پولیس وائرس کے کیسز میں 5 سال بعد ایک بار پھر اضافہ

اندرون سندھ سے قومی ادارہ برائے صحت اطفال میں لایا گیا،پولیو وائرس میں مبتلا 3سالہ بچہ بھی جان کی بازی ہار گیا


ریجا فاطمہ November 01, 2019
پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 9 ہوگئی،شہر میں جون سے اب تک انسداد پولیو مہم نہیں چلائی جاسکی جس سے کیسز بڑھ گئے۔ فوٹو: فائل

صوبہ سندھ سمیت ملک بھر میں پولیو وائرس کے کیسز میں 5 سال بعد ایک بار پھر اضافہ ہونے لگا۔

ملک بھر میں پولیو کے کیسز سے متاثرہ افراد کی تعداد میں 5 سال بعد ایک بار پھر اضافہ ہونے لگا، ملک بھر میں سال 2014 میں پولیو کے 306 کیسز رپورٹ ہوئے، سال 2015 میں 54، 2016 میں 20، 2017 میں 8، 2018 میں 12 اور رواں سال 2019 میں اب تک پولیو کے 80 کیس رپورٹ ہوچکے ہیں جس میں سے صوبہ سندھ سے تعلق رکھنے والا بچہ بھی جاں بحق ہوگیا۔

ہر سال حکومت وقت کی جانب سے دعویٰ کیا جاتا ہے کہ ملک سے پولیو وائرس کا خاتمہ کر دیا جائے گا جو محض باتوں کی حد تک ہی محدود ہے،دنیا میں صرف دو ممالک پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔

قومی ادارہ صحت برائے اطفال کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر جمال رضا کے مطابق بچے کو تشویشناک حالت میں اسپتال لایا گیا تھا، بچے کے جسم میں انفیکشن پھیلا ہوا تھا، بچے کے جسم کے اعضا گردے ناکارہ ہوگئے تھے، جس کے بعد انتقال کرگیا۔

ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو سندھ کے ترجمان کے مطابق بچہ ڈائریا اور قے کی حالت میں اسپتال گیا تھا جو طبیعت بگڑنے پر انتقال کر گیا۔ بچے میں غذائیت کی کمی تھی، 10 ستمبر سے علاج شروع کیا گیا تھا، 24 ستمبر کو بچے کو ٹیکے لگائے گئے، اہلخانہ نے بچے کا معائنہ کروایا لیکن اس کی حالت بہتر نہ ہوئی جس پر اسے سول اسپتال ٹھٹھہ لے جایا گیا جہاں 14 اکتوبر کو ماہر امراض اطفال ڈاکٹر مسعود نے اس میں پولیو کی تصدیق کی۔

بچے کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث اسے قومی ادارہ صحت برائے اطفال کراچی لایا گیا تھا،بچے کے فضلے کے نمونے چیک نہیں کرائے جاسکے تاہم اس کے قریبی تین بچوں کے ٹیسٹ کیے گئے جس میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں