بم ناکارہ بناکر سیکڑوں لوگوں کی جان بچانے والے قومی ہیرو کو مصنوعی ٹانگ لگا دی گئی

عنایت اللہ خان المعروف ٹائیگر ہزاروں کلو بارود، 300 بم، 5 خودکش جیکٹس اور بارود سے بھری 3 گاڑیوں کو ناکارہ بنا چکا ہے


احتشام خان March 12, 2019
ٹائیگر مصنوعی ٹانگ کے ساتھ اب تک 2014 سے 2019 تک 82 بم ناکارہ کر چکا ہے : فوٹو: احتشام بشیر

2014 میں بارود ناکارہ بناتے ہوئے ٹانگ گنوانے والے قومی ہیرو عنایت اللہ خان المعروف ٹائیگر کو مصنوعی ٹانگ لگا دی گئی۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں اپنی جان کی پروا کیے بغیرپولیس کے بہادراہلکارنے 2014 میں بارودی سرنگ کو ناکارہ بناتے ہوئے اپنی ٹانگ گنوا دی تھی، جس پر انہیں اسلام آباد میں مصنوعی ٹانگ لگائی گئی تاہم مصنوعی ٹانگ کی مدت رواں سال پوری ہوگئی، جس پر آئی جی خیبر پختونخوا نعیم خان نے کے پی پولیس کے ہیروکی نئی مصنوعی ٹانگ کی خریداری کے فوری طورپراحکامات جاری کرتے ہوئے 3 لاکھ روپے مالیت کی نئی مصنوعی ٹانگ فراہم کردی جس پربہادر جوان نے کے پی پولیس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دشمن کے عزائم کو خاک میں ملانے اورپہلے سے بڑھ کر جانفشانی اوردلیری سے خدمامت سر انجام دینے کی حامی بھری۔

عنایت اللہ خان ٹائیگرنے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ 1998 میں کے پی پولیس میں بھرتی ہوئے تھے، دوسروں کی جان بچانا اسکا مشن ہے۔ 7 مرتبہ بموں اورخودکش جیکٹس کوناکارہ بناتے ہوئے زخمی ہو چکے ہیں لیکن ہمت نہیں ہاری، 2014 میں ٹانگ بھی بارودی سرنگ کو ناکارہ بناتے ہوئے اڑ گئی لیکن آج مصنوعی ٹانگ کے ذریعے وطن عزیز کے دفاع میں برسرپیکار ہوں۔



ٹائیگر کا کہنا تھا کہ وہ 2014 سے 2019 تک مصنوعی ٹانگ کے ساتھ اب تک 82 بم ناکارہ بنا چکا ہے جن میں ٹائم بم ، اینٹی پرسنل مائنز ، اور دیگر بارودی مواد شامل ہے۔ ٹائیگرنے کہا کہ 2007 میں ڈیرہ اسماعیل خان میں دراون چوکی پرحملہ کرنے والے خودکش حملہ آورکا سامنا کرتے ہوئے اس کی بارود سے بھری جیکٹ کو اس نے ناکارہ بنایا تھا جبکہ 2011 میں لاٹو فقیر مسجد میں حملہ کرنے والے خود کش حملہ آور کی جیکٹ بھی ناکارہ بنائی تھی۔ ٹائیگر کا کہنا تھا کہ وہ بی ڈی یو کی ٹریننگ کے لئے بیرون ملک بھی جا چکا ہے اور آج بھی وہ ہر قسم کے مشکل حالات میں شہریوں کی جانیں بچانے کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔ حکومت پاکستان نے بہادری کے اعتراف میں 2015 میں تمغہ شجاعت سے بھی نوازا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں