این اے 48 پرحنیف عباسی کوٹکٹ دیناسمجھ سے بالا ہے ظفرعلیشاہ

اسلام آبادکے لوگ باشعورہیں،وہ کیا سمجھیں گے ہمارے پاس صاف ستھراچہرہ ہی نہیںتھا


فیاض ولانہ July 29, 2013
الزامات پرانجم عقیل کوٹکٹ نہیں ملاتوحنیف عباسی پران سے زیادہ ہیں،ایکسپریس سے گفتگو۔ فوٹو: وکی پیڈیا/فائل

این اے 48 سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ کے امیدوار سینیٹر سید ظفر علی شاہ نے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات کیلیے حنیف عباسی نامی شخص کو پارٹی ٹکٹ دینا میری سمجھ سے بالاتر ہے۔

مجھے اس بات کا رنج نہیں کہ مجھے ٹکٹ نہیں ملا، میَں تو پہلے ہی رکن پارلیمنٹ ہوں لیکن پارٹی قیادت کے اس فیصلے کے حوالے سے میرے شدید تحفظات ہیں ۔ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے سید ظفر علی شاہ نے کہا کہ یہ بھی میری مجبوری ہے کہ میری اپنی لیڈر شپ کیساتھ ملاقات نہیں ہو رہی ، میَں سمجھتا ہوں کہ میرے قائد نواز شریف اہم قومی مسائل کے حل کے سلسلے میں مصروف ہیں ، اس لیے میَں روز نامہ ایکسپریس کے ذریعے وزیر اعظم نواز شریف اور پوری پارٹی قیادت تک اپنے تحفظات پہنچانا چاہتا ہوں، حنیف عباسی کو حلقہ این اے 48 کیلئے ضمنی انتخابات میں پارٹی ٹکٹ دینے پر میرا پہلا سوال یہ ہے کہ اگر مئی 2013ء کے عام انتخابات میں شکست کھانے والے شخص کو ہی پارٹی ٹکٹ جاری کرنا تھا تو پھر این اے 48 سے ہارنے والے انجم عقیل کو اب ٹکٹ کیوں جاری نہ کیا گیا۔



اگر حنیف عباسی سابق ایم این اے ہیں تو انجم عقیل بھی اس سے پہلے ایم این اے رہے ہیں، اگر الزامات کی وجہ سے انجم عقیل کو ٹکٹ نہیں دیا گیا تو حنیف عباسی پر تو کئی گنا زیادہ سنگین الزامات عائد ہیں ۔ سید ظفر علی شاہ نے کہا کہ اسلام آباد اعلیٰ تعلیم یافتہ اور زیادہ باشعور لوگوں کا شہر ہے ، لوگ کیا سمجھیں گے کہ ہمارے پاس کوئی صاف ستھرا چہرہ ہی نہ تھا کہ ہم نے ایک ایسے شخص کو ٹکٹ دیدیا جس کی ایک ٹانگ ایک عدالت میں اور دوسری دوسری عدالت میں ہے۔ ظفر علی شاہ نے کہا کہ میاں نواز شریف بااصول لیڈر ہیں ، انہیں چاہیئے کہ حنیف عباسی کو ٹکٹ جاری کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں