پی ٹی اے نے غیرتصدیق شدہ سموں کا ڈیٹا اکٹھا کرنا شروع کردیا

موبائل آپریٹرز سے ڈیٹا طلب، تمام سمیں کسی نہ کسی شناختی کارڈ پر رجسٹرڈ ہیں،ذ رائع


سہیل چوہدری September 14, 2013
موبائل آپریٹرز سے ڈیٹا طلب، تمام سمیں کسی نہ کسی شناختی کارڈ پر رجسٹرڈ ہیں،ذ رائع۔ فوٹو: فائل

پی ٹی اے نے غیرتصدیق شدہ سموں کاڈیٹا دوبارہ اکٹھا کرنا شروع کردیا ہے ۔

پی ٹی اے نے سموںکاڈیٹاموبائل آپریٹرزسے طلب کیاہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان موبائل ڈیٹاکمپنی سے بھی ڈیٹا طلب کرلیاگیاپاکستان موبائل ڈیٹا کو موبائل آپٹرزہی آپریٹ کرتے ہیں،پہلے ریکارڈ کے مطابق غیرتصدیق شدہ سموں کی تعداد45 لاکھ ہے۔ان سموںکی تصدیق نادارکے ڈیٹا بیس سے نہیں کرائی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کوئی بھی سم غیر رجسٹرڈ نہیں تمام سمیں کسی نہ کسی شناختی کارڈ پر رجسٹرڈ ہیں۔ پی ٹی اے ڈیٹا اکٹھا کرنے کے بعد حکومت کوغیر تصدیق شدہ سموں کی تفصیلی رپورٹ پیش کر گی جس کے بعدغیرتصدیق شدہ سموںکی تصدیق کے لیے شہریوں کو ڈیڈلائن دی جائے گی جس کے بعدغیرتصدیق شدہ سمیں بندکردی جائینگی۔



ذرائع کا کہنا ہے موبائل آپریٹرزاورحکومت کے درمیان نادراکے ڈیٹاسے سم تصدیق کرانے کے چارجزکے حوالے سے بات چیت ہورہی ہے۔ ذرائع کاکہناہے صارفین کی طرف سے سم کی تصدیق کے لیے نادرا کو چارجز موبائل آپر یٹرز ادا کرتے ہیں۔مو بائل آپریٹرز کا کہنا ہے نادرا کی طرف سے وصول کیے جانے والے چارجز کم کیے جائیں۔ ذرائع کاکہنا ہے حکومت کی طرف سے موبائل آپر یٹرزکوبائیومیٹرک سسٹم لگانے کی ہدایات کے فالواپ میں ایک اجلاس پی ٹی اے کے ہیڈکوارٹرزمیںہوچکا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے بائیومیٹرک سسٹم کوایک آئوٹ لیٹ پر لگانے کے اخراجات 100سے 150 ڈالرزتک لاگت آئیگی۔ اسکے آپریشنل اور دیکھ بھال کے اخرجات الگ سے ہوںگے۔موبائل آپریٹرزاورپی ٹی اے حکام بایئومیٹرک سسٹم کی لاگت کا تخمینہ اور اسکی فزیبلٹی تیارکررہے ہیں جسے جلد حتمی شکل دی جائیگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں