ارکان اسمبلی کو سندھ ہاؤس کے بجائے ہوٹلز میں ٹھہرایا جانے لگا، سندھ ہاؤس کے نلکے اوردروازوں کی کنڈیاں تک ٹوٹی ہوئی ہیں