طالبان سے مذاکرات ڈرون حملوں پراحتجاج کے فیصلوں سے امریکا ناخوش

وزیراعظم کے دورہ نیویارک پربھارت،افغانستان کیساتھ سہ فریقی اجلاس کااہتمام،پاکستان نظرانداز


فیاض ولانہ September 16, 2013
وزیراعظم کے دورہ نیویارک پربھارت،افغانستان کیساتھ سہ فریقی اجلاس کااہتمام،پاکستان نظرانداز. فوٹو:فائل

وزیراعظم میاںمحمدنواز شریف کی جانب سے قوی اتفاق رائے پر انحصار کرتے ہوئے آل پارٹیزکانفرنس کے اعلامیہ کے مطابق امریکی ڈرون حملے رکوانے کیلیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میںآواز اٹھانے اور امریکا ایسی عالمی طاقت سے رائے لیے بغیر انتہا پسندی کی راہ پر چلنے والے پاکستانی طالبان سے مذاکرات کا فیصلہ کرنے پر ردعمل ظاہرکرنا شروع کردیاہے۔

ْامریکہ نے وزیراعظم کے دورۂ امریکہ اورجنرل اسمبلی کے اجلاس میںشرکت کے موقع پرافغانستان سے امریکی ونیٹو افواج کے انخلاء اور 2014ء کے بعد کی صورتحال پرامریکہ، افغانستان اور بھارت کے سہ فریقی سربراہی اجلاس کااہتمام کیاہے اس میںامریکی صدر باراک اوبامہ،بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ اورافغان صدر حامد کرزئی شریک ہونگے،امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ڈپٹی ترجمان میری صرف نے واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ میںبتایاکہ پاکستان اوربھارت کے وزرائے اعظم کی دورۂ امریکا کے دوران امریکی صدر اوبامہ سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں ہونگی۔



وزیراعظم نوازشریف کی شرکت کے بغیر امریکہ بھارت،افغانستان کی سہ فریقی سربراہی میٹنگ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ان اعلیٰ سطحی رابطوں سے جنوب ایشیاء میں تنائومیں کمی واقع ہوگی اور 2014ء میں امریکی افواج کے افغانستان سے پُرامن واپسی ممکن ہوگی،خطے میں پاکستان کی واضح جغرافیائی اہمیت کے باوجودپاکستان کواس انتہائی اہم میٹنگ میں نظر اندازکیاجانا اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکا طالبان کیساتھ مذاکرات کے فیصلے کے حوالے سے مشاورت اوراسکی رائے نہ لینے کے علاوہ ڈرون حملوں کے بارے میں مکمل اتفاق رائے سے قومی سطح پر ناراضی کے اظہارسے خوش نہیںاوروزیراعظم نواز شریف کے آمدہ دورۂ امریکا میںوہ محتاط سفارتی انداز میںپاکستان کوغیراہم قرار دینے کی ناکام کوشش بھی کریگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں