ناقص پالیسیاں ملک کی بگڑتی معاشی صورتحال کی ذمے دار ہیں ایکسپریس فورم

قرض کی ادائیگیاں حکومت کیلیے بڑا چیلنج،ڈالر زکی قدر میں مسلسل اضافے سے ہر کوئی خوفزدہ ، سونے کی خریداری شروع کردی۔


آئی ایم ایف کے پاس جانے سے معیشت سست روی کا شکار ہوگی،ماضی کی کسی حکومت نے ٹیکس پالیسی دینے کا نہیں سوچا، شرکا۔ فوٹو: فائل

صنعتی اورتجارتی شعبے کے ماہرین نے حکومت اور ایف بی آر کی ناقص پالیسیوں کو ملک کی بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال کا ذمے دار قرار دیدیا۔

صنعتی شعبے سے تعلق رکھنے والی نمائندہ تنظیموں کے عہدیداروں نے ٹیکس فائلرز کی بجائے ایف بی آر افسران کے اثاثوں کا آڈٹ کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت کو کرپشن پر سزائے موت سے متعلق قانون سازی کی تجویز بھی دے دی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ کے زیر اہتمام ملکی معاشی صورتحال پر منعقدہ فورم میں صنعتی شعبے سے تعلق رکھنے والی نمائندہ تنظیموں کے عہدیداروں نے شرکت کی اورڈالر اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سمیت مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

''ایکسپریس'' فورم سے گفتگوکرتے ہوئے اسلام آبادچیمبر آف کامرس انڈسٹریز کے صدر احمد حسن مغل نے کہا کہ فارن ایکسچینج ریزرو میں کمی سے ملک کے معاشی صورتحال خراب ہے وہیں گزشتہ حکومتوں کے دور میں لیے گئے قرض کی ادائیگیاں بھی حکومت کیلیے بڑا چیلنج بنتی جا رہی ہیں۔

چیمبر آف کامرس کے صدر نے کہا حکومت برآمدات ختم کر کے فارن ایکسچینج کو بڑھانا چاہتی ہے ایسے میں حکومت کو اپنے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ انکی تجاویز پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

مرکزی انجمن تاجران پاکستان کے صدر اور تحریک انصاف کے رہنمااجمل بلوچ نے ایکسپریس فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج تک تمام حکومتیں ڈانگ ٹپاو کام کرتی رہی لیکن ماضی کی کسی حکومت نے ٹیکس پالیسی دینے کا نہیں سوچا، انھوں نے کہا ایف بی آرٹیکس نیٹ کو بڑھانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔

آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر نے تجویز دی کہ 20اور 50ہزار روپے ٹیکس دینے والے ٹیکس داہندگان کے آڈٹ کی بجائے ان سے 20ہزشار اضافی ٹیکس مانگ لیں وہ دینے کو تیار ہیں، انھوں نے تجویز دی کہ فکس ٹیکس کی بجائے ٹرن آوٹ ٹیکس لے آئے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس انڈسٹری کے نائب صدرافتخار انوار سیٹھی نے فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور انکی ٹیم معاشی صورتحال سے نمٹنے کیلیے کام کر رہی ہے لیکن اتنے بڑے گھڑوں کو بھرنے کیلیے مزید محنت درکار ہے۔

ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے سنیئر نائب صدر فراز فضل نے ایکسپریس فورم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کی آڈٹ سلیکشن 2 اعشاریہ 3فیصد ہے آڈٹ سلیکشن میں کمی کی وجہ سے افرادی قوت میں کمی ہے۔

ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے سنیئر نائب صدر کامزید کہنا تھا کہ حکومت ساری عوام کی بجائے ٹیکس داہندگان کو دیکھے پورے ملک کی معیشت،سیکیورٹی اداروں،جیلوں میں موجود قیدیوں اور اسپتالوں اور اسکولوں کو انھیں ٹیکس پیئرز نے چلانا ہے فائلرز اور نان فائلرز کے فرق میں کمی کی بجائے مزید بڑھایا جائے۔

ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے سیکریٹری خالد محمود چوہدری نے کہا کہ منی بجٹ کے پائلٹ پروجیکٹ کے تحت فکس انکم ٹیکس کی کوشش کی جا رہی ہے جس میں رکاوٹ آرہی ہے کاروبار کرنے والے ہر شخص کو ٹیکس دینا چاہیے۔

خالد محمود چوہدری نے کہا کہ سبزیوں اور دالوں کو بھی ڈالرز کی قیمتوں سے جوڑا جا رہا ہے مہنگائی دس فیصد تک پہنچ چکی ہے حکومت کو رمضان المبارک میں مہنگائی کے طوفان سے نمٹنے کیلیے پیشگی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

ویمن چیمبر آف کامرس کی نائب صدر نینہ ناصرہ علی نے کہا کہ حکومت کو خواتین کو آگے لانے کیلیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہیں انھوں نے زور دیا کہ خواتین کو آسان شرائط پر چھوٹے قرضے اور بجٹ میں ریلیف دیا جائے جس میں گھریلوں خواتین بھی شامل ہوں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں