خیبر پختونخوا کی جیلوں میں سیکڑوں قیدی ایڈز اور ہیپاٹائٹس کا شکار

ایچ آئی وی اور ہیپاٹائٹس کے مریض قیدیوں کی سب سے زیادہ تعداد ڈسٹرکٹ جیل صوابی میں ہے


شاہدہ پروین October 31, 2018
خیبر پختونخوا کی 6 جیلوں میں مجموعی طور پر 4461 قیدیوں کی اسکریننگ ہوئی، فوٹو: فائل

صوبے کی 6 جیلوں و لاک اپس میں کیے گئے طبی معائنے کے دوران درجنوں قیدی ایڈز اور ہیپاٹائٹس جیسے امراض کا شکار پائے گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے انٹیگریٹڈ پروگرام ہیپاٹائٹس، ایچ آئی وی ایڈز اور تیھلسمیا کے تحت گزشتہ دو ماہ قبل صوبے کی مختلف جیلوں سینٹرل جیل پشاور، ڈسٹرکٹ جیل صوابی، ڈسٹرکٹ جیل کوہاٹ، سینٹرل جیل بنوں، جوڈیشل لاک اپ ایبٹ آباد اور جیوڈیشل لاک اپ مالا کنڈ میں قیدیوں کی بلڈ اسکریننگ کی گئی، خون کے نمونوں کے معائنے میں قیدیوں کی ایک بڑی تعداد مہلک امراض کا شکار پائی گئی ہے۔

جیلوں میں مجموعی طور پر 4461 قیدیوں کی اسکریننگ ہوئی، جن میں سے 37 قیدیوں کو ایچ آئی وی ایڈز ہونے کا انکشاف ہوا ہے جب کہ 68 ہیپاٹائٹس بی اور 208 قیدی ہیپاٹائٹس سی (کالا یرقان ) کا شکار پائے گئے ہیں، ایچ آئی وی ایڈز کے سب سے زیادہ کیسز ڈسٹرکٹ جیل صوابی میں رپورٹ ہوئے ہیں جہاں 598 مرد قیدیوں اور 12 خواتین قیدیوں میں سے 19 قیدی ایچ آئی وی پازیٹیو تھے۔

اسی طرح جیوڈیشل لاک اپ ایبٹ آباد میں بھی 207 مرد قیدیوں اور 14 خواتین قیدیوں میں 6 میں ایچ آئی وی ایڈز پایا گیا ہے جب کہ پشاورسینٹرل جیل میں 2075 مرد قیدیوں اور 29 خواتین قیدیوں میں 8 ایچ آئی وی ایڈز کے کیس پازیٹیو تھے، کوہاٹ جیل میں 500 مرد قیدیوں کی اسکریننگ ہوئی جن میں 2 جب کہ ایبٹ آباد جیل میں 207 مردوں اور 14 خواتین میں 6 سینٹرل جیل بنوں میں 894 مرد قیدی اور 22 خواتین قیدیوں میں صرف 3 قیدی اس مہلک مرض کا شکار تھے، مالاکنڈ جیل میں 114 مرد وخواتین قیدیوں کی اسکریننگ میں کوئی بھی متاثرہ کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔

ہیپاٹائٹس بی کے حوالے سے سب سے زیادہ کیسز بنوں جیل میں 30 قیدیوں کے سامنے آئے ہیں جب کہ پشاور جیل دوسرے نمبر پر سر فہرست ہے جہاں 23 مرد قیدی اس مرض میں مبتلا تھے، کالے یرقان کے حوالے سے جیلوں میں صورتحال سب سے زیادہ لمحہ فکریہ ہے جس میں بھی صوابی جیل ٹاپ پر ہے جہاں 78 مرد قیدیوں کو یہ موذی مرض لاحق ہے جب کہ پشاور جیل میں 60مرد قیدیوں کے ساتھ ساتھ ایک قیدی خاتون بھی مرض کا شکار ہے، کوہاٹ جیل میں 31 مرد قیدی، ایبٹ آباد جیل میں 17 مرد قیدی، مالاکنڈ جیل میں 3 قیدی اور بنوں جیل میں 17 مرد قیدیوں کے علاوہ ایک خاتون بھی مرض کا شکار پائی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق مطابق اکثر جیلوں میں گنجائش سے زائد قیدیوں کو رکھنے اور جیلوں میں حفظان صحت کے اصولوں کے برعکس صورتحال کے علاوہ غیر اخلاقی رویہ اس کا موجب ہے ۔ اس ہوشربا صورتحال پر محکمہ صحت نے جیل انتظامیہ کو آگاہ کر دیا ہے جس کے بعد اب محکمہ صحت قیدیوں کے علاج معالجے کو جلد شروع کرنے کے لیئے بھی جائزہ لے رہا ہے، اس سلسلے میں جلدہی محکموں کے مشترکہ اجلاس بھی متوقع ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں