سرینگر میں نماز جمعہ کے بعد 10 ہزار کشمیریوں کا کرفیو توڑ مظاہرہ بھارتی فائرنگ سے 3 شہید

مختلف علاقوں میں جھڑپیں،42 زخمی،جگہ جگہ چوکیاں،موبائل، لینڈلائن،انٹرنیٹ،تعلیمی ادارے، دفاتر، بازاربند


Monitoring Desk August 10, 2019
پیلٹ گنوں کا بے دریغ استعمال ،بھارت میں ایک اورمسلمان عورت زیادتی کے بعد قتل، 24حریت رہنماسرینگرسے آگرہ جیل منتقل۔ فوٹو: فائل

بھارتی غیرقانونی اقدام کیخلاف سری نگر میں 10ہزارکشمیریوں نے نمازجمعہ کے بعد کرفیو توڑ مظاہرہ کیا جسے منتشرکرنے کیلیے بھارتی فورسز نے آنسوگیس اورپیلیٹ گنوں سے فائرنگ کی جس کے نتیجے 3 کشمیری شہید اور 42سے زائد زخمی ہو گئے۔

بی بی سی کے مطابق مختلف علاقوں میں بھارتی فورسز اور کشمیریوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں،پیلیٹ گنوں کے بے دریغ استعمال سے بڑی تعداد میں کشمیری زخمی ہوئے ۔بھارتی فورسز نے مسافر بس کو بھی نشانہ بنایا،پیلیٹ گن کے چھرے لگنے سے ڈرائیور قابو نہ رکھ سکا اور بس الٹ گئی۔

واضح رہے وادی میں کرفیو پانچویں روز میں داخل ہو گیا۔ 24حریت رہنماؤں کو سری نگرسے آگرہ جیل منتقل کر دیا گیا۔ سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کو ان کے گھر میں نظر بند کر رکھا ہے۔جگہ جگہ بھارتی فورسز نے چوکیاں بنا رکھی ہیں۔کشمیریوں کو مجبوری کے تحت آمد و رفت کے دوران بھی ہراساں کیا جا رہا ہے۔ مقبوضہ وادی میں ، موبائل، لینڈ لائن، انٹرنیٹ اور مواصلات کے تمام ذرائع معطل ہیں۔تعلیمی ادارے ، دفاتر اور بازار بند ہیں اور سڑکوں پر ہُو کا عالم ہے۔

دوسری جانب مقبوضہ وادی میں تعینات اضافی فوج کو گھر والوں سے رابطہ کرنے کے لیے 3سو موبائل فون مہیا کرنے کا اعلان کیا گیاہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں،خار دار تاریں بچھا کر گاڑیوں اور راہگیروں کی نقل و حرکت ناممکن بنا رکھی ہے۔ قابض انتظامیہ نے کارگل میںبھی دفعہ 144 نافذ کر دی، وہاں بھی ،مواصلات کے تمام ذرائع معطل ہیں جس کے باعث علاقے کابیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہے جبکہ انٹرنیٹ کی بندش کے باعث اخبارات 4اگست سے اپ ڈیٹ نہیں ہو سکے۔

یورپی پارلیمنٹ کے کئی ارکان نے یورپی یونین کی اعلیٰ نمائندہ کے نام خط میں یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ کشمیر کے دیرینہ تنازع کے حل کیلیے خطے کے تمام ملکوں کے ساتھ روابط شروع کرے۔انھوں نے دفعہ 370کو منسوخی کرنے کے بھارتی غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام اورآزاد جموںوکشمیر میں شہری آبادی پر کلسٹر بموں کے استعمال کی شدید مذمت کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں