اسٹار آف دی ویک ہیو جیک مین ’’وولویرین‘‘ بچپن میں شیف بننا چاہتے تھے

آسٹریلوی نژاد اداکارہیو جیک مین بارہ اکتوبر1968کومیلبورن کے ایک تعلیم یافتہ گھرانے میں پیدا ہوئے۔


سید بابر علی August 26, 2013
جیک مین سوشل میڈیا کے بہت دلدادہ ہیں اور ٹوئٹر پر ان کے فالوورز کی تعداد27 لاکھ سے زیادہ ہے۔ فوٹو : فائل

آسٹریلوی نژاد اداکارہیو جیک مین بارہ اکتوبر1968کومیلبورن کے ایک تعلیم یافتہ گھرانے میں پیدا ہوئے۔

بچپن میں جیک کے دو ہی پسندیدہ مشغلے تھے،دن بھر ساحل سمندر اورتفریحی مقامات پر گھومنا پھرنا اور دنیا کا نقشہ دیکھنا، جیک نے خود ایک انٹرویو میں اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ''رات بھر دنیا کے نقشے دیکھنا اور خیا لوں میں دنیا گھومنا میری عادت تھی۔'' زمانہ طالب علمی میں ان کا شمار اوسط درجے کے طلبا میں ہوتا تھا۔ جیک مین نے1991میں یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سڈنی سے صحافت میں بی اے کی سند حاصل کی۔

یونیورسٹی کے آخری سال انہوں نے ڈرامہ کلاسز میں حصہ لینے کے ساتھ ساتھ اسٹیج ڈراموں میں بھی حصہ لینا شروع کردیا تھا۔ اداکاری سے جنون کی حد تک محبت کرنے والے جیک مین نے کیر ئیر کا آغاز اے بی سی ٹی وی کے ڈرامے''کوریلی'' سے کیا۔ جہاں ان کی ملاقات اداکارہ ڈیبورا لی سے ہوئی جو مستقبل میں ان کی شریک حیات بھی بنیں۔ 1998میں جیک مین کو لندن کے مشہور''رائل نیشنل تھیٹر'' کے میوزیکل اسٹیج ڈرامے ''اوکلوہاما'' میں کام کرنے کا موقع ملا، اس ڈرامے نے جہاں جیک مین کو آسٹریلیا سے باہر شناخت دی وہیں شان دار اداکاری کی بنا پر انہیں بیسٹ میوزیکل ایکٹر کو طور پر ''اولیور ایوارڈ'' کے لیے نامزد کیا گیا۔ 1999میں جیک مین کو برائن سنگر کی ایڈونچراور ایکشن سے بھرپور فکشن فلم''ایکس مین'' میں''وولویرین'' کے کردار کے لیے کاسٹ کیا گیا۔ فلم میں ان کا کردار''کامک بکس'' کے ایک سپر ہیرو کا تھا۔



ساڑھے سات کروڑ ڈالر کی لاگت سے بننے والی یہ فلم 2000میں ریلیز کی گئی تھی۔ دنیا بھر میں فلم''ایکس مین'' نے 29 کروڑ ڈالر سے زاید کا بزنس کیا تھا۔ فلم میں''وولویرین'' کے کردار نے جیک مین کو راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ اور اب یہ کردار ان کی شناخت بن چکا ہے۔ خود ہیوجیک مین کا کہنا ہے کہ ''وولورین''میری زندگی کا یا دگار کردار ہے جسے حقیقت سے قریب تر کرنے کے لیے میں نے مارشل آرٹ کا مطالعہ کیا مائک ٹائی سن کی فائٹ کی ویڈیوز دیکھیں۔ جیک کا کہنا تھا کہ ''میں شوٹنگ کے بعد بھی وولویرین کے پنجے پہننے کا عادی ہو گیا تھا ہر روز میں اپنے کمرے میں انہیں پہن کر لڑنے کی پریکٹس کرتا جس کی وجہ سے میری ٹانگ اور چہرے پر بھی خراش آگئی تھی۔

جب کہ امریکی ٹی وی سی بی ایس کو دیے گئے ایک انٹر ویومیں جیک کی اہلیہ ڈیبورا لی نے اعتراف کیا تھا کہ '' جب جیک کو اس کردار کی پیش کش کی گئی تو میں اسے منع کردیا تھا لیکن بعد میں اپنی بات نہ ماننے پر اس کا شکریہ ادا کیا تھا کیوں کہ مجھے اندازا نہیں تھا کہ یہ کردار جیک کوبام عروج پر پہنچا دے گا۔''

فلم ایکس مین میں جیک کی بہترین اداکاری نے''وولویرین'' کے کردار کوناظرین میں اتنا مشہور کر دیا ہے کہ رواں سال اس کردار کے نام سے ہی فلم ''دی وولویرین'' ریلیز کی گئی تھی۔ باکس آفس پر اس فلم نے تقریباً34کروڑ ڈالر کا بزنس کیا تھا جب کہ اس قبل ''ایکس مین'' کے تمام سیکوئل ''ایکس ٹو،ایکس مین یونائیٹڈ''،''ایکس مین، دی لاسٹ اسٹینڈ''،''ایکس مین اورجینز،وولویرین'' میں بھی''وولویرین کا کردارجیک مین نے ہی ادا کیا ہے۔

ہیو جیک مین کے کریڈٹ پر ''کیٹ اینڈلیوپولڈ''،''وین ہیلسنگ''،''دی پرسٹیج''،''آسٹریلیا''،''رئیل اسٹیٹ''اورLes Misérablesجیسی ایکشن ،مزاح اور رومانس سے بھرپور فلمیں بھی ہیں،فلمLes Misérables میں انہیں بطور بہترین اداکار ''اکیڈمی ایوارڈ''اور''گولڈن گلوب ایوارڈ'' کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ 2008میں''پیوپل'' میگزین نے انہیں دنیا کے سب سے پر کشش مرد کا خطاب دیا تھا۔

جیک مین سوشل میڈیا کے بہت دلدادہ ہیں اور ٹوئٹر پر ان کے فالوورز کی تعداد 27لاکھ سے زیادہ ہے۔ جب کہ امریکی جریدے فاربس کے مطابق ہیو جیک مین دنیا کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اداکاروں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں۔ گزشتہ مالی سال میں انہوں نے تقریباً 5کروڑ50لاکھ معاوضہ لیا۔ ہیوجیک مین''پیوپلز چوائس ایوارڈ''،گولڈن گلوب ایوارڈ''،ٹین چوائس ایوارڈ''،''ایمی ایوارڈ'' اور ٹونی ایوارڈ سمیت متعدد ملکی اور غیر ملکی ایوارڈ حاصل کر چکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں