سونے میں اپریل تاجون39ارب ڈالرکی خریدوفروخت

جیولری سیکٹر کی ڈیمانڈ کئی سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔


Business Desk August 15, 2013
چین اور بھارت کی دوسرفہرست گولڈ مارکیٹس کے طور پر پوزیشن مستحکم ہوئی فوٹو : اے ایف پی / فائل

سونے کی طلب میں اضافے کا سلسلہ رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں بھی جاری رہا۔

جیولری سیکٹر کی ڈیمانڈ کئی سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جبکہ چین اور بھارت کی دوسرفہرست گولڈ مارکیٹس کے طور پر پوزیشن مستحکم ہوئی۔ ورلڈ گولڈ کونسل (ڈبلیو جی سی) سے جاری اعلامیے کے مطابق دوسری سہ ماہی میں سونے کی طلب 856.3 ٹن رہی جس کی مالیت 39ارب ڈالر بنتی ہے، کم قیمتوں کے باعث صارفین کی طلب بڑھنے کی وجہ سے جیولری سیکٹر کے سونے کے استعمال میں 37 فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا، اپریل تاجون کے دوران سونے کے بار اور سکوں کی طلب کا نیا سہ ماہی ریکارڈ بھی بنا اور پہلی مرتبہ سکوں اور بار کی ڈیمانڈ 500ٹن سے تجاوز کرگئی۔



جیولری کی ڈیمانڈ میں چین وبھارت کا مجموعی حصہ تقریباً60 فیصد اور سونے کے بار اور سکوں کی طلب میں ان دونوں ملکوں کا حصہ 50 فیصد کے قریب رہا۔ ورلڈ گولڈ کونسل کے مطابق ایشیائی صارفین کی زبردست طلب کی وجہ سے مغربی ہیج فنڈز اور سرمایہ کاروں نے ایشیائی مارکیٹ میں سونے کی فروخت کی، ٹیکنالوجی سیکٹر میں سونے کی طلب میں معمولی اضافہ ہوا جس کی وجہ الیکٹرانکس سیکٹر کے نرح میں بہتری بتائی جاتی ہے۔ اعلامیے کے مطابق مرکزی بینکوں نے مسلسل دسویں سہ ماہی اپریل تاجون کے دوران بھی سونے کی خریداری جاری رکھی، اس دوران مرکزی بینکوں نے ریزرو میں 71 ٹن کا اضافہ کیا، دوسری سہ ماہی کے دوران ری سائیکلنگ سرگرمیوں میں کمی کے باعث سونے کی سپلائی 6 فیصد کمی سے 1025.5 ٹن رہی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں