ایفیڈرین کیس ملزمان کی ضمانتوں کی منسوخی کے لئے اے این ایف کی اپیلیں خارج

اے این ایف چاہے تو حنیف عباسی کی ضمانت کے سلسلے میں ہائی کورٹ سے دوبارہ رجوع کر سکتی ہے، سپریم کورٹ


Numainda Khususi June 25, 2013
ضمانت کے فیصلے میں ہائیکورٹ کی آبزرویشن کیس کے حتمی فیصلے پر بھی اثر انداز ہوگی اور تمام ملزمان بری ہو جائیں گے، اے این ایف کا موقف فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے ایفی ڈرین کیس میں ملزمان کی ضمانتوں کی منسوخی کے لئے دائراینٹی نارکوٹکس فورس کی اپیلیں خارج کردی ہیں۔

جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بنچ نے ایفی ڈرین کیس میں نامزد ملزمان حنیف عباسی، افتخار احمد خان بابر ، انصر فاروق، اسد حفیظ اور شیخ انصار احمد سمیت دیگر افراد کی ضمانت کے فیصلے کے خلاف دائر اپیلوں کی سماعت کی، اینٹی نارکوٹکس فورس کے وکیل نے مؤ قف اختیار کیا کہ ملزمان نےایفی ڈرین کو منشیات کی تیاری کے لئے اسمگل کیاہے کیونکہ جس مقدار میں ایفی ڈرین کا کوٹہ جاری ہوا وہ بین الاقوامی مقررہ معیار سے بہت زیادہ تھا،حکومتی اہلکاروں اور کمپنیوں کی ملی بھگت سے ضرورت سے بہت زیادہ کوٹہ جاری اور وصول ہوا، ملک میں کھانسی، دمہ اور دیگر ادویات کے استعمال کے لئے ایفی ڈرین کی مقدار ساڑھے سات ہزار کلو گرام مقرر ہے تاہم صرف ایک کمپنی بیری لیکس کو 6 ہزار کلوگرم سے زیادہ کوٹہ جاری ہوا،ضمانت کے فیصلے میں ہائی کورٹ کی آبزرویشن کیس کے حتمی فیصلے پر بھی اثر انداز ہوگی اور تمام ملزمان بری ہو جائیں گے۔

سماعت کے دوران وکلا صفائی نے اپنے دلائل میں کہا کہ جس نے کوٹہ الاٹ کیا اور جس کمپنی کو الاٹ ہوا انہیں وعدہ معاف گواہ بنایا گیا ہے اور شک کی بنیاد پر دیگر کمپنیوں کو مقدمے میں نامزد کردیا گیا ہے۔

عدالت عظمیٰ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملزمان کی ضمانتوں کے بارے میں ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا اور ہدایت کی کہ اگر اے این ایف چاہے تو حنیف عباسی کی ضمانت کے سلسلے میں ہائی کورٹ سے دوبارہ رجوع کر سکتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں