2040 تک 90 فیصد نئی گاڑیاں الیکٹرک وہیکل پر منتقل کرنے کا ہدف مقرر

اگلے 5 برس میں میڈیم ٹرم ٹارگٹ کے تحت1 لاکھ، 2030 تک نئی سیلز میں 30 فیصد گاڑیوں کو مارکیٹ رسائی دی جائے گی۔


شبیر حسین June 11, 2019
وزارت موسمیاتی تبدیلی نے ملک میں فروخت ہونے والی گاڑیوں سے متعلق نئی پالیسی بنا لی، سالانہ 110 بلین روپے آمدن ہوگی۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے 2040 تک ملک میں فروخت ہونے والی نئی گاڑیوں میں سے 90 فیصدکو الیکٹرک وہیکل پر منتقل کرنے کا ہدف مقرر کر لیا ہے۔

وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے تیار کردہ الیکٹرک وہیکل پالیسی کے مطابق آئندہ 5 برسوں کے دوران میڈیم ٹرم ٹارگٹ کے تحت1 لاکھ کار، وین، جیپ اورسمال ٹرک کو الیکٹرک وہیکل پر منتقل کرکے مارکیٹ کا رسائی دینے ہدف مقرر کیا ہے جبکہ2030 تک سالانہ 60 ہزار کے تناسب سے کار، وین، جیپ اور سمال ٹرک کے نئی سیلز میں 30 فیصد جبکہ 2040 تک 90 فیصدکو الیکٹرک وہیکل پرمنتقل کرکے مارکیٹ کا رسائی دینے ہدف مقرر کیا ہے۔

پالیسی کے مطابق لانگ ٹرم ٹارگٹ کے تحت آئندہ 5 سالوں کے دوران ملک میں ٹو، تھری اور فور ویلر کٹیگری کے5 لاکھ الیکٹرک وہیکل کو مارکیٹ تک رسائی دینے کا ہدف کیا ہے جبکہ 2030ء تک سالانہ 9 لاکھ کے تناسب سے ٹو، تھری اور فور ویلر کٹیگری کے گاڑیوں کی نئی سیلز میں50 فیصد جبکہ2040ء تک90 فیصد کو الیکٹرک وہیکل پر منتقل کرکے مارکیٹ کا رسائی دینے ہدف مقرر کیا ہے۔

پالیسی کے تحت میڈیم ٹرم ٹارگٹ کے تحت آئندہ5 سالوں کے دوران ملک میں 1 ہزار بسوں کو الیکٹرک وہیکل پر منتقل کرکے مارکیٹ تک رسائی دینے کا ہدف کیا ہے جبکہ2030 تک بسوں کی نئی سیلز میں50 فیصد جبکہ 2040 تک نئی 90 دکو الیکٹرک وہیکل پر منتقل کرکے مارکیٹ کا رسائی دینے ہدف مقرر کیا ہے۔

اسی طرح میڈیم ٹرم ٹارگٹ کے تحت آئندہ 5 سالوں کے دوران ملک میں 1 ہزارٹرکوں کے الیکٹرک وہیکل پر منتقل کرکے مارکیٹ تک رسائی دینے کا ہدف کیا ہے جبکہ2030 تک ٹرکوں کی نئی سیلز میں50 فیصد جبکہ2040ء تک90 فیصد کو الیکٹرک وہیکل پر منتقل کر کے مارکیٹ کا رسائی دینے ہدف مقرر کیا ہے۔

پالیسی کے مطابق گاڑیوں کو الیکٹرک وہیکل پر منتقل کرنے سے پاکستان کو سالانہ110بلین روپے کی آمدنی یا بچت ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں