کراچی کے ضلع شرقی میں چرس کا استعمال سب سے زیادہ بڑھ گیا، پولیس کارروائیوں کی رپورٹ وزیراعلیٰ سندھ کو موصول
سندھ میں منشیات کے استعمال اور فروخت سے متعلق پولیس رپورٹ میں دلچسپ اور حیران کن اعداد و شمار سامنے آگئے، کراچی کا ضلع غربی اور جنوبی آئس نامی نشے کا مرکز بنا ہوا ہے۔
صوبے میں منشیات کے خلاف پولیس کی جانب سے وزیراعلیٰ کو ارسال کی گئی رپورٹ میں حیران کن اعداد وشمار بیان کیے گئے ہیں، سندھ پولیس نے جنوری 2019ء سے لے کر نومبر 2019ء تک منشیات کے خلاف کارروائیوں کے دوران 9 ہزار کے قریب مقدمات درج کرکے 11057 ملزمان کو گرفتار کیا اور منشیات کی 315 فیکٹریاں بند کیں۔
وزیراعلی ہاؤس کو ارسال کردہ پولیس رپورٹ کے مطابق 8507 کیسز کے چالان کیے گئے جبکہ 3906 ملزمان جیل میں اور نشہ آور اشیا کی فروخت، تیاری اور استعمال کے الزام میں گرفتار 4451 ملزمان کو ضمانت مل گئی اور صرف901 ملزمان کو سزا ہوئی جبکہ 1228ملزمان منشیات کیسز میں بری ہوگئے۔
سندھ بھر میں سب سے زیادہ 1532 کلو چرس ضلع شرقی سے برآمد کی گئی 9 اضلاع پر مشتمل حیدرآباد ریجن سے سب سے زیادہ 120 کلو افیون نشہ برآمد کیاگیا میرپورخاص ڈویژن میں پولیس نے 431 کارروائیوں کے دوران سب سے زیادہ 90 ہزار 667 لیٹر دیسی شراب برآمد کی۔
سانگھڑ، نوشہرو فیروز اور بے نظیر آباد اضلاع پر مشتمل ڈویژن سے گزشتہ 11 ماہ کے دوران 691کلو حشیش برآمد کی گئی، لاڑکانہ ڈویژن میں پولیس نے مختلف کارروائیوں کے دوران 12 کلو ہیروئن، ایک کلو آئس اور 1530کلو چرس برآمد کرکے 752 ملزمان کو گرفتار کیا۔
رپورٹ کے مطابق کراچی کے پوش علاقوں پر مشتمل کراچی کے ضلع جنوبی سے گزشتہ 11 ماہ کے دوران 4 کلو 732 گرام اور نسبتاً کم آمدن والے افراد کے ضلع غربی سے بھی چار کلو 258 گرام آئس برآمد کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر سندھ بھر سے 12 کلو آئس، 72 کلو ہیروئن، 698 کلو حشیش،7619 کلو چرس،186 افیوم، ایک لاکھ 80 ہزار 844 لیٹر دیسی شراب اور 2353 لیٹر ولایتی شراب برآمد کی گئی۔
منشیات کیسز میں گرفتار ملزمان میں سے سب سے زیادہ 374 ملزمان ضلع شرقی کے بری ہوئے جبکہ میرپورخاص ریجن میں بھی منشیات کیسز میں گرفتار کیے گئے 231 ملزمان بری ہوئے، مذکورہ پولیس رپورٹ پبلک سیفٹی کمیشن کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔