پلیئرز کی آمدنی مانیٹر کرنے کیلیے سیل قائم کرنے کا فیصلہ

اسپورٹس اینٹی کرپشن اینڈ ویجلینس سیل اثاثہ جات اور بیرونی آمدنی کا جائزہ لے گا


Sports Reporter/Zulfiqar Baig August 18, 2013
کرکٹ بورڈ ، ہاکی فیڈریشن، اسکواش، باکسنگ، فٹبال، بیڈمنٹن اور ٹینس کے کھلاڑیوں کا ڈیٹا اکھٹا کیا جا رہا ہے۔ فوٹو: فائل

قومی کھلاڑیوں کے اثاثہ جات اور بیرونی آمدنی کو مانیٹر کرنے کیلیے اینٹی کرپشن اینڈ ویجلینس سیل قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

وزارت بین الصوبائی رابطہ کے ذرائع سے معلوم ہوا کہ کرکٹ بورڈ ، ہاکی فیڈریشن، اسکواش، باکسنگ، فٹبال، بیڈمنٹن اور ٹینس کے کھلاڑیوں کا ڈیٹا اکھٹا کیا جا رہا ہے، اس کی مدد سے انھیں اسپورٹس اداروں سے ملنے والی مراعات، تنخواہوں، اسپانسرشپ اور بیرون ملک سے حاصل شدہ آمدنی کا جائزہ لیا جائے۔ اس سیل کو قائم کرنے کیلیے ایف آئی اے، آئی بی، نیب اور دیگر اداروں سے مشاورت حاصل کی جائے گی۔ پاکستان اسپورٹس بورڈ میں قائم ہونے والے اس سیل میں فنانس، لیگل ڈپارٹمنٹ ، نیشنل فیڈریشن، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کو بھی نمائندگی دی جائے گی۔



وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیزادہ کا کہنا ہے کہ ہم نے ملک میں کھیلوں کی تنظیموں سے کرپشن کے خاتمے اور کھلاڑیوں کو منفی سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے روکنے کا تہیہ کیا ہوا ہے۔ نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے آگے بڑھنے کی کوشش کررہے ہیں،کوئی بھی اسپورٹس عہدیدار یا کھلاڑی ملک سے بڑھ کر نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ انٹرنیشنل مقابلوں میں قومی کھلاڑیوں کی نمائندگی پر قومی خزانے سے رقم خرچ کی جاتی لیکن نتائج صفر ملتے ہیں، قومی فیڈریشنزکو انٹرنیشنل تنظیموں سے گرانٹ و مراعات ملتی ہیں لیکن حکومت سے این اوسی حاصل کرنے باجود دورے کی رپورٹ ارسال نہیں کی جاتی، اینٹی کرپشن اینڈ ویجلینس سیل کو با اختیار بنایا جائے گا، یہ ادارہ کرپشن کی نشاندہی پر قانونی کارروائی کے ساتھ فیڈریشن کے عہدیداروں پر ایڈہاک لگانے کا مجاز بھی ہوگا۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ اس اقدام کے دور رس نتائج سامنے آئیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں