شبستان اور پرنس بھی سنی پلیکس بن گئے

سپر سینما ادارے نے ایبٹ روڈ کے روایتی سینماؤں کو جدیدٹیکنالوجی سے آراستہ کردیا


Muhammad Javed Yousuf August 25, 2013
ان سینماؤں کی افتتاحی تقریب کی مہمان خصوصی سینئر اداکارہ زیبا تھیں فوٹو : فائل

جس طرح سے فلم میکنگ میں جدید ٹیکنالوجی نے انقلاب برپا کردیا ہے اسی طرح روایتی سینما کی جگہ تھری جی اور ڈیجیٹل سینما نے لے لی ہے، جہاں ایک دن میں مختلف اوقات میں تین سے چار فلموں کے شو دکھائے جاتے ہیں جن میں سے فلم کی مقبولیت دیکھ کر ان کے شوز کا تعین کیا جاتا ہے۔

پاکستان میں لوکل فلم انڈسٹری کو بحران سے دوچار ہوئے بارہ سال سے زائد کاعرصہ ہوچلا ہے جس نے سینما انڈسٹری کوبھی آخری کنارے پر لگا دیا تھا ۔ سینما ہال تیزی کے ساتھ پلازوں ، شو رومز، ہاسٹلز، تھیٹر ،شادی ہالوں میں تبدیل ہورہے تھے، اس دوران حکومت نے محدود پیمانے پر ہالی وڈ کے ساتھ بالی وڈ فلموں کی پاکستان میں نمائش کرنے کی اجازت دے دی جس سے ختم ہوتی سینما انڈسٹری کو سہارا ملا ، تو وہیں پر جدید سنی پلیکس سینما کا رواج بھی فروغ پانے لگا جس کا آغاز ندیم مانڈوی والا نے ڈی ایچ اے سینما لاہور کی بنیاد رکھ کر کیا۔



اس سینما کی مقبولیت نے دوسرے سینما مالکان اور سرمایہ کاروں میں سنی پلیکس سینمابنانے کی تحریک دی ۔اس طرح لاہور سے فیصل آباد ، گوجرانوالہ اور کراچی سمیت دیگر شہروں میں سنی پلیکس بننے لگے۔حال ہی میں معروف بزنس مین رمضان شیخ نے سپرسینما کے نام سے ادارہ بناتے ہوئے ایبٹ روڈ پر واقع اپنے دور کے مشہور شبستان اور پرنس سینماؤں کو تھری جی اور ڈیجیٹل سینما کی جدید شکل دے دی ہے۔

جس کے مالک معروف فلمساز صفدر خان ہیں۔سپرسینما ادارے کے تحت بنائے جانے والے ان سینماؤں کی افتتاحی تقریب 22اگست بروز جمعرات کو ہوئی جس کی مہمان خصوصی سینئر اداکارہ زیبا محمد علی تھیں ، جنہوں نے صفدر خان ، سپر سینما کے منیجر سیل مارکیٹنگ محمد رانا فاروق ، میڈیا کنسلٹنٹ خواجہ پرویز سعید ، ڈائریکٹر فنانس ایاز باجوہ ، جنرل منیجر عمر میر ، برانڈ ایمبیسڈر عائشہ ثناء اور شبستان ، پرنس کے منیجر عمران مفتی سمیت دیگر لوگوں کی موجودگی میں افتتاح کیا۔



اس افتتاحی تقریب پر ٹی وی اداکار ہمایوں سعید کی نئی فلم ''میں ہوں شاہد آفریدی'' کا پریمیئر رکھا گیا تھا جس میں فلم کی کاسٹ ہمایوں سعید، ماہ نور بلوچ، جاوید شیخ ، شہزاد شیخ ، نعمان حبیب ، ڈائریکٹر سید علی رضا (اسامہ) ، رائٹر وصی چودھری کے علاوہ نتاشہ علی ، ونیزہ ، نور ، ندیم مانڈوی والا ، بہروز سبزواری، سلیم شیخ، ثمینہ سعید، بھارتی فلمی رائٹر شگفتہ رفیقی، شہزاد رفیق ،سید نور، ذوالفقار مانا ، جونی ملک سمیت دیگر سلیبرٹیز نے کثیر تعدادمیں شرکت کی۔ انہوں نے سپر سینما کی انتظامیہ کو شبستان اور پرنس جیسے سینماؤں کو سنی پلیکس ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے اور بہترین مینجمنٹ پر مبارکباد دی۔ سپر سینما کے منیجر سیل مارکیٹنگ محمد رانا فاروق نے بتایا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عام فلم بین بھی تھری جی اور ڈیجیٹل سینما سے لطف اندوز ہو، اسی لئے ہم نے ایبٹ روڈ پر پاکستان کی سب سے پہلے پرانی سینما مارکیٹ میں پرنس اور شبستان کو جدید سینما بنانے کا فیصلہ کیا ۔

اس کے ساتھ ہم نے سستی اور معیاری تفریح دینے کے لئے روایتی سینما کی ٹکٹ میں معمولی صرف پچاس روپے کا اضافہ کیا ہے، کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ وہ لوگ جو پانچ سو یا اس سے زائد قیمت ٹکٹ نہیں لے سکتے انہیں اسی ٹکٹ میں جدید سینما کی تفریح فراہم کرنا ہے۔ ایک عام آدمی کابھی اس تفریح پر اتنا ہی حق ہے جتنا اپرکلاس آدمی کو ہے۔ ہم اگر فلم اور سینما انڈسٹری کو پروموٹ کرنے میںسنجیدہ ہیں تو پھر ہمیں اس کو عام آدمی تک پہنچانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سپرسینما میں فیملیوں کو بہترین ماحول فراہم کرنے کے لئے سکیورٹی سمیت تمام انتظامات کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ سینما مختصر مدت میں تیار کئے گئے ہیں جس میں پارکنگ،کیفے ، آرام دہ سیٹیوں ، اے سی سمیت تمام چیزوں کا خیال رکھا گیا ہے۔



رانا فاروق نے کہا کہ ہماری ٹیم اور ادارے کا مقصد جدید سینما کو عام فلم بینوں تک پہنچانا ہے جس کے لئے ہم دن رات محنت کر رہے ہیں ۔سپر سینما کے تحت جہاں ہم پاکستان بھر میں جدید سینما یعنی سنی پلیکس سینما کو پروموٹ کرنا چاہتے ہیں وہیں لوکل فلم انڈسٹری کی بحالی کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے۔ اسی لئے ہم نے سپرشبستان اور پرنس سینما کی افتتاحی تقریب کے موقع پر پاکستانی فلم''میں ہوں شاہد آفریدی''کا پریمیئر رکھا جس کا مقصد دم توڑتی فلم انڈسٹری کا سہارا دینے کے ساتھ نئے آنے والے فلم میکرز کی حوصلہ افزائی کرنا ہے ۔

اداکارہ وکمپیئر عائشہ ثناء ایک سال کے لئے ہماری برانڈ ایمبیسڈر ہیں جو سپر سینما کے تحت ہونے والی ہماری تقریبات کی میزبانی کے ساتھ اس کی پروموشن بھی کریں گی۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارا اگلا پراجیکٹ ایم ایم عالم روڈ پر واقع ٹاور میں تین سکرینیں بنانا ہے جس کا افتتاح ماہ ستمبر کے آخری ہفتہ میں متوقع ہے جبکہ اس کے علاوہ گوجرانولہ اور سیالکوٹ میں بھی اسی طرح کے سکرینیں لگائی جائیں گی جس کیلئے پیپرورک کیا جارہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں رانا فاروق نے کہا کہ ابتداء میں ہمیں کافی اچھا رسپانس مل رہا ہے اور خاص طور پر فیملیوں کی ایک کثیر تعداد شبستان اور پرنس سینما میں آرہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں