گٹکا فروخت کرنے پر جائیداد ضبط کرنے کا قانون تیار بل سندھ اسمبلی میں پیش

قانون کے تحت اس کاروبار سے حاصل شدہ آمدنی کے ذریعے بنائی گئی جائیداد اور اثاثے بھی ضبط کیے جاسکیں گے


Staff Reporter October 06, 2019
قانون کے تحت اس کاروبار سے حاصل شدہ آمدنی کے ذریعے بنائی گئی جائیداد اور اثاثے بھی ضبط کیے جاسکیں گے (فوٹو: انٹرنیٹ)

سندھ حکومت نے گٹکا فروخت کرنے والوں کی جائیداد ضبط کرنے کا قانون تیار کرلیا اس حوالے سے اسمبلی میں بل پیش کردیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ حکومت نے گٹکا، مین پوری اور دیگر نشہ آور اشیا کی تیاری، فروخت اور استعمال کرنے والوں کے خلاف انتہائی سخت قانون تیار کرلیا۔ اس قانون کی منظوری کے بعدان اشیاء کی فروخت اور استعمال کرنے والوں کو یہ کاروبار اور شوق بہت مہنگا پڑے گا۔ سندھ حکومت کی جانب سے جو مسودہ قانون تیار کیا گیا ہے وہ اپنی نوعیت کا منفرد قانون جس کی رو سے گٹکا مین پوری کی تیاری فروخت پر جائیداد ضبط کرلی جائے گی۔

مسودہ قانون میں کہا گیا ہے کہ سندھ بھر میں گٹکا مین پوری اور تمام نشہ آور اشیا کی فروخت و استعمال ناقابل معافی جرم ہوگا، گٹکا مین پوری اور نشہ آور چھالیہ کی امپورٹ، ایکسپورٹ اور ٹرانسپورٹ پر مکمل پابندی ہوگی۔ قانون کے مطابق گٹکا مین پوری کی تیاری فروخت میں استعمال ہونے والی جائیداد ضبط کرلی جائے گی جب کہ مجوزہ قانون کے تحت اس کاروبار سے ہونے والی آمدن واثاثے بھی ضبط کیے جاسکیں گے۔

گٹکا، مین پوری، ماوا، تمباکو اور چھالیہ کے استعمال، فروخت اور تیاری پر ایک سے 6 سال تک سزا ہوگی، گٹکا مین پوری کی تیاری فروخت پر دو سے دس لاکھ روپے جرمانہ کیا جائےگا، اس کاروبار کے خلاف کارروائیوں میں رکاوٹ ڈالنے پر دو سال سزا ہوگی، تعلیمی اداروں عوامی مقامات پبلک ٹرانسپورٹ میں گٹکا مین پوری کے استعمال پر ایک ماہ قید 45 ہزار روپے جرمانہ کیا جائے گا۔

گٹکا مین پوری کے خلاف مجوزہ قانون کے تحت جرائم ناقابل ضمانت ہوں گے، مجوزہ قانون کے تحت پولیس سب انسپکٹر کی سطح کا افسر مصدقہ اطلاع پر گٹکا مین پوری کے خلاف کسی بھی عمارت کی تلاشی لے سکے گا، گٹکا مین پوری کی تیاری فروخت پر پولیس کو دروازہ توڑ آپریشن کا اختیار ہوگا اور پولیس گٹکا مین پوری کے خلاف کاروائی کے دوران سامان مشینری ضبط کرسکے گی۔

سندھ اسمبلی میں بل متعارف، ایک ہفتے میں مزید بہتر بناکر پیش کیا جائے گا

دریں اثنا سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران ہفتے کو صوبے میں گٹکے، مین پوری کی تیاری، اس کے ذخیرہ کرنے، فروخت اور کھانے پر پابندی کا بل متعارف کردایا گیا۔ بل کو متعلقہ سلیکٹ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے۔

اسپییکر آغا سراج درانی نے کہا کہ جب تک بل نہیں پاس ہوتا آپ سب لوگ میں سے کوئی بھی کوئی گٹکا نہیں کھا سکتا۔ اسپیکر نے ہدایت دی کہ سلیکٹ بل کو ایک ہفتے میں مزید بہتر بنا کر ایوان میں پیش کرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

تشویشناک صورتحال

Dec 28, 2024 01:16 AM |

چاول کی برآمدات

Dec 28, 2024 01:12 AM |

ملتے جلتے خیالات

Dec 28, 2024 01:08 AM |