سجاول پل نہ ہونے سے میت تختے پر رکھ کر نہر پار کرائی گئی

سجاول میں نہر پر پل نہ ہونے کے باعث میت کو تھرموپول شیٹ کے ذریعے منتقل کیاجارہاہے


Nama Nigar September 22, 2019
سجاول میں نہر پر پل نہ ہونے کے باعث میت کو تھرموپول شیٹ کے ذریعے منتقل کیاجارہاہے

سجاول کے ساحلی تعلقہ چوہڑ جمالی کے قریبی گاؤں کی نہر پر پُل نہ ہونے سے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

4 سالہ بچی کی میت کو تدفین کیلیے پلاسٹک کے تختے (تھرموپول شیٹ) پر رکھ کر نہر پار کی گئی، تفصیلات کے مطابق سندھ میں انتظامی نااہلی کی ایک سے بڑھ کر ایک مثال سامنے آ رہی ہے، ضلع سجاول کے ساحلی شہر چوہڑ جمالی کے قریبی گاؤں کے مکینوں کو نہر پر پل نہ ہونے سے دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، لوگ کشتی میں نہر پارکرتے ہیں لیکن جب میت قبرستان لے جانی ہو تو ان کی مشکلات مزید بڑھ جاتی ہیں۔

چوہڑ جمالی کے قریبی گاؤں حسین کونجائی کی رہائشی 4 سالہ شہزادی کی میت کو قبرستان لے جانا پڑا تو دڑو برانچ کی آر ڈی72 نہر پر پل نہ ہونے سے لوگوں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑا، مکینوں نے کشتی کی جگہ ایک پلاسٹک کے تختے پر میت رکھ کر رسی کی مدد سے نہر پار کی، خواتین اور بچوں سمیت گاؤں کے رہائشیوں کو آنے جانے کیلیے روزانہ اس خطرناک عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔

وہ پلاسٹک کے تختے (تھرموپول) پر بیٹھ کر نہر پار کرنے پر مجبور ہیں جبکہ نہر میں پانی کی سطح بڑھ جائے تو مشکلات مزید بڑھ جاتی ہیں، کچھ عرصہ قبل بھی اس نہر سے اس ہی طرح مذکورہ گاؤں کے رہائشی کا جنازہ تختے پر رکھ کر نہر پار کروایا گیا تھا جس کی خبریں نشر ہونے پر وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیا تھا مگر تاحال کوئی عملی کام نہیں ہو سکا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔