں بھی اس کا شمار اچھے کھلاڑیوں میں ہوتا تھا ، اس کے والدین نے اپنے بیٹے کے شوق کو پروان چڑھانے میں مدد کی ، تب بیکھم کو مانچسٹر میں بوجی چارلسٹن سکول میں ٹریننگ حاصل کرنے کا موقع ملا، یہیں سے بیکھم کے لئے فٹ بال سیکھنے کے نئے مواقع میسر آئے اور اس کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے اسے ایف سی بارسلونا ٹریننگ سیشن میں تربیت حاصل کرنے کا موقع دیا گیا، یوں مختلف تربیت سیشنز سے گزرتے ہوئے بیکھم اس قابل ہو گیا کہ باقاعدہ کلب کی طرف سے کھیل سکے ۔



پہلی مرتبہ اسے ٹاٹن ہام ہاٹسپور کلب کی طرف سے کھیلنے کا موقع ملا، اس کے بعد وہ دو سال تک برمس ڈاؤن روور یوتھ ٹیم کی طر ف سے کھیلتا رہا، تب 1990ء میں اسے انڈر 15 ٹیم میں شامل کیا گیا،جب وہ چودہ سال کا تھا تواس نے سکول طالبعلم کے طور پر مانچسٹر یونائیٹڈ میں تربیت کے لئے فارم جمع کرائے اگلے ہی سال مانچسٹر یونائیٹڈ کی یوتھ ٹریننگ سکیم میں اسے تربیت کا موقع ملا۔

ڈیوڈ بیکھم کومانچسٹر یونائیٹڈ کی ٹیم میں پہنچنے کے لئے شدید محنت اور کافی انتظار کرنا پڑا تھا۔مانچسٹر یونائیٹڈ نے 1992 ء میں بیکھم کو ایف اے یوتھ کپ کے فائنل میں کرسٹل پیلس کے خلاف کھیلنے کا موقع دیا جس میںاس نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک گول کیااور اپنے کلب کو فتح دلائی۔

اس کے بعد اسے کلب کی اے ٹیم میں بطور متبادل کھلاڑی کھیلنے کا موقع دیا گیا۔1995ء وہ سا ل ہے جب بیکھم نے مانچسٹر یونائیٹڈ کی طر ف سے پریمیئر لیگ میں حصہ لیا ، اس سیزن میں وہ چا ر مرتبہ مانچسٹر یونائیٹڈ کی طر ف سے کھیلا اور اس کی اچھی کارکردگی کی بدولت اس کے کلب نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ ڈیوڈ بیکھم اور مانچسٹر یونائیٹڈ کا بارہ سال تک مسلسل ساتھ رہا، اس دوران اس نے کلب کی طرف سے 265میچوں میں حصہ لیااور 61گول سکور کئے ۔ اسی طرح اس نے چمپئن لیگ کے 81میچوں میں حصہ لیااور 15گول سکور کئے، بیکھم نے چھ مرتبہ پریمیئر لیگ ٹائیٹل ، دو مرتبہ ایف اے کپ ، ایک مرتبہ یورپین کپ ، ایک مرتبہ انٹرنیشنل کپ اور ایک مرتبہ ایف یوتھ کپ جیتا۔

ڈیوڈ بیکھم کی کار کردگی کو دیکھتے ہوئے مختلف فٹ بال کلب اس سے رابطہ کرنے لگے ، تب 2003 ء میں ڈیوڈ بیکھم نے رئیل میڈرڈکلب سے چار سال کے لئے 35ملین پونڈز کا معاہدہ کیا ۔ ان چارسالوں میں بیکھم نے کلب کو لا لیگا2006-2007 ء اور سپر کوپا ڈی اسپانا2003 ء میں فتح دلائی ۔ معاہدہ ختم ہونے پر بیکھم نے لاس اینجلس گلیکسی سے پانچ سالہ معاہدہ کیا جو کافی عرصہ سے اس کے ساتھ رابطے میں تھا، شروع میں کہا گیا کہ 250ملین ڈالر کا معاہدہ ہوا مگر بعد میں پتہ چلا کہ اصل معاہدہ 32ملین ڈالر کا ہے۔

ڈیوڈ بیکھم کی شمولیت کے بعد کلب میں نئی جان پڑ گئی اور اس نے لگاتار تین سال یعنی2009سے 2011ء تک ایم ایل ایس ویسٹرن کانفرنس کے ریگولر سیزنز میں فتح حاصل کی۔ اسی طرح 2010ء اور 2011ء میں ایم ایل ایس سپورٹرز شیلڈ حاصل کی ، 2011ء اور 2012ء میں ایم ایل ایس کپ جیتا۔

اس پانچ سالہ کنٹریکٹ کے دوران دو مرتبہ مشہور فٹ بال کلب میلان نے بیکھم کو بطور عارضی کھلاڑی(loan player) حاصل کیا جس پر بیکھم کے چاہنے والوں نے کافی برا منایا اور جب تھوڑے ہی عرصہ کے بعد بیکھم واپس ایل اے گلیکسی میں گیا تو انھوں نے جذباتی انداز میں اسے فراڈیا کہہ کر بلایا۔ مگر اگلے سال یعنی 2010ء میں میلان نے پھر اسے عارضی کھلاڑی کے طور پر حاصل کر لیا ۔ اسی دوران اسے ٹانگ پر شدید چوٹ آئی اور کچھ عرصہ کے لئے اسے فٹ بال میچز سے دور رہنا پڑا۔ فروری 2013ء میں ڈیوڈ بیکھم نے پیرس سینٹ جرمین کلب میں شمولیت اختیار کر لی۔ مئی میں بیکھم نے اچانک فٹ بال سے ریٹائر منٹ کا اعلان کر دیا ، یوں اس عظیم کھلاڑی کا بیس سالہ کیرئیر اپنے اختتام کو پہنچا۔

پروفیشنل فٹ بال کلبوں سے ہٹ کر ڈیوڈ بیکھم کا انٹرنیشنل کیرئیر بھی انتہائی شاندار ہے۔ 1996ء میں اسے ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ میں اپنے وطن انگلینڈ کی نمائندگی کرنے کا موقع ملا۔ بیکھم نے چودہ سالہ انٹرنیشنل کیرئیر کے 115 میچوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کی اور 59میچوں میں قیادت کے فرائض سر انجام دئیے، جس میں اس نے 17گول کئے اس نے اپنے ملک کو ٹور ڈی فرانس 1997ء اور ایف اے سمر ٹورنامنٹ میں کامیابی سے ہمکنار کرایا۔

1997ء میں ڈیوڈ بیکھم کی ملاقات وکٹوریا ایڈم سے ہوئی جو میوزک بینڈ سپائس گرلز کی بڑی پرفارمر اور مالک ہے، دو سال تک ان کا لو افیئر چلا جس کے بعد انھوں نے شادی کر لی۔

اسی سال انھوں نے 7.5ملین پونڈ لاگت کا مکان خریدا ، ان کے تین بیٹے اور ایک بیٹی ہے ۔ جب وکٹوریا ڈیوڈ بیکھم کی زندگی میں داخل ہوئی تو شوبز سے تعلق کی وجہ سے بیکھم کے لئے شوبز کی دنیا کے دروازے کھل گئے اور ایڈورٹائزنگ کمپنیاں اس سے رابطے کرنے لگیںاور اس نے کروڑوں ڈالر کمائے، اسی طرح اس نے دو فلموں گول اور بنڈ اٹ لائک بیکھم میں بھی کام کیا، ڈیوڈ بیکھم کا لائف سٹائل اور فلمی ہیروز کی طرح جسم پر بنائے ٹیٹوز اسے دوسروں سے منفرد اور نمایاں کرتے ہیں ، اسے دیکھتے ہی کسی فیشن بوائے کا گمان ہوتا ہے۔گو اس نے فٹ بال کی دنیا سے ریٹائر منٹ کا اعلان کر دیا ہے مگر نہ تو فٹ بال کلبز اسے بھول پائے ہیں اور نہ اس کے چاہنے والے ، اسی لئے انڈین فٹ بال لیگ کی انتظامیہ نے اسے دوبارہ فٹ بال کی دنیا میں قدم رکھنے کی دعوت دی ہے۔

ڈیوڈ بیکھم کے انفرادی اعزازات
۔ پریمیئر لیگ پلیئر آف دی منتھ اگست1996ء
۔ پی ایف اے ینگ پلیئر آف دی ائیر1996-97
۔ ایف ڈبلیو اے ٹریبیوٹ ایوارڈ 2008ء
۔ سر میٹ بسبی پلیئر آف دی ائیر1996-97ء
۔ انگلینڈ پلیئر آف دی ائیر 2003ء
۔ یو ای ایف اے کلب فٹ بالر آف دی ائیر1998-1999ء
۔ یو ای ایف اے کلب مڈ فیلڈر آف دی ائیر 1998-1999ء
۔ پریمیئرلیگ 10سیزنزایوارڈز1992-93 to 2001-02
۔بی بی سی سپوررٹس پرسنیلٹی آف دی ائیر2001ء
۔ یو ای ایف اے ٹیم آف دی ائیر 2001-2003ء
۔رئیل میڈرڈ پلیئر آف دی ائیر2005-2006 ء
۔ پی ایف اے ٹیم آف دی ائیر1996-2000ء
۔ فیفا 100
۔ایسپی ایوارڈ،بیسٹ میل سوکر پلیئر2004ء
۔ ایسپی ایوارڈ ، بیسٹ ایم ایل ایس پلیئر 2008ء
۔ انگلش فٹ بال ہال آف فیم 2008ء
۔ بی بی سی سپورٹس پرسنیلٹی آف دی ائیر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ 2010ء
۔ ایم ایل ایس کم بیک پلیئر آف دی ائیر ایوارڈ2011ء
۔ میجر لیگ سوکر بیسٹ 2011:x1ء
۔ ای ایس پی وائی ایوارڈ : بیسٹ ایم ایل ایس پلیئر 2011ء

آرڈرز اور سپیشل ایوارڈز
۔ آفیسر آف دی آرڈر آف دی برٹش ایمپائر بائی کوئین ایلزبتھ 2003ء
۔ یونیسف گڈ ول ایمبیسیڈر
۔ برٹن گریٹسٹ ایمبیسیڈر ۔100گریٹسٹ برٹن ایوارڈز
۔ دی سیلیبرٹی 100 ،نمبر15۔ فوربز ، 2007ء
۔ٹائم 100:2008ء
۔ گولڈ بلیو پیٹر بیج ونر،2001ء
۔ ڈو سمتھنگ ایتھلیٹ ایوارڈ ،2011ء

ریکارڈز
۔ چار ملکوں انگلینڈ، سپین ، امریکااور فرانس میں لیگ ٹائٹلز جیتنے والا پہلا انگلش مین
۔ تین فٹ بال ورلڈز کپ میں گول سکور کرنے والا انگلینڈ کا پہلا کھلاڑی
۔ پہلا برٹش فٹ بالر جس نے 100چیمپئن لیگ میچز کھیلے
۔دی 400thپیرس سینٹ جرمن پلیئر
۔ پریمیئر لیگ کے چارٹ میں کارکردگی کے لحاظ سے ہمیشہ تیسرے نمبر پر رہے

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔