العزیزیہ کیس نیب کی 5 عدالتی گواہ بنانے ویڈیو بطور شہادت پیش کرنیکی مخالفت

پانچوں افراد کا کیس سے تعلق نہیں، جج ارشد ملک کی وڈیو قانون شہادت کے معیار پر پورا نہیں اترتی ،نیب کا جواب جمع


ثاقب بشیر November 26, 2019
نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور، نیب جواب کی کاپی وکلا کو فراہم کرنے کی ہدایت، سماعت 2ہفتوںکیلیے ملتوی (فوٹو: فائل)

اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ ریفرنس اپیل کی سماعت کے دوران نواز شریف کی گزشتہ روز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے رجسٹرار آفس کو ہدایت کی کہ نیب کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب کی کاپی نواز شریف اور ناصر بٹ کے وکلا کو فراہم کی جائے۔

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ممکن ہے کہ 2ہفتے بعد ڈویژن بینچ تبدیل ہو جائے، آئندہ سماعت پر پہلے متفرق درخواستوں کو ہی سنا جائیگا، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے العزیزیہ ریفرنس میں سزا کیخلاف نواز شریف کی اپیل پر سماعت کی، نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی جگہ معاون وکیل پیش ہوئے۔

ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب جہانزیب بھروانہ نے عدالت کو بتایا کہ نیب کی جانب سے جواب داخل کرا دیا گیا ہے، ناصر بٹ کے وکیل ایڈووکیٹ نصیر بھٹہ نے کہاکہ نیب کا جواب دیکھ کر لگتا ہے کہ نیب بالکل ہی پیدل ہو گیا ہے۔

ادھر العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کیخلاف اپیل میں جج ارشد ملک وڈیو اسکینڈل کے معاملے پر پہلی دفعہ نیب کا موقف سامنے آگیا، نیب نے اپنے تفصیلی جواب میں نواز شریف کی ناصر بٹ سمیت 5 افراد کو عدالتی گواہ بنانے اور جج کی وڈیو کو بطور شہادت پیش کرنے کی مخالفت کردی۔

نیب نے جج ارشد ملک کی ویڈیو کو بطور شہادت پیش کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ ارشد ملک کی وڈیو نہ قانون شہادت کے معیار پر پورا اترتی ہے اور نہ ہی اس کوشواہد کہا جاسکتا ہے جبکہ ناصر بٹ سمیت 5 افراد کو عدالتی گواہ بنانے کی مخالفت کرتے ہوئے نیب نے کہا ہے کہ پانچوں افراد کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں، قانون میں اضافی شواہد پیش کرنے کی کوئی نظیر نہیں جبکہ برطانیہ کے فرانزک ماہرین کا یہاں زیر التوا معاملے سے کوئی تعلق نہیں بنتا، ناصر بٹ اس کیس میں فریق ہی نہیں ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں