سعودی عرب سے پاکستانی محنت کشوں کا انخلاء
سعودی عرب میں مقیم ہز اروں پا کستا نی محنت کشوں کے لیے بے روز گا ری اور غیر یقینی مستقبل کا ڈروائونا خواب حقیقت بن۔۔۔
سعودی عرب میں مقیم ہز اروں پا کستا نی محنت کشوں کے لیے بے روز گا ری اور غیر یقینی مستقبل کا ڈروائونا خواب حقیقت بن چکا ہے۔ بے رحم وقت اپنی معین رفتا رسے دھیرے دھیر ے 3جو لا ئی کی طر ف بڑھ رہا ہے، عام معافی کا آخر ی دن ، جس کے بعد غیر ملکی کا رکنو ں کے خلاف قانون حرکت میں آجائے گا ۔ لیکن یہ زحمت پا کستا نی محنت کشو ں کے لیے 'رحمت 'بن گئی کیو نکہ پا کستا ن کے سفیر محمد نعیم خان نے وزات خا رجہ کی روایتی سرد مہر ی اور لاتعلقی کا مظاہر ہ کر نے کے بجائے اپنے پاکستانی بھا ئیو ں کی مد د کے لیے کو ششیں شر وع کر دیں وگرنہ ویز وں میں بے ضا بطگیوں اور غیر قا نو نی طور پر مقیم محنت کشوں کے گر د گھیرا تنگ کرکے انھیں قانون کے کٹہرے میں لاکر لا کھوں ریال جرمانے اور برسوں پر محیط قید کی سزائیں سنائی جاتیں، جس میں پاکستانیوں کو بھی کوئی استثناء نہیں تھا۔
سعو دی معا شر ے میں بڑھتی ہو ئی بے روز گا ری پر قابو پا نے اور مقا می نو جو انو ں کے لیے ذرایع روزگا ر پید ا کرنے کے لیے سعو د نیائیزیشن کا عمل شر وع کیا گیا ہے جس کے تحت نجی شعبے میںملا زمتو ں کے لیے سعودی نوجوانوں کو تر جیح دی جا ئے گی، اس وقت مقا می اور غیر ملکیوں میں ملا زمت کی شر ح تنا سب میں 1/10 ہے۔ سعو دی حکا م تعمیر و تر قی میں مصر وف عمل غیر ملکی فر مو ں اور اداروں کو مقا می باشند وں کو ملا زمتیں فر اہم کر نے پر مجبورکر رہے ہیں ۔
دستیا ب اعداد و شما ر کے مطا بق سعو دی عر ب میں اس وقت 90لا کھ غیر ملکی کا م کر رہے ہیں جن میں 16لا کھ پا کستا نی بھی شا مل ہیں جب کہ 30ہزار پا کستا نی غیر قا نو نی طورپر مقیم ہیں اور انھیں 3جو لا ئی سے پہلے ہر حا ل میں سعودی عر ب سے واپس جا نا ہو گا ۔بصورت دیگر قید اور بھا ری جر ما نے کی سزائیں بھگتنا ہو ں گی ۔ اب تک 1لا کھ سے زائد غیر ملکی محنت کش واپس جا چکے ہیں ۔صر ف دو کروڑ اور 80لا کھ آبا دی والے سعو دی عر ب میں 90لاکھ غیر ملکی محنت کش ریڑھ کی ہڈی کا کر دار ادا کر تے ہو ئے تعمیر و تر قی میں خو ن پسینہ ایک کر رہے ہیں ۔ اتنی بڑی تعد اد میں یک لخت اور اچا نک غیر ملکی محنت کشوں کے انخلاکے بعد تما م تر ترقیا تی منصبوبے التو اء کا شکار ہوجائیں گے خا ص طور پر تعمیر اتی شعبے اور سڑکو ں کی تو سیع کا کا م بر ی طر ح متا ثر ہو ا ہے۔کیو نکہ اس طر ح مشقت طلب کا مو ں کے لیے مقا می سعودی با شندے ملنا محا ل ہو گا ۔
اس کالم نگا ر کو ذاتی طو ر پر علم ہے کہ بڑ ے بڑے مایہ نا ز انجینئرز اور ایگزیکٹوز با روچی یا ترکھان کے لیے جا ری ویز وں پر سعودی عر ب گئے کہ ان کے کفیلوں کے فو ری طور پر ویزے دستیا ب تھے ۔ اب اس بے ضا بطگی کو درست کرا نے کے لیے پا کستا نی سفا رت خا نہ پو ر ی طر ح متحر ک اور بروئے کا ر ہے۔ کہتے ہیں کہ جس ما لک نے اس سنسار میں دکھ پید ا کیے ہیں وہی اپنی قد رت کامل سے سکھ کا سامان بھی مہیا کر تا ہے ۔ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کے سفیر جناب نعیم خان ، اپنے بے نوا پاکستانوں بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، وہ سعودی حکا م سے عا م معا فی کی 3جو لا ئی کو ختم ہو نے والی مد ت کی دسمبر 2013تک تو سیع کے لیے مذکرات کررہے ہیں۔ جنا ب نعیم خان نے وزات خا رجہ کے افسر وں کی بد نا م زما نہ سر دمہر ی اور لا تعلقی کے بجا ئے گرم جو شی کا رویہ اپنا یا ہے۔ وہ شب روز اپنے محنت کش بھا ئیو ں کے شانہ بشا نہ کھڑے ہیں۔ انہو ں نے سعودی نائب وزیر خارجہ شہزادہ عبدالعز یز بن عبد اللہ کو پا کستا نی محنت کشوں کے لیے مر اعات دینے پر آما دہ کیا ۔
پا کستان قونصلیٹ جدہ اور سفارت خانہ پاکستان ، ریاض میں اس مشکل گھڑی میں اپنے ہم وطن محنت کش بھائی کو دستگیر ی کے لیے 24گھنٹے لگا تا ر جنگی بنیادو ں پر مصروف عمل ہے ۔ہما رے پر یس قونصلر سہیل علی خان ایسے نا در اور نا یا ب افسر وں میں شا مل ہیں جنہو ں نے زندگی میں فلا ح کا راستہ پا لیا ہے، وہ دوسر ی با ر سعو دی میں خد ما ت انجا م دے رہے ہیں، عربی زبا ن پر کا مل عبور رکھنے والے سہیل علی خان نے عملی صحافت کو خیر آبا دکہہ کر سرکا ری ملا زمت کو اپنا یا تھا۔ یو رپ میں تبا دلے کے لیے انہو ں نے بے پنا ہ دوبا ئو کا مقابلہ کیا اور دوبا رہ سعودی عرب تعینا تی پر اصرار کیا کہ حر مین شریفین ان کے دل میں آبادہیں اور گنبد خضر ا آنکھوں سے اوجھل نہیں ہو تا ۔
سہیل علی خا ن بتا رہے تھے کہ ہم ڈیڑھ لا کھ پاکستانیوں سے مسلسل جد ید ذرایع سے رابطے میں ہیں۔ تازہ تر ین صورتحا ل میں ایس ایم ایس ،ای میل ،ٹویٹر اور فیس بک کے ذریعے با خبر اور آگاہ رکھ رہے ہیں، اس لیے جد ہ قونصلیٹ اور سفا رت خانے میں کسی بھی قسم کا کو ئی ناخوشگو ار واقعہ پیش نہیں آیا۔سہیل علی خا ن نے بتا یا کہ انڈونیشین باشندوں نے اپنے قو نصلیٹ کو نذر آتش کر دیا۔ ہنگا می آرائی میں ایک خا تو ن جا ں بحق ہو گئی تھی اس طر ح مصر ی وزات خانہ کی سنگدلی اور سر دمہر ی سے تنگ آکر قونصلیٹ پر قبضہ کر کے سا رے عملے کو یر غما ل بنا لیا ۔جب کہ پاکستا نی سفا رت خانہ اور قو نصلیٹ اس مشکل گھڑی میں اپنے ہم وطنو ں کی ہر ممکن رہنما ئی اور مد د کر رہا ہے۔ ہم نئے سعو دی قو انین کے وجہ سے پید اہو نے والی زحمت کو اپنے بھائیو ں کے لیے رحمت میں بدلنے کی کو شش کر رہے ہیں ۔ ہما رے سفیر نعیم خا ن نے سب سے پہلے ویز ے کی بے ضابطگیو ں کی درستگی پر تو جہ دی ہے، بے روز گا ر ہو نے والوں کے لیے نئی ملازمتو ں کے مو اقع تلا ش کیے جا رہے ہیں اور آخرمیں عمر ے یا دیگر طریقو ں سے آکر غیر قا نو نی طور پر کا م کر نے والو ں کی سفر ی دستاویزات اور پا سپور ٹ تیا ر کیے جا رہے ہیں۔
مو سم گر ما کی شدت کا احسا س کر تے ہو ئے مختلف قونصل خانوں میں جدہ چمبرآف کا مر س نے ائیرکنڈیشنر ٹینٹ لگو ا کر ان کے لیے ٹھنڈا پا نی اور طعا م کا انتظا م بھی کردیا ہے جس کی وجہ سے مشکلا ت کا شکا ر ان محنت کشو ں کے دکھو ں کا کچھ تو مداوا ہو ا ہے۔
ریا ض سے ملنے والی اطلا ع کے مطا بق 12مما لک کے سفراء نے خا دم حر مین شریفین سے 3جو لا ئی 2013کی حتمی تا ریخ میں دسمبر تک تو سیع کی درخواست کی ہے ۔خو د سعو دی امیگر یشن بھی لاکھوں افراد کے ہنگا می انخلا ء کی صلاحیت نہیں رکھتا ۔تعطیلات کی وجہ سے سعودی عر ب سے جہاز کی نشستیں ملنا بھی اگلے دو ما ہ تک ممکن نہیں ہو گا ۔
حرف آخر یہ کہ سعودی عرب میں وقوع پذیر اس المیے پر پا کستا نی محنت کشوں کے لیے پا کستان سے صر ف آفتاب شیرپائو نے آواز بلند کی ہے ۔جماعت اسلامی ہو یا سلفی برداران کسی بھی دینی یا سیا سی جماعتوں نے خالی خولی بیان جاری کر نے کی بھی توفیق نہیں کی۔ شنیدہے کہ وزیر اعظم نوازشریف شا ہی خا ند ان سے اپنے ذاتی تعلقات کو بھی بروئے کا ر لا رہے ہیں، ویسے تو ڈیرہ غازی خان سے ان کے رکن قومی اسمبلی حافظ عبدالکریم بھی اس معاملے میں موثر کردار ادا کرسکتے ہیں۔