بیک چینل ڈپلومیسی پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات طے

شہریار، لامبا ملاقات میں برف پگھل گئی،وزرائے خارجہ بھی 13 ستمبر کو ملاقات کرینگے


فیاض ولانہ September 06, 2013
شہریار، لامبا ملاقات میں برف پگھل گئی،وزرائے خارجہ بھی 13 ستمبر کو ملاقات کرینگے۔ فوٹو: فائل

بھارتی حکومت وزیر اعظم نواز شریف کے امن، دوستی، تعاون اور تعمیری رابطوں کے چار نکاتی ایجنڈے کے ذریعے دوطرفہ تعلقات کے فروغ کی کوششوں کی مکمل حمایت کرتی ہے۔

خطے کے بدلتے حقائق کے پیش نظر دوطرفہ مسائل کے حل کیلیے وزیر اعظم نواز شریف کے اس موقف کہ ''دونوں ممالک کو بات چیت کرنی چاہیے اور آپس میں لڑنے کے بجائے غربت کے خلاف لڑنا چاہیے'' کو بھارتی حکومتی زعماء قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، یہ بات بھارت کیساتھ بیک چینل ڈپلومیسی میں مصروف حکومت پاکستان کے خصوصی نمائندے شہریار خان نے وزیر اعظم محمد نواز شریف سے ملاقات کے دوران اپنے دورۂ بھارت اور بیک چینل ڈپلومیسی کیلیے بھارتی نمائندے ستندر کے لامبا کے ساتھ دبئی میں ہونے والی بات چیت کی رپورٹ دیتے ہوئے کہی۔



وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں سابق سیکریٹری خارجہ شہریار خان نے وزیر اعظم کو بتایا کہ 5 جولائی کو دہلی میں بھارت کے وزیر اعظم منموہن کے ساتھ ہونے والی ان کی ملاقات انتہائی حوصلہ افزا رہی، انھوں نے وزیر اعظم نواز شریف کو بتایا کہ بھارتی بیک چینل ڈپلومیسی کیلیے خصوصی نمائندہ ایس کے لامبا کے ساتھ 29 اگست کو دبئی میں ہونے والی دوسری ملاقات میں لائن آف کنٹرول کی کشیدگی کے باعث جمنے والی برف اس حد تک پگھل چکی ہے کہ اب 13 ستمبر کو پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی میٹنگ طے پا چکی ہے۔

جبکہ ستمبر کے آخری ہفتے میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کی ملاقات بھی طے پا چکی ہے۔ذرائع کے مطابق سابق سیکریٹری خارجہ شہریار خان نے وزیر اعظم محمد نواز شریف کو بتایا کہ بھارتی حکومت پاک ایران بھارت گیس پائپ لائن کے منصوبے کے حوالے سے اپنا مخصوص موقف رکھتی ہے جبکہ وہ یہ بھی چاہتی ہے کہ ممبئی حملوں کی تفتیش کے حوالے پاکستان سے بھارت جانے والے خصوصی وفد کی روانگی میں تاخیر پر بھی انھیں تشویش ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔