آبپاشی حکام کی نا اہلی ایل بی او ڈی کے شگاف2 سال بعد بھی بند نہ کیے جا سکے

2011 کے سیلابی ریلے میں بہہ جانیوالا 40 دیہات کا رابطہ پل بھی نہ بن سکا


Express News Desk July 26, 2013
محکمہ آبپاشی کے سیکریٹری نے اس جگہ کا معائنہ کر کے پُل کی تعمیر کا ٹھیکہ منظور کیا تھا۔ فوٹو: فائل

QUETTA: کڈھن کے قریب بہنے والے ایشیا کے سب سے بڑے نکاسی آب کے منصوبے ایل بی او ڈی سیم نالے میں دو سال قبل برساتوں اور سیلاب سے پڑنے والے شگاف اب تک بند نہیں کیے جا سکے۔

تفصیلات کے مطابق کڈھن کے قریب آر ڈی 109 پر 2011 میں آنے والے سیلاب میں بدین اور مٹھی تھری کو ملانے والا پُل سیلابی پانی میں بہہ جانے کے باعث 40 سے زائد دیہات کا رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔ محکمہ آبپاشی کے سیکریٹری نے اس جگہ کا معائنہ کر کے پُل کی تعمیر کا ٹھیکہ منظور کیا تھا، جس پر گزشتہ سال 2012 میں مرمتی کام شروع کیا گیا تھا، لیکن وہ کام تا حال مکمل نہیں ہو سکا۔



ٹھیکیدار کام بند کر کے غائب ہوگیا ہے۔ علاقے کے لوگوں نے صورتحال پر شدید احتجاج کرتے ہوئے حکومت سندھ سے اپیل کی ہے کہ فوری طور آر ڈی 109 پر ہونے والے کام میں کرپشن اور مرمتی کام چھوڑ کر جانے والے ٹھیکیدار کے خلاف کارروائی کی جائے اور بند کام ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مون سون سیزن شروع ہو چکا ہے، اگر حکومت نے فوری طور پر اس طرف توجہ نہ دی تو بڑے جانی و مالی نقصان کا اندیشہ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں