سانحہ تیز گام ایکسپریس شناخت کے بعد 32 لاشیں ورثا کے حوالے

23میتیں میر پور خاص،4کنری، 3کراچی،2ٹنڈوالہیار اور شہدداد پور لائی گئیں،ہر آنکھ آشکبار


Numaindgan/staff Reporter November 08, 2019
کراچی لائی گئی میتوں میں ماں بیٹے کی میت بھی شامل، شناخت ڈی این اے کے ذریعے کی گئی۔ فوٹو: فائل

سانحہ تیز گام ایکسپریس میں جھلس کر جاں بحق ہونے والے افراد کی ناقابل شناخت لاشوں کی شناخت کے بعد32لاشیں ورثاء کے حوالے کر دی گئی ہیں۔

میرپورخاص کے رہائشی23 افراد کی میتیں اسسٹنٹ کمشنر شجاع آباد شہاب اسلم، ایدھی ایمبولینسوں میں لے کر علی الصبح رحیم یار خان سے گاما اسٹیڈیم میرپورخاص پہنچےجہاں رات سے ہی ورثاء بڑی تعداد میں موجود تھے۔

قانونی کاروائی اور تصدیق کے بعد تمام 23 لاشیں ڈپٹی کمشنر سید عطا اﷲ شاہ بخاری کی موجودگی میں ورثاکے حوالے کی گئیں اور جب لاشیں گھروں پر پہنچنا شروع ہوئیں تو تمام علاقوں میں کہرام مچ گیا،ہر آنکھ آشکبار نظر آئی، ہلاک شدگان میں مزدور اور ملازمت پیشہ لوگ شامل ہیں جو تبلیغی اجتماع میں شرکت کیلیے حیدرآباد ریلوے اسٹیشن سے بدقسمت ٹرین میں سوار ہوئے تھے۔

جمعرات کو صبح سے ہی میرپورخاص کے مختلف علاقوں سے جنازے اٹھائے جاتے رہے علاوہ ازیں سانحہ تیز گام میں ہلاک ہونے والے 3افراد کی میتیں کراچی پہنچادی گئیں ، مرنے والوں میں ماں بیٹا بھی شامل ہیں مرنے والوں کی لاشیں بری طرح مسخ اور ناقابل شناخت ہوگئی تھیں جس کے بعد ڈی این اے کے ذریعے لاشوں کی شناخت کا عمل شروع کیا گیا۔

گزشتہ روز ڈی این اے کے ذریعے کراچی کے تین افراد کی لاشوں کی شناخت ہوئی جس کے بعد انھیں جمعرات کو علی الصبح ساڑھے چھ بجے ایدھی ایمبولینسوں کے ذریعے کراچی پہنچادیا گیا ، کراچی لائی جانے والی لاشوں کی شناخت ممتاز حسین ولد ظفر حسین ، ریحانہ بی بی زوجہ جاوید گل اور اس کے بیٹے جسٹن جاوید کے نام سے کی گئی ۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں