پولیس دربار میں افسران و اہلکاروں نے مسائل کے انبار لگادیے

محکمہ سپورٹ نہیں کررہا، آؤٹ آف ٹرن پروموشن حاصل کرنیوالے افسران کا شکوہ.


Raheel Salman July 06, 2013
خواتین کیڈر الگ کیا جائے ،خاتون سب انسپکٹر، ممکن ہوا تو کیڈر الگ کرینگے،آئی جی سندھ. فوٹو: فائل

ISLAMABAD: ڈسٹرکٹ ویسٹ کے پولیس حکام کی جانب سے ''پولیس دربار'' منعقد کیا گیا جس میں آئی جی سندھ کے سامنے افسران نے مسائل کے انبار لگادیے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کی زد میں آنے والے متعدد افسران پھٹ پڑے اور محکمے کی جانب سے انھیں سپورٹ نہ کرنے کا شکوہ کیا جس پر آئی جی سندھ نے انھیں واضح الفاظ میں کہہ دیا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد ہر صورت یقینی بنایا جائے گا ، خواتین پولیس اہلکاروں نے سنیارٹی متاثر ہونے کا شکوہ کیا ، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ضلع غربی کے تحت گلبرگ میں پولیس دربار منعقد کیا گیا جس کے میزبان ڈی آئی جی ویسٹ ظفر عباس بخاری تھے ، دربار میں آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ مہمان خصوصی تھے جبکہ ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو سمیت دیگر اعلیٰ افسران بھی شریک تھے ، دربار میں پولیس اہلکاروں نے مسائل کے انبار لگادیے، تقریب میں آؤٹ آف ٹرن پروموشن حاصل کرنے والے افسران بھی تھے جوکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی زد میں آئے تھے ، ان افسران نے ڈپارٹمنٹ سے شکوہ کیا کہ انھوں نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر خدمات انجام دیں لیکن کڑے وقت میں انھیں تنہا چھوڑ دیا گیا اور ڈپارٹمنٹ کی جانب سے انھیں سپورٹ نہیں کیا گیا۔



آئی جی سندھ نے واضح الفاظ میں انھیں کہا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کریں گے ، خاتون سب انسپکٹر نے آئی جی کی توجہ خواتین کا کیڈر الگ کرنے کی جانب مبذول کرائی ، ان کا کہنا تھا کہ کیڈر علیحدہ نہ ہونے کے باعث ان کی سنیارٹی متاثر ہوتی ہے ، آئی جی سندھ نے احکامات جاری کیے کہ اس متعلق فوری طور پر سفارشات تیار کی جائیں ، اگر ممکن ہوا تو کیڈر الگ کردیا جائے گا ، دربار میں شریک متعدد ایس ایچ اوز نے فیول میں کمی کی شکایات کیں جس پر آئی جی سندھ نے یقین دہانی کرائی کہ پولیس موبائل کا فیول جلد ہی 7 لیٹر سے بڑھا کر 12 لیٹر تک کردیا جائے گا ، سن کوٹے پر بھرتی کو ترجیحی بنیاد پر حل کیا جائے گا ، پیر کو فوری طور پر تمام درخواستیں انھیں پیش کی جائیں جن کی اسکروٹنی کی جائے گی ، ترقیوں کے حوالے سے بیشتر افسران نے شکوہ کیا ،اس پر آئی جی شاہد ندیم بلوچ نے ہدایات جاری کیں کہ فوری طور پر سینیارٹی لسٹ جمع کرئی جائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں