صنعتی آلودگی کے خاتمے کیلیے پنجاب میں کمیٹی کے قیام کا اعلان

صدرلاہور چیمبرو صوبائی سیکریٹری پر مشتمل، انوائرمنٹ ایکٹ اور اسٹینڈرڈز کا جائزہ لے گی


Commerce Reporter July 26, 2013
وزیر ماحولیات کی لاہور چیمبر آمد، صنعتوں کو نوٹسز بھیجنے کے معاملے پر غور کی یقین دہانی۔ فوٹو: فائل

وزیر ماحولیات پنجاب کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے 2 رکنی کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے جو صنعتی شعبے کو ماحولیاتی مسائل کے متعلق معاملات سلجھانے کے لیے کام کرے گی۔

انہوں نے یہ اعلان لاہور چیمبر میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لاہور چیمبر کے صدر فاروق افتخار نے صوبائی وزیر کو محکمہ ماحولیات سے متعلقہ مسائل کے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا جبکہ صوبائی سیکریٹری ماحولیات انور رشید، لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر عرفان اقبال شیخ، نائب صدر میاں ابوذر شادنے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ لاہور چیمبر کے صدر فاروق افتخار اور صوبائی سیکریٹری ماحولیات انور رشید پر مشتمل یہ کمیٹی مستقل بنیادوں پر میٹنگز کرے گی ،انوائرمنٹ ایکٹ اور نیشنل انوائرمنٹ کوالٹی اسٹینڈرڈز کا جائزہ لے گی۔

صوبائی وزیر نے محکمہ ماحولیات کی جانب سے مختلف صنعتی یونٹس کو بھجوائے جانے والے نوٹسز کے معاملے کا جائزہ لینے کا وعدہ بھی کیا۔ انہوں نے اجلاس کے شرکا کو وزیراعلیٰ پنجاب کے ویژن سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ ماحولیات صوبے میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے بھرپور کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ماحولیات اور نجی شعبے کے درمیان تعلقات مزید مستحکم کرنے کے لیے ایک ثالثی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فاروق افتخار نے کہا کہ صنعتوں کو دیے گئے نوٹسز واپس لیے جائیں کیونکہ اس سے خوف و ہراس پھیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبے کو ہمیشہ محکمہ ماحولیات کے تعاون کی ضرورت رہتی ہے لیکن محکمہ میں موجود کچھ کالی بھیڑیں حالات بگاڑنے کی کوششیں کررہی ہیں۔



لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ اکیلا نجی شعبہ ٹریٹمنٹ پلانٹ نہیں لگا سکتا کیونکہ اس کی لاگت بہت زیادہ ہے لہذا اس سلسلے میں حکومت نجی شعبے کی مدد کرے، حکومت کو ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے انفرااسٹرکچر کی بہتری کیلیے فنڈنگ میں نجی شعبے سے تعاون کرنا چاہیے۔ فاروق افتخار نے کہا کہ درختوں کو ایندھن تصور کرنے کے بجائے ماحولیاتی اثاثہ قرار دیا جائے کیونکہ ماحولیات کا ان سے گہرا تعلق ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی قوانین کے سلسلے میں نجی شعبے کو بھی ذمے داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا جبکہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اس سلسلے میں شعور و آگہی پیدا کرے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ ڈبلیو ٹی او کے نفاذ کے بعد ماحولیاتی معیارات سے ہم آہنگ ہونا ہمارے لیے ضروری ہے اور اگر ہم ایسا نہیں کریں گے تو اشیا بیرون ممالک برآمد نہیں کرسکیں گے لہٰذا صنعتی شعبے کو اس کا بخوبی احساس ہونا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں