وزن گھٹانے کے لیے ناشتہ ترک کرنا مفید ہے یا مضر

امریکا کی دو یونیورسٹیوں کی سٹڈیز میں متضاد نتائج سامنے آگئے۔


Muhammad Akhtar August 18, 2013
روزانہ کے کھانے میں سے ناشتے کو ترک کردیا جائے تو وزن گھٹانے میں خاطرخواہ کامیابی ہوسکتی ہے۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ اگر روزانہ کے کھانے میں سے ناشتے کو ترک کردیا جائے تو وزن گھٹانے میں خاطرخواہ کامیابی ہوسکتی ہے۔

کورنل یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق اس بات کا بھی کوئی خدشہ نہیں کہ اگر آپ ناشتہ نہیں کریں گے تو دوپہر کو زیادہ کھانا کھالیں گے یعنی زیادہ کیلوریز لے لیں گے۔ کورنل یونیورسٹی نے اس سلسلے میں کالج کی عمر کے چار سو سے زائد طالب علموں کو اپنی سٹڈی میں شامل کیا ۔ انہوں نے ان طالب علموں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔ پہلے گروپ کو ناشتہ کرایا گیا اور دوسرے گروپ کو ناشتہ نہ کرایا گیا۔ اس کے بعد ان کے دن بھر کے کھانے اور اس سے حاصل ہونیوالی کیلوریز کی پیمائش کی گئی۔

تحقیق سے پتہ چلا کہ اگرچہ ناشتہ نہ کرنے والے طالب علم دوپہر کے کھانے تک زیادہ بھوکے تھے تاہم اس کے باوجود انہوں نے دوپہر کے کھانے میں دوسرے گروپ کے ناشتہ کرنے والے طالب علموں سے زیادہ کھانا نہ کھایا۔ حقیقت میں ناشتہ نہ کرنے والے طالب علموں نے دن بھر میں چار سو کے قریب کیلوریز لیں۔سٹڈی کے مصنف اور کورنل یونیورسٹی کے پروفیسر ڈیوڈ لیوٹسکی نے بتایا کہ ہمارے کلچر میں مسئلہ ہے کہ ہم بہت زیادہ کیلوریز لیتے ہیںاور ہمیں کوئی ایسا رستہ تلاش کرنا ہے کہ ہم ان کو گھٹاسکیں۔ اب ہمیں پتہ چلا ہے کہ اگر آپ اپنا وزن گھٹانا چاہتے ہیں تو ناشتہ ترک کرنا کوئی خراب طریقہ نہیں۔

تاہم ابھی اس سلسلے میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے کیونکہ اس سٹڈی کی کچھ محدودات بھی سامنے آئیں۔مثال کے طور پراگرچہ سٹڈی میں شرکاء کی جانب سے لی گئی کیلوریز کی ٹھیک ٹھیک پیمائش کی گئی لیکن محققین نے ناشتہ کرنے اور نہ کرنے والے شرکاء میں انرجی کی سطح ، میٹابولزم اورشعوری عمل کاری کا جائزہ نہ لیا۔ اس کے علاوہ سٹڈی کے تمام شرکاء نوجوان اور صحت مند طلباء تھے جن کو صرف تین مختلف مواقع پر ٹیسٹ کیا گیا۔

سٹڈی کے حوالے سے مزید کہا گیاکہ صرف امریکا کی دو تہائی آبادی موٹاپے کی شکار یا زائد الوزن ہے اس لیے کورنل یونیورسٹی کی ٹیم کیجانب سے ناشتہ ترک کرنے کے جو فوائد بیان کیے گئے ہیں وہ شاید امریکا کی آبادی کی اکثریت کے لیے اتنے حقیقی نہ ہوں لیکن باقی دنیا کے لیے اچھے ہوسکتے ہیں۔دوسری جانب مزید یہ معلوم ہوا ہے کہ کچھ عرصہ قبل ہارورڈ یونیورسٹی کی جانب سے ناشتہ نہ کرنے کے حوالے سے ایک سٹڈی کی گئی تھی جس کے نتائج کورنل یونیورسٹی کے نتائج سے مکمل طورپرمتضاد تھے۔

ہارورڈ یونیورسٹی کی جانب سے 27ہزار مردوں پر سولہ سال تک تحقیق کی گئی تھی جس میں پایا گیا تھا کہ جن افراد نے ناشتہ نہ کرنے کا معمول اپنا رکھا تھا ان میں ہارٹ اٹیک یا دل کی دیگر بیماریوں سے مرنے کا خدشہ 27فیصد تک بڑھ گیا تھا۔اس خدشے کو عمر اور لائف سٹائل کے دیگر عوامل کے ساتھ بھی ایڈجسٹ کیا گیا تھا مثال کے طورپر موٹاپا اور سگریٹ نوشی وغیرہ۔اس سٹڈی میں کہا گیا تھا کہ جب ہم سوتے ہیں تو قدرتی طورپر ہم ساری رات بھوکے رہتے ہیں ۔ اب اگر ہم صبح اٹھنے کے بعد بھی ناشتہ نہ کرنے کے عمل کو اپنا معمول بنالیں تو اس ہمارے جسم کو کئی قسم کے مسائل کاسامنا ہوسکتا ہے جیسے انسولین مزاحمت ، کولیسٹرول کی زیادتی اور بلڈپریشر وغیرہ، اور یوں اس کے نتیجے میں دل کی مختلف بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں۔

ہارورڈ یونیورسٹی کی سٹڈی کے سرکردہ مصنفین کا کہنا ہے کہ صبح کے وقت ناشتہ دل کی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتاہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے جسم کو خوراک کی باقاعدگی سے ضرورت ہوتی ہے تاکہ خون میں موجود اجزاء جیسے کولیسٹرول ، ہارمونز انسولین وغیرہ کی صحت مند سطح برقرار رہے اور بلڈ پریشربھی متوازن رہے۔ہارورڈ کے علاوہ اور بھی کئی اداروں کی سٹڈیز مفید قرار دی جاچکی ہیں۔سی این این کے چیف میڈیکل کارسپانڈنس سنجے گپتا کے بقول ناشتہ کرنے سے ہمارے دماغ اور جسم کو ایندھن ملتاہے اور اس سے فوری توانائی حاصل ہوتی ہے۔انہوں نے اپنی مثال دیتے ہوئے کہاکہ وہ بادشاہ کی طرح ناشتہ کرتے ہیں ، شہزادے کی طرح دوپہر کا کھانا کھاتے ہیں اور کسان کی طرح رات کا کھانا کھاتے ہیں۔

ایک غذائی ماہر ماریسا مورکا کہنا ہے کہ جو لوگ ناشتہ باقاعدگی سے کرتے ہیں ، ان کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے چاہے یہ کام کی جگہ ہو یا سکول۔ اس طرح وہ مجموعی طورپر بھی صحت مند خوراک لینے کا رجحان رکھتے ہیں۔اگر آپ صبح ناشتہ نہ کریں تو خدشہ ہوتا ہے کہ دن کے باقی اوقات میں آپ زیادہ کھالیں گے۔

تاہم آپ ناشتے میں کیا کھارہے ہیں یہ بھی اہم ہے۔ مثال کے طورپر جو کے دلیے کے ساتھ بغیر چکنائی دودھ ، نصف اونس خشک میوہ جات اور ایک کپ ملی جلی بیریز ایک مثالی ناشتہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس کولینے سے آپ کو مکمل اناج ، پروٹین ، دل کے لیے مفید چکنائی اور انٹی آکسیڈنٹ سب مل جاتے ہیں۔

ماریسامور مزید کہتی ہیں کہ اگر آپ ہمیشہ سے ناشتہ ترک کرتے آرہے ہیں تو آپ کو اسے شروع کرنے میں مسئلہ ہوگا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہ اگر ایسا ہے تو پوری کوشش کریں کہ ناشتہ کرنے کی عادت کو بحال کریں اور اس سلسلے میں ہلکے پھلکے ناشتے سے آغاز کریں۔ بن ، انڈا ، مونگ پھلی کا مکھن ، ابلا ہوا انڈا، جو کادلیہ اور اس قسم کی ہلکی پھلکی غذائیں اس سلسلے میں بہت مفید رہیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں