ٹارگٹڈ آپریشن کے باوجود کراچی میں جرائم معنی خیز ہیں متحدہ

شہرمیں بینک ڈکیتیاں، رہزنی، لوٹ مار اور بھتہ خوری کی وارداتیں تسلسل کے ساتھ جاری ہیں


Express Desk November 02, 2013
سیاسی کارکنوں ومعصوم شہریوں کے بجائے اصل جرائم پیشہ عناصر پکڑے جائیں، رابطہ کمیٹی۔ فوٹو: فائل

PESHAWAR: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کراچی کے مختلف علاقوں میں بینک ڈکیتیوں اوررہزنی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی وارداتوں پرگہری تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے باوجوداس قسم کی وارداتیں معنی خیز ہیں۔

اپنے بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ گزشتہ ماہ کے دوران کراچی کے مختلف علاقوں میں بینک ڈکیتیوںکی کئی وارداتیں ہوئیں جن میں جرائم پیشہ عناصر شہریوں کے لاکھوں روپے لوٹ کر فرار ہوگئے۔گزشتہ روزبھی بینک ڈکیتیوں اوررہزنی کی وارداتیں ہوئیں، کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں دہشت گردوں نے موبائل مارکیٹ میں گھس کرنہ صرف دکانوں کو لوٹا بلکہ مارکیٹ میں موجودلوگوںکوبھی لوٹا اورخیریت کے ساتھ فرار ہوگئے۔ آج پھرشہر میں کئی بینکوں کولوٹ لیاگیا۔



رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کراچی میں ایک طرف توسپریم کورٹ اپنی عدالتیں لگاکرکراچی میں بدامنی کے حوالے سے روزانہ مختلف احکامات جاری کررہی ہے،پولیس، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے مختلف اداروںکی جانب سے ٹارگٹڈ آپریشن بھی کیا جارہا ہے جس کے دوران روزانہ کراچی کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کرکے بڑی تعدادمیں سیاسی کارکنوں، ان کے رشتے داروں اور عام شہریوں کو گرفتار کیا جارہاہے جبکہ دوسری جانب کراچی میں بینک ڈکیتیوں،مارکیٹوں اور شاہراہوں پر رہزنی، لوٹ ماراوربھتہ خوری کی وارداتیں بھی تسلسل کے ساتھ جاری ہیں ، جرائم پیشہ عناصرکی جانب سے تاجروں، دکانداروںسے بھتہ وصول کرنے اور بھتہ ادانہ کرنے پر دکانوں اورکاروباری مراکزپر دستی بموں سے حملے بھی جاری ہیں۔رابطہ کمیٹی نے وفاقی اورصوبائی حکومت سے سوال کیاکہ کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے باوجودان وارداتوں کا بدستور جاری رہنا آخر کیا معنی رکھتاہے؟جب ڈاکو اورجرائم پیشہ عناصر بلاخوف وخطراپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں توآخر شہرکے عوام اپنی جان ومال کے تحفظ کیلئے کہاں جائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں