ہیٹ انڈیکس نے کراچی کا درجہ حرارت44ڈگری تک پہنچادیا

اپریل تا جونسخت احتیاطی تدابیرکی جانی چاہیے،آنکھوں وجلدکے امراض کا امکان رہتاہے


Syed Ashraf Ali June 19, 2013
پسینہ خشک نہیں ہوتا،انسانوں وجانوروں کو گرمی وحبس زیادہ محسوس ہوتی ہے،ماہرین۔ فوٹو: فائل

کراچی سمیت اندرون سندھ کے بیشترعلاقوں میں ماہ جون کے دوران سخت ترین گرمی وحبس رہااورشہریوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

فضائی درجہ حرارت میں کمی آئی تاہم ہوا میں نمی کی زیادتی کے باعث گرمی نے شہریوں کو بے حال رکھا۔ محکمہ موسمیات کے ماہرین کے مطابق اپریل تا جولائی بالعموم پورے سندھ اوربالخصوص نواب شاہ، پڈعیدن، روہڑی، جیکب آباد، جنوبی پنجاب اورجنوب مشرقی بلوچستان میں فضائی درجہ حرارت اور ہوا میں نمی کے تناسب میںکمی بیشی رہتی ہے تاہم ہیٹ انڈیکس کے تحت موسم شدیدگرم اورحبس آلود رہتا ہے۔ رواں سال ماہ جون کے دوران کراچی میں بھی سخت گرمی محسوس کی گئی،ماہ جون کے دوران کراچی میں درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا جس کے باعث شہریوں کو گرمی نے بے حال رکھا،رواں سال اپریل تاجون سندھ کے بعض علاقوں میں ہیٹ انڈیکس کی پیمائش وانسان پررونما ہونے والے گرمی کے اثرات54ڈگری سینٹی گریڈتا 69 ڈگری سینٹی گریڈتک محسوس کیے گئے۔

اس سیزن میں درجہ حرارت وہوامیں نمی کی زیادتی کے باعث پسینہ خشک نہیں ہوتا،آنکھوں اور جلدی امراض بڑھنے کاامکان رہتاہے۔ماہرین کے مطابق اپریل تاجولائی انسانی صحت کے حوالے سے سخت احتیاطی تدابیراختیارکرنی چاہیے،صحرائی وساحلی علاقوں میں بعض اوقات فضائی درجہ حرارت کم ہوتاہے تاہم ہوا میں نمی کاتناسب زیادہ ہونے کے باعث ہیٹ انڈیکس کئی درجے بڑھی ہوتی ہے جس سے انسانوں وجانوروںکو گرمی وحبس زیادہ محسوس ہوتی ہے،ان علاقوں میں بیشتراوقات درجہ حرارت میں بھی زیادتی ہوتی ہے اور ہوامیں نمی کاتناسب بھی زائد ہوتاہے،ان دونوں اہم عناصرکے امتزاج سے ان علاقوں کے شہریوں کو شدت سے زیادہ گرمی محسوس ہوتی ہے،High Latitudeعلاقوں میں درجہ حرارت کبھی زیادہ بھی ہوجاتے ہیں تاہم ہوامیں نمی کا تناسب کم ہونے کے باعث گرمی سندھ کے علاقوں سے نسبتاً کم محسوس ہوتی ہے۔



ان علاقوں میں کوئٹہ وبلوچستان کے دیگر علاقے، شمالی ووسطی پنجاب اور شمالی علاقہ جات شامل ہیں۔ماہرین کے مطابق موسم گرمامیں ساحلی اور صحرانی علاقوں میں Humidity زیادہ ہونے کے باعث انسانی جلد پر آنے والا پسینہ خشک نہیں ہوتاجس سے انسانی جسم کے درجہ حرارت میں کمی واقع نہیں ہوتی اور نتیجتاًگرمی کئی گنازیادہ محسوس ہوتی ہے اور تھکاوٹ کا احساس رہتا ہے۔جامعہ کراچی کے انسٹی ٹیوٹ آف اسپس اینڈپلینٹیری آسٹروفزکس کے اسسٹنٹ پروفیسرنعیم صادق نے بتایاکہ ہیٹ انڈیکس کے حوالے سے اپریل تا جولائی بالعموم پورے سندھ اور بالخصوص نواب شاہ، پڈعیدن، روہڑی ، جیکب آباد، بلوچستان کے علاقے لسبیلہ، سبی، جنوبی پنجاب کے علاقے خان پور، پہاولپور ملتان اور بہاولنگر میں سخت گرم وحبس آلود رہتے ہیں، 2008ء میں شائع ہونے والا تحقیقی مقالے میں ہیٹ انڈیکس کے حوالے سے دو عشروں کا تفصیلی ڈیٹا جمع کیاگیا ہے ان علاقوں میں درجہ حرارت وہوا میں نمی کی زیادتی کے امتزاج سے شہریوں کو سخت ترین گرمی وحبس کا سامنا کرنا پڑا اورانسانی جسم پر محسوس ہونے والی گرمی اپریل تا جولائی 54ڈگری سینٹی گریڈ تا 69ڈگری سینٹی گریڈ تک محسوس کی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں