سرکاری محکموں کے 80 افسران کی دہری شہریت کا انکشاف

دہری شہریت کے حامل افسروفاقی وزارتوں اور محکموں میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں، رپورٹ


حیدر نسیم September 23, 2013
دہری شہریت کے حامل افسروفاقی وزارتوں اور محکموں میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں، رپورٹ۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: انٹیلی جنس بیورو،قومی احتساب بیورو سمیت اہم اورحساس اداروں کے 80 افسران کی دہری شہریت کاانکشاف ہواہے جبکہ دیگر افسران کی شہریت کی تفتیش بھی جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق مکمل تفتیش ہوئی تومزیدافسران کی دہری شہریت سامنے آنے کاامکان ہے، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو اب تک وصول ہونیوالی رپورٹ کے مطابق بیس وفاقی وزارتوںاورمحکموں پر اعلیٰ عہدوں پر فائز افسران دہری شہریت کے حامل ہیں، ذرائع کاکہنا ہے کہ یونیفائیڈ سروسزاورگروپس میں بھی بہت سے افسران دہری شہریت رکھتے ہیں لیکن انہوںنے تاحال اپنی دہری شہریت ظاہر نہیں کی، نیب، آئی بی کے علاوہ ایف بھی آر، آڈیٹر جنرل آف پاکستان، اوگرا، اوپی ایف، کیڈ، وزارت صنعت و پیداوار اور ٹیکسٹال ڈویژن میںبھی دہری شہریت والے افسران کام کر رہے ہیں، پی ڈبلیوڈی، پاکستان سائنس فائونڈیشن، نسٹ، کامسیٹ، کے پی ٹی میں بھی دوہری شہریت کے افسران شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق 33 کینیڈا، 24 برطانیہ، 8 امریکا، 6 آسٹریلیا،3 جرمنی، 1 ناروے، 1 فرانس اور 1 نیدر لینڈ کی شہریت رکھتے ہیں۔

آئی بی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ظفر اقبال کینیڈا، نیب کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدنان محمودناروے اورمحمد عباس خان آسٹریلین شہری ہیں، ایف بی آر کے چھ افسر غیر ملکی شہریت کے حامل ہیں۔ گریڈبیس کی سمیرا نذیر نیوزی لینڈ،ایڈیشنل کمشنر سجاد تسلیم اعظم، جوائنٹ ڈائریکٹر اورنگزیب عالمگیر، ڈپٹی کلکٹر باسط حسین، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد فاروق آفریدی برطانیہ اور آر ٹی او راولپنڈی سیدراشد حسین امریکی شہری ہیں، آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل اقبال محمود رضوی کینیڈا اور ڈائریکٹر اصغر خان برطانیہ کی شہریت رکھتے ہیں، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے ڈی جی وسیم توقیرامریکا، ڈی جی طارق سلطان کینیڈا، ڈائریکٹر طلعت عباسی برطانیہ،ڈپٹی ڈائریکٹر کاشف علی قریشی آسٹریلیا اور ڈپٹی ڈائریکٹر یاسر یعقوب برطانیہ کے شہری ہیں۔



وزارت پورٹ اینڈ شپنگ کے تحت کراچی پورٹ ٹرسٹ کے جنرل منیجر محمد حفیظ عبداللہ اور نصرت اللہ نصرت بھی کینیڈین شہری ہیں۔ وزارت ہائوسنگ میں ڈائریکٹر پی ایچ اے سید اسد علی شاہ امریکا، پی ڈبلیو ڈی کے سپرنٹنڈنٹ انجینئر خالد شیخ، انعام اللہ، ایگزیکٹو انجینئر محبوب عالم خان، ریاض الدین اور حمیرا خرم خان کینیڈین شہری ہیں، وزارت صنعت و پیداوار میں سٹینو ٹائپسٹ نگہت سہیل امریکہ، نیشنل فرٹیلائزر کارپوریشن کے انجینئر نثار احمد شکور برطانیہ، پاکستان اسٹیل ملز کے منیجر اعجاز احمد قریشی کینیڈا، پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹیکنیکل اسسٹنس سینٹر کے جنرل منیجر طارق احمد چوہدری برطانیہ، سمیڈاکے ڈپٹی جنرل منیجر خالد کفاح برطانیہ اور نادیہ جہانگیر امریکی شہری ہیں۔

نیپرا کے ڈائریکٹر فنانس نصیب زمان کینیڈا، ڈپٹی ڈائریکٹر این ایچ اے ساحر سلیم چوہدری اور انٹیلکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن کی ڈپٹی ڈائریکٹر نادیہ زبیر برطانیہ کے شہری ہیں، پاکستان ٹیکسٹائل سٹی لمیٹڈ کراچی کے جنرل منیجر رفعت جعفری برطانیہ شہری ہیں، پٹرولیم و قدرتی وسائل میں چیف کیمسٹ نسرین فرح نیوزی لینڈ، وزارت ریلوے کے ڈی ایس ملتان رانا ابرار انور کینیڈا اور او پی ایف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد ایاز بھڑ امریکی شہری ہیں، ممبر اوگرا میر کمال مری بھی غر ملکی شہریت رکھتے ہیں، نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے بیس اساتذہ، کامسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے پندرہ اور نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی فیصل آباد کے پانچ اساتذہ بھی غیر ملکی شہریت کے حامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں