سلمان خانتنارعات سے پریشان

بات کالے ہرن کے شکار کی ہو یا حسینوں کے پیار کی ،سلو بھائی کا نام سر فہرست


سید بابر علی July 30, 2013
بات کالے ہرن کے شکار کی ہو یا حسینوں کے پیار کی ،سلو بھائی کا نام سر فہرست ۔ فوٹو : فائل

ممبئی کی عدالت نے اداکار سلمان خان پر 2002 میں فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے شخص کو گاڑی سے ٹکر مارکر ہلاک کرنے کے الزام میں فرد جرم عاید کردی ہے۔

سلمان خان پر''قابل موخذاہ قتل''کا مقدمہ چلایا جائے گا اور اگر جرم ثابت ہوگیا تو انہیں دس سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ مقدمے کی اگلی سماعت 19اگست کو ہوگی۔ عدالت نے سلمان خان کی مصروفیات کو مد نظر رکھتے ہوئے انہیں اگلی پیشیوں میں عدالت سے حاضری سے مستثنی قرار دے دیا ہے۔ اس سے قبل اس کیس میں سلمان خان پر لاپرواہی سے گاڑی چلانے کا الزام عائد کیا گیا تھا جس کی زیادہ سے زیادہ سزا2سال ہے تاہم مجسٹریٹ کا کہنا ہے۔کہ سلمان پر قابل مواخذہ قتل کا مقدمہ چلانے کے لیے کافی ثبوت موجود ہیں۔

28ستمبر 2002 کی رات سلمان خان نے مبینہ طور پر ممبئی کے علاقے باندرہ میں فٹ پاتھ پرلینڈ کروزر چڑھا دی تھی جس کی وجہ سے اس پر سونے والے چار افراد زخمی اور ایک شخص جاں بحق ہوگیا تھا۔ سلمان خان پر ابتدا میں انڈین پینل کوڈ کے تحت قابل مواخذہ قتل کا مقدمہ ہی درج کیا گیا تھا تاہم سلمان خان کی جانب سے عدالت میں اس فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت نے کیس کو ''لاپرواہی کی وجہ سے ہونے والی موت'' میں تبدیل کردیا تھا۔ جس میں انہیں زیادہ سے زیادہ دو سال تک کی قید ہوسکتی تھی۔ 2006 میں باندرہ کے مجسٹریٹ کی عدالت میں اس کیس کی سماعت شروع ہوئی۔

مارچ 2011میں استغاثہ کی جانب سے سلمان خان پر اس کیس کے آغٖاز میں لگائی گئی سنگین نوعیت کی فرد جرم بحال کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ رواں سال فروری میں عدالت نے حکم جاری کیا کہ سلمان خان پر''قابل مواخذہ قتل '' کی سنگین فرد جرم بھی عاید کی جاسکتی ہے، جس کے بعد سلمان خان نے ممبئی ہائی کورٹ میں اس فیصلے کے خلاف درخواست دائر کردی تھی جسے گزشتہ ماہ عدالت نے مسترد کردیا۔ گزشتہ دنوں عدالت نے سلمان خان پر انڈین پینل کوڈ کی دفعہ304عائد کردی ہے۔ اس سے قبل ان پر دفعہ 279,337,338 اور427لگائی گئی تھی۔

متنازع شخصیت کے مالک سلمان خان:
27دسمبر 1965میںپیدا ہونے والے سلمان خان نے فلمی کیرئیر کاآغاز1988میں ریلیز ہونے والی فلم ''بیوی ہو تو ایسی'' میں معاون اداکار کی حیثیت سے کیا۔ اس فلم میں انہیں زیادہ پذیرائی نہیں مل سکی لیکن 1989میں سلمان خان کی فلم ''میں نے پیار کیا'' نے کامیابی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے اور سلمان خان کوراتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ کامیابیوں کا یہ سفر ابھی تک جاری ہے۔سلمان کی گزشتہ سال ریلیز ہونے والی فلموں نے باکس آفس پر ریکارڈ بزنس کیا ہے۔ سلمان خان کی وجہ شہرت اداکاری سے زیادہ ان کی شخصیت ہے۔ بالی وڈ کے سب سے زیادہ متنازع اداکاروں میں سے ایک سلمان خان کانام آئے دن کسی نہ کسی وجہ سے اخبارات کی شہ سرخیوں نظر آتا ہے۔ بات معدوم ہوتے کالے ہرن کے شکار کی ہو یا حسیناؤں کے پیار کی سلمان خان کا نام بھارتی ذرائع ابلاغ میںسر فہرست ہی رہتا ہے۔

ایشوریا رائے اور سلمان خان:
سلمان خان کا سابق مس ورلڈ اور اداکارہ ایشوریا رائے (جو اب ایشوریا رائے بچن ہیں)کے ساتھ دو سال تک چلنے والے افیئر کا انجام بہت متنازع رہا۔ ایشوریا نے 2002میں سلمان خان سے علیحدگی کے بعد ان پر زود و کوب کرنے کا الزام عائد کیا۔ جب کہ ایشوریا کے والدین نے بھی سلمان کے خلاف درخواست دائر کر دی تھی۔

کالے ہرن کا شکار اور سلمان خان
17فروری2006میں سلمان خان کونایاب نسل کے کالے ہرن کا شکار کرنے پر پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی تاہم کچھ دن بعد انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا۔ سلماں خان پر 1998میں اس وقت یہ مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جب وہ فلم ''ہم ساتھ ساتھ ہیں'' کی عکس بندی کے لیے راجستھان میں موجود تھے۔

کترینا کیف اور سلمان خان :
بالی وڈ کی خوب صورت اداکارہ کترینا کیف کی کامیابی کے پیچھے سلمان خان کا کردار بھی بہت اہم ہے۔ کترینا کی سلمان خان کے ساتھ پہلی فلم2005میں ریلیز ہونے والی ''میں نے پیارکیوں کیا'' تھی تاہم اس فلم کے دو سال بعد ہی ان کے تعلقات سلمان خان کے غصے کی وجہ سے ختم ہوگئے تھے۔

شاہ رخ خان اور سلمان خان
2008میں کترینا کی سالگرہ پر ہونے والی تقریب میں سلمان خان کی شاہ رخ سے زبردست لڑائی ہو گئی تھی اور اس کی وجہ بھی کترینا کیف ہی تھیں۔ تاہم گزشتہ دنوں بھارت کے رکن اسمبلی بابا صدیقی کی طرف سے دی جانے والی افطار پارٹی میں دونوں اداکاروں نے پرانی رنجشیں بھلا کر ایک دوسرے کو گلے لگالیا ہے لیکن یہ دوستی کتنے عرصے برقرار رہتی ہے اس کے بارے میں کچھ کہنا قبل ازقیاس ہے۔
گرچہ اب سلمان خان بھی تنازعات سے باہر نکلنا چاہ رہے ہیں اور کافی حد تک انہوں نے اپنا رویہ بھی بہتر کرلیا ہے لیکن بھارتی عدالت کے اس فیصلے نے دوبارہ انہیں ماضی کی طرف دھکیل دیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں