کراچی آپریشن میں تمام خفیہ ادارے معاونت کرینگے کور کمانڈر کانفرنس میں فیصلہ

لائن آف کنٹرول پرسیز فائرکااحترام ہوناچاہیے ،سرحدپار سے کوئی بھی اشتعال انگیزی ناقابل برداشت ہے،آرمی چیف جنرل کیانی


Jahangir Minhas September 05, 2013
آرمی چیف نے کورکمانڈرزکودورہ ایل اوسی کے بارے میں آگاہ کیا،شرکا کا ڈی سی سی کوقومی سلامتی کمیٹی میں تبدیل کرنے کاخیرمقدم ۔ فوٹو : اے پی پی

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی زیر صدارت 163ویں کور کمانڈرز کانفرنس بدھ کو جی ایچ کیو راولپنڈی میں منعقد ہوئی۔

کانفرنس میں ملک کی اندرونی وبیرونی سلامتی کی صورتحال سمیت سرحدوں اور لائن آف کنٹرول کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس میں پیشہ وارانہ امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں آرمی چیف نے اپنا موقف واضح کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کا اخترام ہونا چاہیے تاہم سرحد پار سے کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی ناقابل برداشت ہے۔ جنرل کیانی نے اپنے حالیہ دورہ تاجکستان اور کراچی میں قیام امن کے حوالے سے حکومتی پالیسی کے متعلق کور کمانڈرز کو اعتماد میں لیا۔



انھوں نے اپنے دورہ لائن آف کنٹرول کے بارے میں بھی کورکمانڈرز کو آگاہ کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ آرمی چیف نے افغان صدر حامد کرزئی کے حالیہ دورہ پاکستان کے بعد پنجابی طالبان سے ہونے والے مذاکرات کے بارے بھی اپنا نکتہ نظر کور کمانڈرز کے سامنے رکھا اور افغانستان میں امن واستحکام کیلیے پاکستان کے تعاون اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا ۔ ذرائع کے مطابق آرمی چیف نے صوبہ سندھ میں سیلاب کی صورتحال پر پاک فوج کے سول اداروں کیساتھ تعاون کے بارے میں بھی کمانڈرز کو آگاہ کیا۔

جنرل کیانی نے حکومت کی طرف سے کراچی میں قیام امن کے منصوبوں کے بارے میں اپنی اور ڈی جی آئی ایس آئی کی بریفنگ کے بارے میں بھی کمانڈرز کو اعتماد میں لیا۔ ذرائع نے بتایا کہ کانفرنس میں ڈی سی سی کو قومی سلامتی کمیٹی میں تبدیل کیے جانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس امر کا اظہار کیا گیا کہ اس سے قومی سلامتی کے امور پر اتفاق رائے سے فیصلہ سازی میں مدد ملے گی۔ ایک ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ کانفرنس میں حکومت کی جانب سے کراچی میں قیام امن کیلیے فوج کے خفیہ اداروں کی معاونت طلب کرنے پر غور کیا گیا اور فیصلہ کیاگیا کہ کراچی میں امن وامان کی بحالی کیلئے خفیہ ادارے سول انتظامیہ کی بھرپور معاونت کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں خیبر ایجنسی اور فاٹا میں دہشت گردی کیخلاف جاری آپریشن کا بھی جائزہ لیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں