پہلا ون ڈے پاکستان نے198رنز پرہتھیارڈال دیے

8 بیٹسمین مل کر بھی پورے 50 اوورز نہ کھیل سکے،اسد شفیق اور عمراکمل کی نصف سنچریاں


آسٹریلیا کیخلاف نصف سنچری کی تکمیل پر اسدشفیق مداحوں کی داد کا جواب دے رہے ہیں (فوٹو : ایکسپریس)

دفاعی حکمت عملی اختیار کرنے کے باوجود پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستان 200 رنز بھی نہ بنا سکا، 8 بیٹسمینوں نے مل کر بھی پورے 50 اوورز نہ کھیلے،45.1 اوورز میں ٹیم نے 198 رنز پر ہتھیار ڈال دیے،اسد شفیق اور عمراکمل نے نصف سنچریاں بنائیں، مصباح الحق (26) اور ناصر جمشید (23) ڈبل فیگر میں داخل ہونے والے دیگر پلیئرز تھے، ڈیڑھ سال بعدکم بیک پر ساتویں نمبر پر کھیلتے ہوئے کامران اکمل4رنز تک محدود رہے، آسٹریلوی لیفٹ آرم پیسر مچل اسٹارک نے کیریئر میں پہلی بار 5 وکٹیں لیں، انھوں نے اس کیلیے42 رنز دیے، بیٹنگ پاور پلے میں میزبان کا اسکور4 وکٹ پر 159 رنز تھا مگر پھر 39 رنز کے اضافے سے تمام پلیئرز آئوٹ ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستانی کپتان مصباح الحق نے بیٹنگ کی ناکامی کے خوف کی وجہ سے 8 بیٹسمین کھلائے، دستیاب بولرز میں سے کوئی بھی اچھا پرفارم نہ کرپاتا تو کپتان کے پاس کوئی آپشن نہیں تھا،وکٹ بظاہر بیٹنگ کیلیے سازگار لہذا پہلے کھیلنے کا فیصلہ غلط نہ لگا تاہم بیٹسمین خود غیرذمہ داری سے وکٹیں گنواتے رہے،پانچویں اوور میں سب سے پہلے محمد حفیظ (4)نے وکٹ گنوائی،پیٹنسن کی گیند پر انھوں نے شارٹ ایکسٹرا کور پر ڈیوڈ ہسی کو کیچنگ پریکٹس کرائی، اظہر علی (5) بھی کچھ نہ کر سکے، پیٹنسن کی گیند پر انھوں نے مڈآن پر اونچا شاٹ کھیلا جانسن نے ڈائیو لگا کر عمدہ کیچ تھاما،یوں ٹیم 28رنز پر 2 وکٹوں سے محروم ہو گئی، ناصر جمشید (23) نے مثبت انداز اپناتے ہوئے اسٹارک کی مسلسل دو گیندوں کو بائونڈری کی سیر کرائی مگر پھر وکٹوں کے عقب میں میتھیو ویڈ کے بہترین ڈائیونگ کیچ کی بھینٹ چڑھ گئے،

اسد شفیق نے کپتان مصباح الحق کے ساتھ89 بالز پر59 رنز کی پارٹنرشپ کی، مصباح(26 ) کرسٹیان کی گیند پر جارحانہ شاٹ کھیلنے کی کوشش میں وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے،اسد نے اس کے بعد عمراکمل کے ساتھ مل کر ٹیم کی کشتی پار لگانے کا مشن شروع کیا، دونوں نے اس دوران کئی جارحانہ اسٹروکس بھی کھیلے،32 ویں اوور میں اسد نے کرسٹیان کی گیند پر 2رنز لے کر کیریئر کی چھٹی اور آسٹریلیا کیخلاف پہلی نصف سنچری مکمل کی، بیٹنگ پاور پلے سے قبل35 اوورز میں میزبان ٹیم کا اسکور4 وکٹ پر 159 رنز تھا مگر پھر 39 رنز کے اضافے سے تمام پلیئرز آئوٹ ہو گئے،

اسد شفیق کو اسٹارک کی گیند پر وکٹیں چھوڑ کر شاٹ کھیلنے کی کوشش لے ڈوبی، انھوں نے 77 گیندوں پر 2 چھکوں اور اتنے ہی چوکوں کی مدد سے56 رنز بنائے،کامران اکمل کی اننگز بھی 4رنز تک محدود رہی، وہ لیگ سائٹ کی جانب شاٹ کھیلنا چاہتے تھے مگر اسٹارک کی گیند فضا میں بلند ہو گئی، کیچ کلارک نے وصول کیا، اسی اوور میں شاہد آفریدی اپنی پہلی ہی گیند پر سلپ میں کلارک کا کیچ بن گئے، سہیل تنویر (1) کو جونسن نے ڈیوڈ ہسی کی مدد سے قابو کیا،سعید اجمل کا اسکور جب7 تھا تو پیٹنسن کی بال پر انھیں ایل بی ڈبلیو قرار دے دیا گیا، فیصلے سے مطمئن نہ ہونے پر انھوں نے ریویو کی اپیل کر دی جس پرتھرڈ امپائر نے بلی بائوڈن کا فیصلہ تبدیل کر دیا، سعید اپنے اسکور میںایک رن کے اضافے سے جانسن کی گیند پر بولڈ ہو گئے، اعزاز چیمہ 2 رنز پر ناٹ آئوٹ رہے، مچل اسٹارک نے کیریئر میں پہلی بار 5 وکٹیں لینے کیلیے42 رنز دیے،اس سے قبل ان کی بہترین بولنگ کارکردگی27/4 تھی، پیٹنسن نے 29 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں