6 ماہ میں بینکوں سے حاصل کردہ حکومتی قرضوں میں 485 ارب روپے کا اضافہ

حکومت کا بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک پر قرضوں کا انحصار بڑھ گیا


Business Desk January 21, 2019
مجموعی قرضوں کی مالیت 10 ہزار 777 ارب 76کروڑ روپے تک پہنچ گئی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان :فوٹو:فائل

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران حکومت کے بینکنگ سیکٹر سے حاصل کردہ قرضوں کی مالیت میں 485 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والے اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران حکومت کے بینکنگ سیکٹر سے حاصل کردہ قرضوں کی مالیت میں 485 ارب روپے کا اضافہ ہوا اور مجموعی قرضوں کی مالیت 10 ہزار 777 ارب 76کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق حکومت نے پہلی ششماہی کے دوران اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے ایک ہزار 250ارب روپے کے نئے قرضے حاصل کیے جبکہ کمرشل بینکوں سے قرض گیری کا رجحان کم ہوگیا۔ حکومت نے اسٹیٹ بینک پر انحصار بڑھاتے ہوئے کمرشل بینکوں کو ان کے قرضے لوٹائے جس کی وجہ سے شیڈول بینکوں کے حکومت پر قرضوں کی مالیت 764ارب 80کروڑ روپے کمی سے 5ہزار 927ارب 2کروڑ روپے کی سطح پر آگئی۔

پہلی ششماہی کے دوران سرکاری اداروں کو جاری کردہ قرضوں کی مالیت میں 117ارب 43کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ان اداروں میں خسارے میں چلنے والے سرکاری ادارے پی آئی اے، پاکستان ریلوے، پاکستان اسٹیل و دیگر شامل ہیں۔ پہلی ششماہی کے دوران نجی شعبہ کے لیے جاری کردہ کاروباری قرضوں کی مالیت میں 506ارب 73کروڑ روپے کا اضافہ ہوا اور نجی شعبے کے مجموعی قرضے 5ہزار 101ارب 43کروڑ روپے کی سطح تک پہنچ گئے۔

چھ ماہ کے دوران بینکوں نے کنزیومر فنانسنگ کی مد میں 29ارب 76کروڑ روپے کے نئے قرضے جاری کیے جس کے بعد مجموعی صارف قرضوں کی مالیت 505ارب 77کروڑ 10لاکھ روپے کی سطح تک پہنچ گئی.

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں