مایوس کن کارکردگی کے بعد انڈر19 ٹیم کی آج وطن روانگی

منفی پیغامات سے بچانے کیلیے پلیئرزکوسوشل سائٹس سے دور کرنے کا بھی فائدہ نہ ہوا.


Numainda Khususi August 25, 2012
منفی پیغامات سے بچانے کیلیے پلیئرزکوسوشل سائٹس سے دور کرنے کا بھی فائدہ نہ ہوا۔ فوٹو:فائل

انڈر 19 ورلڈکپ میں مایوس کن کارکردگی کے بعد پاکستانی اسکواڈ ہفتے کو وطن واپس روانہ ہو گا،منفی پیغامات کے سبب توجہ منقسم ہونے سے بچانے کیلیے کھلاڑیوں کو سوشل ویب سائٹس کے استعمال سے روکنا بھی کام نہ آیا، جمعے کو بنگلہ دیش نے بھی گرین شرٹس کو زیر کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیم چیمپئن بننے کا عزم لیے آسٹریلیا آئی مگر آٹھویں نمبر پر ایونٹ کا اختتام کرنا پڑا، بھارت کیخلاف کوارٹر فائنل میں صرف ایک وکٹ کی شکست سے پلیئرز بیحد دلبرداشتہ ہوئے،رہی سہی کسر ویسٹ انڈیز سے ناکامی نے پوری کر دی، ایسے میں مینجمنٹ کیلیے ٹیم کو بنگلہ دیش کیخلاف میچ کیلیے تیار کرانا سخت چیلنج بن گیا تھا،کھلاڑی فیس بک اور ٹوئٹر جیسی ویب سائٹس کا استعمال کر رہے تھے تاہم مینجمنٹ نے انھیں روک دیا، اس کی وجہ یہ تھی کہ کہیں کوئی منفی پیغام دیکھ کر پلیئرز مزید دل شکستہ نہ ہو جائیں،اس کے باوجود ٹیم بنگال ٹائیگرز سے بھی ہار گئی۔

دریں اثنا کوچ صبیح اظہر نے اعتراف کیا کہ بھارت سے شکست کے بعد کھلاڑیوں کیلیے انہماک برقرار رکھنا دشوار ہوگیا تھا اسی وجہ سے ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کے ہاتھوں ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا، پاکستانی میڈیا سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ ٹیم وننگ کمبی نیشن میں تبدیل ہو چکی تھی مگر ایک ہار نے خوداعتمادی کم کر دی۔ متواتر شکستوں کے باوجود صبیح اظہر دستیاب ٹیلنٹ سے بیحد مطمئن ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ان میں سے 4،5 پلیئرز اگلے ورلڈکپ کے پاکستانی اسکواڈ میں شمولیت کے اہل ہیں، ہار جیت کھیل کا حصہ ہے مگر میگا ایونٹ میں ہماری پوزیشن سے اہلیت کا اندازہ نہیں لگانا چاہیے،ہم چیمپئن بننے کے قابل تھے مگر چند خراب سیشنز نے برسوں کی محنت پر پانی پھیر دیا،انھوں نے کہا کہ میں صورتحال سے مایوس نہیں اور امید ہے کہ غلطیوں سے سبق سیکھ کر یہی پلیئرز مستقبل میں ملک کا نام روشن کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں