پشاور تا کراچی ریلوے ٹریک اپ گریڈ ہوگا تجاویز طلب

لاہورسے کراچی تک ٹریک کواپ گریڈکیا جائے تواس پر 300بلین روپے لاگت آئے گی۔


پشاورسے کراچی تک ٹریک کواپ گریڈکرنے کے لئے 3آپشنز پرمشتمل رپورٹس تیارکی جائیں، وزیر ریلوے۔ فوٹو: فائل

پاکستان ریلوے کا 55 فیصد ٹریک زائدالمیعاد ہوچکاہے جس کی وجہ سے ٹرینوںکی رفتارروز بروز کم ہوتی جارہی ہے اور ٹرینوں کو گھنٹوں تاخیرکا سامنا ہے۔

وزارت ریلوے نے ٹریک کواپ گریڈ کرنے کے لئے غوروخوض شروع کردیا ہے۔ وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعدرفیق نے ٹریک اپ گریڈ کرنے کے لیے ریلوے حکام سے تجاویزطلب کرلیں۔ ذرائع نے بتایاکہ ٹرینوں کی 2007 میں رفتار ایک سوکلومیٹرفی گھنٹہ سے زائدتھی جوٹریک کی خراب صورتحال کی وجہ سے اب90 کلومیٹر سے بھی کم ہے۔ اس کے ساتھ انجنوں اورویگن کی صورتحال کی وجہ سے ریلوے کوریونیو میں کمی کا سامنا ہے۔

ملک میں ریلوے ٹریک کی لمبائی11ہزار 755کلو میٹر ہے۔ ریلوے ٹریک کی خراب صورتحال کے بارے میںوزیرریلوے نے جنرل منیجر آپریشن، سیکریٹری ریلوے بورڈودیگر افسران سے بریفنگ لی ہے جس میں حکام نے بتایاکہ جب تک ٹریک کواپ گریڈ نہیںکیا جاتااس وقت تک ٹرینوںکی بروقت آمدورفت اورریونیو میںاضافہ مشکل ہے۔ریلوے حکام نے کہاکہ پشاورسے کراچی مین لائن کواپ گریڈکرنے کی اشد ضرورت ہے۔ لاہورسے کراچی تک ٹریک کواپ گریڈکیا جائے تواس پر 300بلین روپے لاگت آئے گی۔ اپ گریڈکرنے کے بعدٹرینوں کی رفتار 120کلومیٹر فی گھنٹہ تک بڑھائی جاسکے گی۔ وفاقی وزیرنے حکام کو ہدایت کی کہ پشاورسے کراچی تک ٹریک کواپ گریڈکرنے کے لیے 3آپشنز پرمشتمل رپورٹس تیارکی جائیں تاکہ اس سلسلے میںوفاقی حکومت سے درخواست کی جاسکے۔ ریلوے حکام نے رپورٹس کی تیاری کاکام شروع کردیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔