کمیونٹی پیس بیٹھک اور یوتھ سینٹر

بدقسمتی سے لیاری کراچی کا وہ علاقہ ہے جوکراچی کا حصہ ہوتے ہوئے بھی جدا تصورکیا جاتا رہا ہے۔


Shabbir Ahmed Arman March 15, 2019
[email protected]

KARACHI: ویمن ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن پاکستان 2004 سے کراچی سمیت سندھ کے مضافاتی علاقہ جات میں خواتین اور نوجوانوں کی سماجی ترقی اور تربیت میں مصروف عمل ہے۔

ان مقاصد کی تکمیل کے لیے لیاری ، ماری پور ، بلدیہ ٹاؤن میں ادارے کی جانب سے قائم مراکز میں سلائی وکڑھائی کے کورسز،کوکنگ کلاسز اور خواتین کے لیے چھوٹے کاروبارکرنے کی تربیتی نشستیں، غیر رسمی تعلیم،انسانی حقوق کی آگہی و شعورکی بیداری کی نشستیں، مقامی ثقافت سے روشناس کرانے کے لیے فن داستان گوئی کی تربیت اور امن و آشتی کی فضا ء کو فروغ دینے کے حوالے سے شعور و آگہی کے پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں ۔

گزشتہ دنوں ویمن ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام گریکس ماڑی پور کے علاقے میں ایک نئے پروگرام بعنوان کمیونٹی پیس بیٹھک کا آغاز کیا گیا جس میں راقم الحروف نے بھی شرکت کی ۔کمیونٹی پیس بیٹھک کا مقصد علاقے کے مختلف الخیال و مختلف الاقوام خواتین و حضرات کو ایک پرسکون ماحول فراہم کرنا ہے ، جہاں مل بیٹھ کر علاقہ مکین اپنے فارغ اوقات کو تعمیری سرگرمیوں میں گزار سکیں گے ۔

ایک دوسرے کے بارے میں جان سکیں گے تاکہ ایک دوسرے کی رائے، رسم و رواج وعقائد کا احترام اور بھائی چارگی کی فضاء کو فروغ دیا جاسکے ۔بیٹھک میں انھیں ایسی صحت مندانہ سرگرمیوں کے مواقعے فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی ، جس سے ان کی قائدانہ صلاحیتوں میں اضافہ ہوسکے گا اور وہ اپنے علاقے کے مسائل کے حل کے بارے میں تعمیری سوچ کو فروغ دے سکیں گے ۔

کمیونٹی پیس بیٹھک لوگوں کو مواقعے فراہم کرے گی کہ جہاں بیٹھ کر سوچ وبچار اورگفت و شنید کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کیا جاسکے۔اس پروجیکٹ کے مقاصد کے اہم نکات کے مطابق مثبت سرگرمیوں کے ذریعے علاقے میں امن کا فروغ ، لسانی ، نسلی اور سماجی تفریق کے خاتمے کی جانب پیشرفت کرنا ، علاقے میں رہنے والے افراد کو ایک دوسرے کی ثقافتی ، مذہبی ،زبان اور رسم و رواج کے بارے میں آگہی فراہم کرنے کے لیے مواقعے فراہم کرنا ، مقامی فیصلہ سازی کے عمل میں مقامی افراد کی شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے علاقے کے سماجی و معاشی مسائل کا تجزیے اور حل کی جانب پیش رفت کرنا شامل ہیں ۔ روز مرہ کی سرگرمیوں کے مطابق بیٹھک میں رجسٹرڈ خواتین و حضرات کے لیے روزانہ مندرجہ ذیل اوقات پر مخصوص سرگرمیاں منعقد کی جاتی ہیں ۔

یوگا کلاسز برائے خواتین صبح کے وقت ، انگلش لینگویج کلاس (خواتین وحضرات ) ایک گھنٹہ ،کمپیوٹر کلاس (خواتین وحضرات) ایک گھنٹہ ، سوشل میڈیا ، فوٹوگرافی (خواتین و حضرات) ایک گھنٹہ جب کہ ہفتہ وار سرگرمیوں کے مطابق جمعہ ، ہفتہ اور اتوار کے دنوں میں داستان گوئی کے سیشن ، بنیادی انسانی حقوق و قانونی معلومات ، فلم بینی ، تھیٹرشوز، عورتوں اور بچوں کی صحت کے بارے میں معلومات اور دیگر معاشرتی مسائل کے بارے میں متعلقہ شعبے کے ماہرین کے لیکچر منعقد کروائے جاتے ہیں ۔

علاوہ ازیں ماہانہ سرگرمیوں میں ہر ماہ علاقے کے لوگوں کی تفریح وطبع کے لیے ایسے پروگرامز منعقد کیے جاتے ہیں کہ جس میں مختلف ثقافتی رجحانات کو فروغ دیا جاتا ہے ۔ جیسا کہ فلم بینی، تھیٹرشوز، داستان گوئی اور ثقافتی شوز وغیرہ علاوہ ازیں مقامی ثقافت کے فروغ اور علاقہ مکینوں کو صحت مند سرگرمیوں میں شامل کرنے کے لیے سالانہ ثقافتی پروگرام کا انعقاد بھی کیا جائے گا ۔ مندرجہ بالا پروگراموں میں داخلے بغیرکسی فیس کی بنیاد پر پہلے آئیے، پہلے پائیے کی بنیاد پر دیے جاتے ہیں۔ بیٹھک میں داخلے کی خواہش مند خواتین و حضرات اس پتے پر تشریف لے جائیں ۔ کمیونٹی پیس بیٹھک ، تربیت گاہ خواتین ، گریکس ویلج ، ہاکس بے روڈ ، ماڑی پور،کراچی ۔

اس کے علاوہ اس فاؤنڈیشن نے ضلع غربی میں عزم نوجوان پروجیکٹ کے 2 سالہ مراحل کو بڑی کامیابی کے ساتھ مکمل کیا ہے۔ اس وقت بھی بلدیہ ٹاؤن اور ماڑی پورکراچی کے علاقے میں عزم نوجوان پروجیکٹ کے شرکاء اپنی صلاحیتوں کے ذریعے معاشرے کی ترقی وخوشحالی کے لیے کوشاں ہیں ۔ اس فاؤنڈیشن کی کامیابی کا ایک اور اہم قدم یہ ہے کہ لیاری کے گنجان آباد علاقے نوا آباد میں نوجوانوں کے لیے نوا آباد یوتھ سینٹرکی بنیاد رکھی گئی ہے اور یہ علاقہ مختلف نسلی، مذہبی و ثقافتی اور مختلف برادریوں کا مجموعہ ہے ۔

نوا آباد یوتھ سینٹرکی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فاؤنڈیشن کی چیئر پرسن صبیحہ شاہ نے کہا کہ فاؤنڈیشن کا مقصد نوجوانوں کی صلاحیتوں کو ابھارنا اور ان کے ذریعے امن وامان کی فضاء کو قائم کرنا ،نسلی ولسانی فرق کو ختم کرنا ، خود اعتمادی بیدارکرنا، علاقے میں موجود مسائل کا تجزیہ کرنے کے ساتھ ان کے حل کے لیے مواقعے فراہم کرنا اور اس علاقے کے تمام نوجوانوں میں ذمے داری و فیصلہ سازی کی صلاحیتوں کو اجاگرکرنا، اس پروجیکٹ کے مقاصد میں شامل ہیں ۔

نوا آباد یوتھ سینٹر لیاری کے مقاصد میں درج ذیل نکات شامل ہیں ۔ لسانی ونسلی اور سماجی تفریق یا تنازعات کوکم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا ، علاقے کے نوجوانوں کی مدد سے امن وامان کی فضاء قائم کرنا ، معاشرتی عمل اور سماجی معاونت میں نوجوانوں کی قائدانہ صلاحیتوں کو اجاگرکرنے کے لیے اقدامات کرنا ،نوجوانوں کے سماجی و معاشی مسائل کا تجزیہ کرنا اور حل کی طرف کام کرنے کے مواقعے فراہم کرنا اور مقامی فیصلہ سازی میں نوجوانوں اور عمر رسیدہ افراد کو شامل کرنا ۔

اس پروگرام کے تحت نوجوانوں کی ذاتی خوبیوں کو ابھارکر ان میں چھپی ہوئی قائدانہ صلاحیتوں کو اجاگرکرنا بھی شامل ہے تاکہ نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں شامل کرکے علاقے کے مسائل میں ان کی شمولیت کو ممکن بنایا جاسکے اور مقصد کے حصول کے لیے ان کو مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ماہرین کے ذریعے 5روزہ تربیت دینے کے بعد انھیں 12گروپوں میں تقسیم کرکے علاقے کے ترجیحاتی مسائل میں عملی اقدامات کے لیے تیار کیا جائے گا تاکہ وہ اس علاقے میں اپنا ایک مثبت کردار ادا کرنے کے قابل ہوسکیں اور مستقبل میں علاقے کی مختلف ترقیاتی اسکیموں میں اپنا فیصلہ کن کردار ادا کر سکیں۔ امید ہے کہ علاقے کے معززین اور خواتین ان پروگراموں میں نہ صر ف اپنی دلچسپی کا اظہار کریں گے بلکہ علاقے کے نوجوانوں کی بھر پور شمولیت سے اس علاقے میں مثبت تبدیلی لائی جاسکے گی ۔ واضح رہے کہ نوا آباد یوتھ سینٹر لیاری کراچی کے علاقے نوا آباد کھڈہ ، گلی نمبر 4، فدا حسین روڈ میں قائم کیا گیا ہے ۔

بدقسمتی سے لیاری کراچی کا وہ علاقہ ہے جوکراچی کا حصہ ہوتے ہوئے بھی جدا تصورکیا جاتا رہا ہے ، لیاری کے روشن چہرے پرگینگ وارکی سیاہ کالک مل دی گئی ہے ۔ لیاری کے سماجی رہنما، نوجوان اور اسپورٹس مین اس سیاہی کے باقی ماندہ داغ کو صاف کرنے کی جد وجہد میں مگن ہیں اور دنیا کو باورکروا رہے ہیں ہیں کہ لیاری پرامن لوگوں کا علاقہ ہے جس طرح کراچی کے مکین 35 سالوں سے نامعلوم افراد کے نرغے میں تھے اورکراچی جل رہا تھا تو اس کے اثرات بھی بہت دیر کے بعد لیاری میں بھی گینگ وار کی صورت میں رونما ہوائے ، لیکن کراچی میں لگی آگ کے شعلوں میں ہمارا میڈیا خاموش تھا جب کہ لیاری گینگ وار پر اتنی چیخا ،چلایا کہ اس کی بازگشت اب بھی لوگوں کو سنائی دیتی ہے، جس کا خمیازہ لیاری کے لوگ گینگ وار کے طعنے سن کر بھگت رہے ہیں جب کہ دوسری طرف جوکراچی یرغمال تھا اس پر اب تک ڈروخوف کی خاموشی طاری ہے،کوئی یہ نہیں کہتا کہ کراچی کی صورتحال کیسی ہے؟ بس ایک ہی سوال کیا جاتا ہے کہ لیاری اب کیسا ہے ؟ کہنے کا مقصد یہ ہے کہ لیاری کے لوگ اپنی دنیا آپ بسانے میں مگن ہیں۔ خدارا ، لیاری کو تنہا نہ چھوڑیں، لیاری بھی کراچی کا ایک حصہ ہے، اسے بھی اپنے سینے سے لگا کر دیکھو، تمھیں دل لگی بھول جانی پڑے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔