ٹیسٹ کرکٹ کا استقبال کراچی نے بانہیں پھیلا دیں

نیشنل اسٹیڈیم میں 10سال قبل طویل فارمیٹ کا آخری میچ کھیلنے والے آئی لینڈرز ہی نئے دور کے آغاز کا پیغام لیے پہنچ گئے


Sports Reporter/Numainda Khususi December 17, 2019
اوپن میڈیا سیشن میں شرکت،چندپاکستانی کرکٹرزکی جم ٹریننگ،کوچزوکپتان نے پچ کا معائنہ کیا۔فوٹو: فائل

کراچی نے ٹیسٹ کرکٹ کا استقبال کرنے کیلیے بانہیں پھیلا دیں، نیشنل اسٹیڈیم میں 10سال قبل طویل فارمیٹ کا آخری میچ کھیلنے والے آئی لینڈرز ہی نئے دور کے آغاز کا پیغام لیے پہنچ گئے۔

راولپنڈی میں سری لنکا سے بارش زدہ میچ کے ساتھ پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی بحالی کا سفر شروع ہوچکا، اب اگلا قدم ساحلی شہر کراچی میں سیریز کے دوسرے اور آخری میچ کا انعقاد ہے، نیشنل اسٹیڈیم میں آخری ٹیسٹ بھی آئی لینڈرز نے ہی فروری 2009میں کھیلا تھا،بعد ازاں لاہور میں قذافی اسٹیڈیم جاتے ہوئے سری لنکن ٹیم کی بس پر حملہ ہوا اور پاکستان میں کھیلوں کے میدان انٹرنیشنل مقابلوں کو ترسنے لگے۔

کراچی میں اس وقت منعقدہ میچ ڈرا ہوا تھا،سری لنکا نے کپتان جے وردنے(240) اورتھلان سمارا ویرا(231) کی مدد سے 7 وکٹ پر 644رنز بناکر اننگز ڈیکلیئرڈ کردی تھی، جواب میں پاکستانی ٹیم نے6وکٹیں گنواکر 765رنز کا انبار لگانے کے بعد اننگز ڈیکلیئرڈ کی،اس میں کپتان یونس خان کے 313اور کامران اکمل کے ناقابل شکست158رنز شامل تھے،سری لنکا نے اپنی دوسری اننگز میں 5وکٹ پر 144رنز بنائے تھے کہ میچ کا وقت ختم ہوگیا، 10سال بعد نیشنل اسٹیڈیم ایک بار پھر آئی لینڈرز کی ہی میزبانی کررہا ہے۔

جمعرات کو شروع ہونے والے اس یادگار میچ کیلیے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، وینیو کے گرد سخت حفاظتی حصار قائم ہے، شائقین بھی کرکٹرز کو ایکشن میں دیکھنے کیلیے بے تاب ہیں، پاکستان ٹیم اتوار کی شب ہی راولپنڈی سے کراچی پہنچ گئی تھی،آئی لینڈرز پیر کی دوپہر پہنچے تو ایئرپورٹ پر شاندار استقبال کیا گیا،مہمانوں کو گلدستے پیش کیے گئے،ایئرپورٹ پر سخت پہرہ نظر آیا، ہوٹل تک روٹ پر رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی، گذشتہ روز دونوں ٹیموں نے آرام کیا۔

البتہ چند پاکستانی کرکٹرز نے جم ٹریننگ سے لہو گرمایا،بعض اوپن میڈیا سیشن میں بھی شریک ہوئے، قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق،بولنگ کوچ وقار یونس اور کپتان اظہر علی نیشنل اسٹیڈیم پہنچے اور پچ کا معائنہ کرتے ہوئے کیوریٹر کو ہدایات جاری کیں،منگل کو دونوں ٹیمیں پریکٹس کرتے ہوئے کنڈیشنز سے ہم آہنگی کیلیے کوشاں ہوں گی،بعد ازاں کوچزپریس کانفرنس بھی کریں گے، راولپنڈی کے برعکس کراچی میں مطلع صاف اور ٹیسٹ کے پانچوں روز کھیل جاری رہنے کا قومی امکان ہے۔

نیشنل اسٹیڈیم کی پچ کو دیکھتے ہوئے پاکستان یاسر شاہ کو پلیئنگ الیون کا حصہ بنانے پر سنجیدگی سے غور کررہا ہے، لیگ اسپنر کو راولپنڈی ٹیسٹ کے دوران ہی اسپن بولنگ کنسلٹنٹ مشتاق احمد سے رہنمائی کیلیے نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور بھیج دیا گیا تھا۔یاسرکیلیے ممکنہ طور پر محمد عباس کوجگہ خالی کرنا پڑے گی،فواد عالم کا کم بیک اننگز کیلیے انتظار مزید طویل ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب سری لنکن ٹیم پاکستان کیلیے روانگی سے قبل ڈینگی وائرس کا شکار سورنگا لکمل کی خدمات سے محروم ہوگئی تھی،اب دوسرے پیسرکاسن راجیتھا بھی ہیمسٹرنگ کا شکار ہوگئے،ٹیم منیجر اشانتھا ڈی میل نے کراچی ٹیسٹ کیلیے عدم دستیابی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم بطور تیسرے پیسر آسیتھا فرنانڈو کو شامل کرسکتے ہیں،دوسری صورت میں اسپنرز لیستھ ایمبلڈینیا یا لکشن سندیکان کو موقع دیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں