اولمپکس میں کوالیفائی کرنے کی اب بھی امید ہے ریسلر انعام بٹ

اولمپکس کی تیاریوں کے لیے چار سال سخت محنت اور بیرون ملک ٹریننگ کی ضرورت ہوتی ہے، محمد انعام بٹ


/محمد یوسف December 21, 2019
پاکستانی ریسلرز کو آگے نام کمانے کےلیے اچھی ٹریننگ کے ساتھ نیوٹریشن کی گائیڈنس بہت اہم ہے۔ فوٹوفائل

قومی ریسلر محمد انعام بٹ کا کہناہے کہ وقت کی کمی کے باجود اولمپکس میں کوالیفائی کرنے کی اب بھی امید ہے۔

ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے انعام بٹ کا کہنا تھا کہ جدید دنیا کا مقابلہ کرنے کے لیے اچھی ٹریننگ کے ساتھ اب ہمیں خوراک کے استعمال میں بھی جدت لانا ہوگی۔ وقت کی کمی کے باجود اولمپکس میں کوالیفائی کرنے کی اب بھی امید ہے۔ ایشین اور ورلڈچیمپئن شپ میں بہترین کارکردگی دکھاکر دنیائے کھیلوں کے اس سب سے بڑے میلے میں شرکت کا موقع مل سکتاہے۔

محمد انعام بٹ نے کہا اولمپکس کی تیاریوں کے لیے یوں تو چار سال سخت محنت اور بیرون ملک ٹریننگ کی ضرورت ہوتی ہے۔ بار ہا ارباب اختیار سے درخواست کی ہے کہ اچھی ٹریننگ کے لیے یوکرائن، ازبکستان اور دوسرے ملکوں میں بھجوایاجائے لیکن ایسا نہ کیاگیا۔ اب بھی ہمارےپاس دو سے تین ماہ کا وقت ہے، اگر ساری سہولیات مہیا کی جائیں تو اولمپکس میں کوالیفائی کرنے کا چانس بن سکتاہے۔

پاکستانی ریسلرز کو آگے نام کمانے کےلیے اچھی ٹریننگ کے ساتھ نیوٹریشن کی گائیڈنس بہت اہم ہے۔ جدید دنیا کا مقابلہ کرنے کے لیے اب ہمیں خوراک کے استعمال میں بھی جدت لانا ہوگی۔

انعام بٹ کے مطابق ریسلنگ فیڈریشن کی جانب سے کوچز اور ریفریز کے لیے سیمینار کا انعقاد بہت خوش آئندہے۔ کوچز کی ملنے والی اس آگاہی سے گراس روٹ لیول پر پہلوانی شروع کرنے والے نوجوانوں کو بہت فائدہ ہوگا۔کوچز کو جدید قوانین اور ٹیکنیک کا علم ہوگا تو وہ ریسلرز کو بھی بہتر طریقے سے سکھاسکیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں