پشاورمیں ہندوؤں کا مقدس مقام ’پنج تیرتھ‘ قومی ورثہ قرار

پنج تیرتھ ہندوں کا مقدس مقام ہے جسے 1747 میں بنایا گیا اور وہاں دو مندر ہیں


احتشام بشیر January 03, 2019
پنج تیرتھ ہندوں کا مقدس مقام ہے جسے 1747 میں بنایا گیا اور وہاں دو مندر ہیں فوٹو:فائل

خیبر پختون خوا حکومت نے پشاور میں ہندوؤں کے مقدس مقام 'پنج تیرتھ' کو قومی ورثہ قرار دیدیا ہے جبکہ محکمہ آثار قدیمہ نے بھی اس مقام پر موجود فیملی پارک کو ختم کرنے کی سفارش کردی ہے۔

1747ء میں بننے والے تقریبا 300 سال قدیم پنج تیرتھ کو محکمہ آثار قدیمہ نے قومی ورثہ قرار دیدیا ہے اور اس کےساتھ 14 کنال 7 مرلے پر مشتمل فیملی پارک کو آثار قدیمہ قرار دے دیا ہے۔

اینکیوٹی ایکٹ کے تحت قومی ورثہ اور آثار قدیمہ کو نقصان پہنچانے والوں کو پانچ سال قید اور 20 لاکھ روپے جرمانہ کیا جاتا ہے، اسی لیے پنج تیرتھ کو نقصان پہنچانے کے جرم میں یہ سزائیں دی جائیں گی۔

پنج تیرتھ ہندوں کا مقدس مقام ہے جہاں دو مندر ہیں۔ پنج تیرتھ 1747 میں بنایا گیا لیکن وقت کے ساتھ اس مقام کو نقصان پہنچا اور 1834 میں اسے دوبارہ بنایا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ مہا بھارت کے ہیرو پانڈو کا تعلق بھی یہی سے تھا اس مقام پر پانچ تالاب بھی تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں