اسٹین کے سبب ریٹائرمنٹ حفیظ نے تاثرمستردکردیا

دورہ جنوبی افریقہ میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچز بھی توکھیلوں گا،آل راؤنڈر


Express News December 12, 2018
ہارجیت میں سب برابرکے ذمہ دارہوتے ہیں کسی ایک کونشانہ نہیں بناناچاہیے فوٹو: فائل

محمد حفیظ نے ڈیل اسٹین کے خوف سے ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے کا تاثر مسترد کردیا آل راؤنڈر کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہ میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچز بھی توکھیلوں گا۔

تفصیلات کے مطابق ماضی میں کئی بار ڈیل اسٹین کی گیندوں پر وکٹ گنوانے والے محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ پروٹیز پیسر سے خوفزدہ ہوکر ٹیسٹ کرکٹ سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا تاثر درست نہیں، مجھے جنوبی افریقہ میں جاکر ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی بھی توکھیلنا ہیں، جو لوگ ایسا سوچتے ہیں ان کو یہ سوچ مبارک ہو، نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز شروع ہونے سے پہلے ہی پی سی بی کو اپنے فیصلے سے آگاہ کردیا تھا، نئے کھلاڑیوں کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع دینے کیلیے ریٹائرمنٹ لی ہے۔

خوش قسمت ہوں کہ ایک خوبصورت فارمیٹ میں پاکستان کی نمائندگی کا موقع ملا، انھوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کے خلاف پہلا ٹیسٹ کھیلا تو بہت فخر محسوس ہوا، آخری اننگز کے لمحات بھی میرے لیے ایک اثاثہ ہیں،اصل کرکٹ ہی ٹیسٹ فارمیٹ ہے جس سے نظم وضبط سیکھنے اور ایک بہتر انسان بننے میں مدد ملی، حفیظ نے کہا کہ میں نے کبھی افسوس اور پچھتاوے کے ساتھ کرکٹ نہیں کھیلی اور نہ ہی زندگی گزارتا ہوں۔

15سالہ ٹیسٹ کیریئر کے ایک ایک لمحے سے لطف اندوز ہوا، اپنے مستقبل کے حوالے سے کوئی ڈیڈ لائن مقرر نہیں کی،ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں پرفارمنس اور فٹنس سب سے اہم اور فی الحال توجہ ورلڈکپ پر ہے،اسکواڈ میں شامل ہوا تو ٹیم کی جیت میں اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کروں گا۔ محمد حفیظ جنوبی افریقہ میں ٹیم کی کامیابی کیلیے پُرامید ہیں،انھوں نے کہا کہ ٹور مشکل ضرور ہوگا لیکن وہاں جیتنا ناممکن نہیں، پاکستان سمیت کئی ٹیمیں کامیابیاں حاصل کرچکی ہیں، قومی ٹیم میں موجود کئی باصلاحیت کرکٹرز اب بھی فتوحات میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ جنوبی افریقی کنڈیشز مشکل ضرور ہیں لیکن یقین ہے کہ پاکستانی ٹیم بہتر نتائج دے گی۔ انھوں نے کہا کہ کپتان اور کوچ کے پاس فیصلہ سازی کا اختیار ضرور ہوتا ہے لیکن جیت یا ہار میں سب برابر کے ذمہ دار ہوتے ہیں،کسی ایک کو نشانہ بنانے کی روایت کو بدلنا ہوگا۔

ڈومیسٹک کرکٹ کو جاندار بنانے کی منصوبہ بندی کرنا ہوگی،حفیظ

محمد حفیظ نے کہا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ کو جاندار بنانے کی منصوبہ بندی کرنا ہوگی،کم لیکن مقابلے ضرور ہونے چاہئیں، مجھے امید ہے کہ پی سی بی انتظامیہ اس پر ضرور توجہ دے گا، فرسٹ کلاس اور انٹرنیشنل کرکٹ کا فرق کم ہونے سے بہتری آئے گی، انھوں نے کہا کہ شعیب ملک اور میں جونیئرز کو یہ احساس دلاتے ہیں کہ پاکستان کی نمائندگی کرنا کتنا بڑا اعزاز ہے، بابر اعظم اور امام الحق سمیت نوجوان کرکٹرز آئندہ 10یا 15سال پاکستان ٹیم کے کام آئیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں