سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے بیرون ملک سے پاکستان واپسی كے راز سے پردہ اٹھانے كا فیصلہ كرلیا ہے اور اس سلسلے میں انہوں نے ایك كتاب لكھنا شروع كردی ہے۔
ذرائع کے مطابق سابق صدر اپنی نئی کتاب"وائے آئی ریٹرن ٹو پاکستان" (میں پاکستان واپس کیوں آیا) میں وطن واپس آنے سے متعلق فیصلے كے بارے میں تمام تفصیلات سے قوم كو آگاہ كرنا چاہتےہیں۔ پرویز مشرف كا موقف ہے كہ ملك میں انتشار كی كیفیت تھی اور اسے كنٹرول كرنے میں قومی قیادت ناكام نظر آرہی تھی اسلئے انہوں نے وطن واپس آکر قوم كو سہارا دینے كا فیصلہ كیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف اشتہاری اور بھگوڑا بن كر بیرون ملك نہیں رہنا چاہتے تھے اس لئے انہوں نے واپس آكر بہادری اور جراتمندی کے ساتھ تمام مقدمات كا سامنا كرنے كا فیصلہ كیا۔
ذرائع کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے لکھی جانے والی كتاب جلد منظر عام پر آنے كا امكان ہے جس میں وہ اپنے ان دوستوں اور عالمی رہنماؤں كا بھی ذكر كررہے ہیں، جنہوں نے انہیں واپس نہ آنے كا مشورہ دیا تھا اس كے علاوہ وہ طالبان كی دھمكیوں، ایك بظاہر مخالف عدلیہ اور سیاسی طور پر بڑی تعداد میں مخالفین موجود ہونے كے باوجود وطن واپس آنے كے تمام تر وجوہات كا ذكر كریں گے۔
واضح رہے کہ پرویز مشرف ان دنوں اسلام آباد میں اپنے فارم ہاؤس میں زیر حراست ہیں جسے سب جیل كا درجہ دیا گیا ہے اور ان پر بے نظیر قتل كیس، اكبر بگٹی قتل كیس، ججوں كو زیر حراست ركھنے اور دیگر كئی مقدمات زیر التواء ہیں۔ نواز شریف حكومت آنے سے چند روز پہلے یہ اطلاعات آرہی تھیں كہ حكومت كے برسراقتدار آنے سے پہلے ہی پرویز مشرف بیرون ملك روانہ ہوجائیں گے لیكن پرویز مشرف كے قریبی ذرائع كہتے تھے كہ وہ كسی صورت بھی بیرون ملك نہیں جائیں گے اور اپنے خلاف مقدمات كا سامنا كریں گے۔