سیل فون بنے موسمیاتی سیٹیلائٹ

کلائما سیل کے اس دعوے کی صحت کے بارے میں ماہرین موسمیات کو شکوک و شبہات ہیں تاہم کچھ اس دعوے کو درست تسلیم کرتے ہیں۔



ٹیلی ویژن چینلز پر موسم کا حال تو بارہا آپ نے د یکھا ہوگا اور محکمہ موسمیات کی پیش گوئیاں بھی سنی ہوں گی۔

ان پیش گوئیوں کی بنیاد ارضی مدار میں موجود موسمیاتی مصنوعی سیارے سے حاصل کردہ ڈیٹا ہوتا ہے۔ تاہم اب ایک کمپنی نے سیل فونز اور سڑکوں پر نصب کیمروں کی مدد سے موسم کی درست ترین پیش گوئی کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ClimaCell امریکی موسمیاتی ٹیکنالوجی کمپنی ہے جو موبائل فونوں سے خارج ہونے والے سگنلز اور سڑکوں پر نصب کیمروں سے حاصل کردہ شبیہوں کے تجزیے کے ذریعے موسم کی صورتحال بتاتی ہے۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس کی موسمیاتی پیش گوئیاں موجودہ تمام اداروں بشمول نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن ( NOAA ) کی پیش گوئیوں کے مقابلے میں 60 فیصد زیادہ درست ہوتی ہیں۔

کلائما سیل کے اس دعوے کی صحت کے بارے میں ماہرین موسمیات کو شکوک و شبہات ہیں تاہم کچھ اس دعوے کو درست تسلیم کرتے ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ کمپنی آب و ہوا کے بدلتے تیوروں کی شناخت کے لیے روایتی ٹیکنالوجی سے مدد نہیں لیتی مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ کروڑوں اربوں موبائل فونوں سے خارج ہونے والے اشارات سے بھی موسم کی ' مخبری' کا کام لیتی ہے۔

اس ٹیکنالوجی کو آگے بڑھاتے ہوئے کلائما سیل ایک نئے ریاضیاتی ماڈل پر کام کررہی ہے جو موبائل فونوں سے حاصل کردہ اشارات کو موسمیاتی ڈیٹا میں تبدیل کرے گا اور پھر اس ڈیٹا کو سمولیشن میں استعمال کیا جائے گا۔ کمپنی کے مطابق اس ریاضیاتی ماڈل کے ذریعے کسی مخصوص خطے میں موسم کی صورتحال پر نظر رکھی جاسکے گی اور سبسکرائبر تازہ ترین اپ ڈیٹس بھی حاصل کرسکیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔